دنیا کی صف اول کی غوطہ خور مولشا نووا زندہ سمندر سے باہر نہ آسکیں

مولشانووا چھلانگ لگانے سے پہلے انھوں نے گہری سانسیں بھی لیں جو بدقسمتی سے ان کی زندگی کی آخری سانسیں ثابت ہوئیں۔

53 سالہ مولشانووا اس عمر میں بھی فری ڈائیونگ سپر اسٹار تھیں۔ فوٹو: فائل

MIRPUR:
نطالیہ مولشانووا جن کو تاریخ کا سب سے بڑا فری ڈائیور سمجھا جاتا ہے انھوں نے سمندر میں ایسی چھلانگ لگائی کہ واپس ہی نہ آ سکیں۔


اتوار کو اسپین کے جزیرے فورمنیترا کے ساحل پر چارٹرڈ کشتی سے ڈیڑھ ملی میٹر چوڑے سوٹ میں ایسی ڈائیو لگانے کودیں کہ پھر زندہ باہر نہ آسکیں، حالانکہ آسمان صاف تھا، خوشگوار ہوا چل رہی تھی اور اس غرض سے کہ انھیں سمندر کی تہہ میں غوطہ لگانے میں مدد مل سکے۔ انھوں نے گردن میں ایک دو پونڈ کا وزن بھی لٹکا رکھا تھا۔ چھلانگ لگانے سے پہلے انھوں نے گہری سانسیں بھی لیں جو بدقسمتی سے ان کی زندگی کی آخری سانسیں ثابت ہوئیں۔

گلوبل فری ڈائیونگ فیڈریشن کے صدر کیمو لیتھینن نے کہا کہ 53 سالہ مولشانووا اس عمر میں بھی فری ڈائیونگ سپر اسٹار تھیں اور ہم سمجھتے تھے کہ کوئی چیز بھی کبھی نقصان نہیں پہنچاسکتی، مگر کیا کریں ہم سمندروں سے کھیلتے ہیں اور جب آپ سمندر سے اٹھکیلیاں کرتے ہیں تو کبھی نہ کبھی سمندر مقابلے پر اتر آتا ہے، یہ بتانے کے لیے دونوں میں سے کون طاقتور ہے۔
Load Next Story