قومی ہاکی سلیکشن کمیٹی ختم کرنے کی تجویز سامنےآگئی
عالمی ایونٹس میں بہتر نتائج کیلیے پلیئرز کا انتخاب ٹیم مینجمنٹ کے سپرد کرنے پرغور
قومی ہاکی سلیکشن کمیٹی ختم کرنے کی تجویز سامنے آ گئی، ذرائع کے مطابق پی ایچ ایف حکام سے کہا گیا ہے کہ عالمی ایونٹس میں بہتر نتائج کیلیے کھلاڑیوں کا انتخاب ٹیم مینجمنٹ کے سپرد کر دینا چاہیے۔
تجویز کے حامی عہدیدار کا خیال ہے کہ سلیکٹرز کی با نسبت ٹیم مینجمنٹ زیادہ بہتر سمجھ سکتی ہے کہ کون سا کھلاڑی کتنا فٹ اورٹیم کیلیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ پی ایچ ایف کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس پیرکو لاہور میں طلب کیا گیا ہے، نیشنل اسٹیڈیم میں صدر قاسم ضیاکی زیرسربراہی میٹنگ میں سلیکشن کمیٹی، ٹیم مینجمنٹ، ملکی اور انٹرنیشنل ایونٹس کے شیڈول سمیت متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق تجویز پر عمل درآمد کی صورت میں سلیکشن کمیٹی کو ختم کر کے اختیارات ٹیم مینجمنٹ کو سونپے جا سکتے ہیں۔
اختلاف رائے کی صورت میں کمیٹی کو بحال رکھا جائے گا تاہم کچھ تبدیلیاں ضرور ہوں گی، ذرائع کے مطابق حسن سردار کو چیف سلیکٹر مقرر کیا جا سکتا ہے، انھیں خالد بشیر، رحیم خان، ارشد چوہدری اور رانا مجاہد علی کی معاونت حاصل ہوگی، اختررسول کی جگہ سابق چیف سلیکٹرحنیف خان کو کوچنگ کی ذمہ داریاں سونپنے پر غور جاری ہے، بطور نائب سابق کپتان محمد عثمان کا نام بھی زیر گردش ہے۔ لندن اولمپکس میں ٹیم منیجر کے طور پر ساتھ جانیوالے خواجہ جنید کوکوئی اور ذمہ داری سونپی جا سکتی ہے جبکہ ان کی جگہ اختر رسول کی تقرری زیرغور ہے، شاہد علی خان کی جگہ احمد عالم کو گول کیپنگ کوچ کی ذمہ داری دی جائے گی۔
تجویز کے حامی عہدیدار کا خیال ہے کہ سلیکٹرز کی با نسبت ٹیم مینجمنٹ زیادہ بہتر سمجھ سکتی ہے کہ کون سا کھلاڑی کتنا فٹ اورٹیم کیلیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ پی ایچ ایف کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس پیرکو لاہور میں طلب کیا گیا ہے، نیشنل اسٹیڈیم میں صدر قاسم ضیاکی زیرسربراہی میٹنگ میں سلیکشن کمیٹی، ٹیم مینجمنٹ، ملکی اور انٹرنیشنل ایونٹس کے شیڈول سمیت متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق تجویز پر عمل درآمد کی صورت میں سلیکشن کمیٹی کو ختم کر کے اختیارات ٹیم مینجمنٹ کو سونپے جا سکتے ہیں۔
اختلاف رائے کی صورت میں کمیٹی کو بحال رکھا جائے گا تاہم کچھ تبدیلیاں ضرور ہوں گی، ذرائع کے مطابق حسن سردار کو چیف سلیکٹر مقرر کیا جا سکتا ہے، انھیں خالد بشیر، رحیم خان، ارشد چوہدری اور رانا مجاہد علی کی معاونت حاصل ہوگی، اختررسول کی جگہ سابق چیف سلیکٹرحنیف خان کو کوچنگ کی ذمہ داریاں سونپنے پر غور جاری ہے، بطور نائب سابق کپتان محمد عثمان کا نام بھی زیر گردش ہے۔ لندن اولمپکس میں ٹیم منیجر کے طور پر ساتھ جانیوالے خواجہ جنید کوکوئی اور ذمہ داری سونپی جا سکتی ہے جبکہ ان کی جگہ اختر رسول کی تقرری زیرغور ہے، شاہد علی خان کی جگہ احمد عالم کو گول کیپنگ کوچ کی ذمہ داری دی جائے گی۔