سو سال بعد کے اخبارات

کراچی کے قصاب سرعام گدھے کا گوشت بیچ رہے ہیں اور وہ بھی انتہائی مہنگا۔ یہ بھلا کہاں کی شرافت ہے

KARACHI:
''حکومت آئندہ برس سیلاب کی روک تھام کرے گی'' (نواز شریف)
اسلام آباد (6اگست 2115) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہر سال سیلاب پورے ملک کا ستیاناس کر ڈالتا ہے اور عوام سال بھر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہتے ہیں۔

لگتا ہے اب اس سلسلے میں بھی حکومت کو ہی کچھ کرنا پڑے گا۔ حالانکہ حکومت بیچاری دیگر امور میں اس قدر مصروف رہتی ہے کہ اسے سر کُھجانے کی بھی فرصت نہیں ہوتی۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو بار ہا زور دے کر کہا گیا، ڈرایا اور دھمکایا بھی گیا کہ اب اپنی توجہ دیگر مشاغل سے ہٹا کر تھوڑا سا دھیان اس طرف بھی دیا کریں کیونکہ محض لمبے بوٹ پہن کر پانی میں اُتر جانے سے ہی سیلاب کی روک تھام نہیں ہوتی، ہیں جی؟

وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومت پچھلے 100سال سے ارادہ کر رہی ہے کہ بیراجوں کی تعمیر و مرمت وغیرہ پر زیادہ سے زیادہ روپیہ خرچ کیا جائے مگر اسے اہم حکومتی امور سے فرصت ہی نہیں ملتی۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ نواز لیگ اپوزیشن میں رہ کر ہمیشہ کالا باغ ڈیم کا ڈھنڈورا پیٹتی ہے مگر اقتدار میں آکر اس نے جب بھی مذکورہ پراجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی، حکومت کا ''ہاسا'' نکل جاتا ہے۔ لگتا ہے اس کے پیچھے بھی اسفند یار ولی کا ہی ہاتھ ہوگا، ہیں جی؟

٭٭٭٭٭

''جب بھی عام انتخابات ہوئے، خاتون اول بنوں گی'' (ریحام خان)

لاہور (6اگست 2115) عمران خان کی اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ انھیں بچپن سے ہی خاتون اول بننے کا بہت شوق تھا اور عمران خان کے ساتھ شادی کرتے وقت مجھے یقین تھا کہ اب یہ شوق پورا ہو کر ہی رہے گا۔ مگر لگتا ہے کہ کسی حاسد نے ہماری پارٹی پر جادو ٹونہ کر ڈالا ہے کہ جس دن سے میں بیاہ کر آئی ہوں، پارٹی کا سفر پیچھے کی جانب ہو چکا ہے۔ شادی سے پہلے میں نے خاتون اول والی جو تقریر لکھی تھی اسے زبانی یاد کرکرکے تو میرا برا حال ہو چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مشقِ سخن کچھ اس قدر ہو چکی ہے کہ اب وہ تقریر میں محض پڑھ ہی نہیں، گا بھی سکتی ہوں۔ انھوں نے مزید کہا کہ میں تو اس تقریر کو اب ایک ملی نغمے کی شکل میں سامنے لانا چاہتی ہوں۔

اس حوالے سے میں نے پارٹی میں موجود بے شمار موسیقاروں، شاعروں اور ادیبوں کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی ہے مگر جونہی کوئی بیچارہ کوئی چیز تیار کرنے کے قریب پہنچتا ہے، خان صاحب یا تو اس کم نصیب کی پارٹی رکنیت منسوخ کر دیتے ہیں اور یا پھر زدوکوب وغیرہ کر کے پارٹی سے نکال دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ پارٹی کو کالی بھیڑوں سے نجات دلا کر ہی دم لیں گے۔ اس سلسلے کے تحت وہ اب تک تقریباً 5 لاکھ کالی بھیڑوں کی گوش مالی کر چکے ہیں۔ ریحام خان نے بتایا کہ خاتون اول کے طور پر پارٹی امور نمٹانے کیلیے میں نے جو سیکریٹری رکھی تھی اس بیچاری کے پڑنانے کو بھی فوت ہوئے 20 سال ہو چکے ہیں۔ تاہم اب مجھے یقین ہے کہ اگر میچ فکس نہ ہوا اور امپائرانگلی کھڑی کرنے کی بجائے سوٹی نہیں کھڑی کرتا، تو پھر انشاء اللہ تحریک انصاف کا راستہ کوئی نہیں روک سکے گا اور اغلب امکان یہی ہے کہ خاتونِ اول میں ہی بنوں گی۔

٭٭٭٭٭

''نیٹو افواج کا دھیان پاکستان پرکیوں نہیں پڑتا'' (الطاف حسین)
لندن (6اگست 2115) (پ ر) لندن میںمقیم الطاف حسین کے ترجمان نے کہا ہے کہ الطاف بھائی کراچی کی صورتحال سے بدستور پریشان ہیں کیونکہ وہاں پر موبائل اسنیچنگ کے واقعات میں زبردست اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ پینے کا صاف پانی سرے سے ناپید ہے۔ بسوں اور ویگنوں کے کرائے ہر تیسرے دن بڑھا کر بے چارے مہاجروں پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے جبکہ نیٹو افواج ہیںکہ ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ ترجمان نے مزید کہا کہ پورے سندھ میں لاقانونیت نے ڈیرے جما رکھے ہیں۔ کراچی کے قصاب سرعام گدھے کا گوشت بیچ رہے ہیں اور وہ بھی انتہائی مہنگا۔ یہ بھلا کہاں کی شرافت ہے۔

انھوں نے کہا کہ بھائی کو اس پر شدید حیرت ہے کہ نیٹو افواج آخر آجکل کر کیا رہی ہیں۔ سنا ہے افغانستان میں تو کافی حد تک امن و امان ہو چکا ہے۔

اب انھیں اپنی توجہ دنیا کے ان مقامات کی طرف مبذول کرنی چاہیے جہاں ظلم ہو رہا ہے کیونکہ ویسے بھی ہم تو یہی سمجھتے ہیں کہ ''جہاں ظلم وہاں نیٹو'' کے سنہرے اصول پر عمل کرتے ہوئے امریکا پوری دنیا کو امن کا گہوارہ بنانے کا تہیہ کر چکا ہے۔ اور پھر اب تو اہل کراچی کے پاس نہانے اور کپڑے دھونے کے لیے بھی پانی نہیں ہے جبکہ نیٹو کی نالائق افواج کابل میں جشن فتح مناتی پھرتی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ اگر نیٹو والے اپنے ان غیر نصابی اور بیکار کاموں میں ہی مصروف رہتے ہیں تو سرِدست کسی اور کو ہی ہماری داد رسی کرنی چاہیے۔
Load Next Story