ہاکی کو پروفیشنل بنیادوں پر استوار کرنے کا فیصلہ
حکومت پر انحصار کرنے کے بجائے اپنی مدد آپ کے تحت فنڈزجمع کیے جائیں گے
قومی کھیل کو پروفیشنل بنیادوں پر استوار کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
مستقبل میں ہاکی کے معاملات کو احسن طریقے سے چلانے کیلیے حکومت سے فنڈز لینے کے بجائے اپنی مدد آپ کے تحت سرمایہ اکٹھاکرنے کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ بیلجیئم میں شیڈول ورلڈ ہاکی لیگ میں گرین شرٹس کی مایوس کن کارکردگی پر تاریخ میں پہلی بار ٹیم اولمپکس سے باہر ہوئی،اس کی بازگشت ابھی تک سنائی دے رہی ہے۔
حکومتی تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں جمع کروا چکی جبکہ پی ایچ ایف فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ملکی ہاکی کو مستقبل میں پروفیشنل انداز میں چلانے کا فیصلہ کرلیا گیا،پی ایچ ایف کے ڈھانچے میں ممکنہ تبدیلی کی صورت میں نئی انتظامیہ حکومت کے بجائے خود پر انحصار کریگی، ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل سطح پر اٹھنے والے مالی اخراجات خود پورے کیے جائینگے ۔
ذرائع کے مطابق حکومتی فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی نے رپورٹ میں سفارش کی کہ ایم ڈی پی آئی اے، چیئرمین سینٹرل بورڈ آف ریونیو، چیئرمین واپڈا، صدر نیشنل بینک اور آرمی کے حاضر سروس جنرل میں سے کسی ایک کو پی ایچ ایف کی سربراہی سونپ دی جائے،مذکورہ محکموں کے پاس وسائل کی کمی نہیں ہے اس لیے ان کے سربراہان میں سے کسی ایک کو صدر بنادیا جائے تو فیڈریشن کو مالی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا۔
واضح رہے کہ ماضی میں پی آئی اے کے چیئرمین ایئرمارشل نور خان نے بریگیڈیئر عاطف کے ساتھ مل کر پی آئی اے کولٹس بنائی جس میں ملک بھر کے باصلاحیت کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا، اس وقت ہاکی سے وابستہ کھلاڑی مختلف محکموں میں اعلی عہدوں پر فائز رہتے ، مالی تفکرات سے بالا ہونے کی وجہ سے وہ صرف اور صرف اپنے کھیل پر توجہ دیتے اور نتیجہ عالمی مقابلوں میں فتح کی صورت میں سامنے آتا۔
مستقبل میں ہاکی کے معاملات کو احسن طریقے سے چلانے کیلیے حکومت سے فنڈز لینے کے بجائے اپنی مدد آپ کے تحت سرمایہ اکٹھاکرنے کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ بیلجیئم میں شیڈول ورلڈ ہاکی لیگ میں گرین شرٹس کی مایوس کن کارکردگی پر تاریخ میں پہلی بار ٹیم اولمپکس سے باہر ہوئی،اس کی بازگشت ابھی تک سنائی دے رہی ہے۔
حکومتی تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں جمع کروا چکی جبکہ پی ایچ ایف فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ملکی ہاکی کو مستقبل میں پروفیشنل انداز میں چلانے کا فیصلہ کرلیا گیا،پی ایچ ایف کے ڈھانچے میں ممکنہ تبدیلی کی صورت میں نئی انتظامیہ حکومت کے بجائے خود پر انحصار کریگی، ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل سطح پر اٹھنے والے مالی اخراجات خود پورے کیے جائینگے ۔
ذرائع کے مطابق حکومتی فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی نے رپورٹ میں سفارش کی کہ ایم ڈی پی آئی اے، چیئرمین سینٹرل بورڈ آف ریونیو، چیئرمین واپڈا، صدر نیشنل بینک اور آرمی کے حاضر سروس جنرل میں سے کسی ایک کو پی ایچ ایف کی سربراہی سونپ دی جائے،مذکورہ محکموں کے پاس وسائل کی کمی نہیں ہے اس لیے ان کے سربراہان میں سے کسی ایک کو صدر بنادیا جائے تو فیڈریشن کو مالی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا۔
واضح رہے کہ ماضی میں پی آئی اے کے چیئرمین ایئرمارشل نور خان نے بریگیڈیئر عاطف کے ساتھ مل کر پی آئی اے کولٹس بنائی جس میں ملک بھر کے باصلاحیت کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا، اس وقت ہاکی سے وابستہ کھلاڑی مختلف محکموں میں اعلی عہدوں پر فائز رہتے ، مالی تفکرات سے بالا ہونے کی وجہ سے وہ صرف اور صرف اپنے کھیل پر توجہ دیتے اور نتیجہ عالمی مقابلوں میں فتح کی صورت میں سامنے آتا۔