شمالی وزیرستان میں آپریشن پر عسکری قیادت حکومت کو اپنا موقف پیش کریگی
آپریشن کا فیصلہ عسکری وسول قیادت مشاورت اور قومی مفاد میں مناسب وقت پرکرے گی
فارمیشن کمانڈرز نے پاک فوج کی حربی تیاریوں پر اطمینان کااظہارکیا ہے۔
اس ضمن میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویزکیانی کی زیرصدارت میں ہونے والی دو روزہ 69 ویں فارمیشن کمانڈرزکانفرنس گزشتہ روزجی ایچ کیو راولپنڈی میںختم ہوگئی جس میں پاک فوج کے پیشہ ورانہ اموراورترقیاتی منصوبوںپرغورکیاگیا،ذرائع نے بتایاکہ کانفرنس میںمختلف علاقوں میں شدت پسندی کے خلاف جاری آپریشنزکابھی جائزہ لیاگیاجبکہ عزم نو سیریز کے تحت سینٹرل اور سدرن کمانڈ میںکی جانے والی تربیتی جنگی مشقوںکے نتائج بھی زیر غور آئے۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے شرکاکانفرنس کو اپنے حالیہ دورہ روس کے بارے میں آگاہ کیاجبکہ مینگورہ میں گزشتہ ہفتے دہشت گردی کا نشانہ بننے والی ملالہ یوسف زئی کے معاملے اور اس کے بعد کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔ذرائع کے مطابق کانفرنس میں ملکی سلامتی،خطے کی صورتحال اورفوج کے پیشہ ورانہ امورپرتبادلہ خیال کیاگیا، اجلاس میں شمالی وزیرستان میں مجوزہ آپریشن پرغورکیا گیا اور فیصلہ کیاگیاکہ اس بارے میں کوئی بیرونی دبائوقبول نہیں کیا جائے گااورکوئی بھی فیصلہ ملکی مفادکوپیش نظر رکھ کرکیا جائے گا۔
آن لائن کے مطابق اجلاس میں پاک امریکاتعلقات ، انٹیلی جنس تعاون، انسداد دہشت گردی کیلیے جاری اقدامات اور سرحد پارسے پاکستانی فورسز اور چوکیوں پر حملوںکی روک تھام کیلیے مختلف آپشنز اور امور زیرغورآئے اورفیصلہ کیاگیاکہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف ممکنہ فیصلہ کن فوجی آپریشن پرعسکری قیادت وفاقی حکومت کواپنا موقف پیش کرے گی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں انسداد دہشت گردی سے متعلق قانون سازی کیلیے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
شرکا نے اپنے اصولی موقف کا اعادہ کیاکہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کا حتمی فیصلہ عسکری وسویلین قیادت ملکی و اندرونی صورتحال کوسامنے رکھتے ہوئے باہم مشاورت اور قومی مفادسامنے رکھتے ہوئے مناسب وقت پر کرے گی۔اجلاس میںنیٹووایساف افواج کے سرحد پارسے پاکستان میں حملے جاری رکھنے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کیے جانے پر مایوسی کا اظہارکیاگیا اورمعاملہ اعلی سطح پر امریکی و افغان عسکری قیادت سے آئندہ اجلاس میں اٹھائے جانے کا فیصلہ کیا گیا، ڈرون حملوں سے پیداشدہ صورتحال پر بھی تفصیلی بحث کی گئی۔ آرمی پروموشن بورڈ نے سینئر فوجی افسران کو ترقی دیے جانے کی بھی اصولی منظوری دی۔
اس ضمن میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویزکیانی کی زیرصدارت میں ہونے والی دو روزہ 69 ویں فارمیشن کمانڈرزکانفرنس گزشتہ روزجی ایچ کیو راولپنڈی میںختم ہوگئی جس میں پاک فوج کے پیشہ ورانہ اموراورترقیاتی منصوبوںپرغورکیاگیا،ذرائع نے بتایاکہ کانفرنس میںمختلف علاقوں میں شدت پسندی کے خلاف جاری آپریشنزکابھی جائزہ لیاگیاجبکہ عزم نو سیریز کے تحت سینٹرل اور سدرن کمانڈ میںکی جانے والی تربیتی جنگی مشقوںکے نتائج بھی زیر غور آئے۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے شرکاکانفرنس کو اپنے حالیہ دورہ روس کے بارے میں آگاہ کیاجبکہ مینگورہ میں گزشتہ ہفتے دہشت گردی کا نشانہ بننے والی ملالہ یوسف زئی کے معاملے اور اس کے بعد کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔ذرائع کے مطابق کانفرنس میں ملکی سلامتی،خطے کی صورتحال اورفوج کے پیشہ ورانہ امورپرتبادلہ خیال کیاگیا، اجلاس میں شمالی وزیرستان میں مجوزہ آپریشن پرغورکیا گیا اور فیصلہ کیاگیاکہ اس بارے میں کوئی بیرونی دبائوقبول نہیں کیا جائے گااورکوئی بھی فیصلہ ملکی مفادکوپیش نظر رکھ کرکیا جائے گا۔
آن لائن کے مطابق اجلاس میں پاک امریکاتعلقات ، انٹیلی جنس تعاون، انسداد دہشت گردی کیلیے جاری اقدامات اور سرحد پارسے پاکستانی فورسز اور چوکیوں پر حملوںکی روک تھام کیلیے مختلف آپشنز اور امور زیرغورآئے اورفیصلہ کیاگیاکہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف ممکنہ فیصلہ کن فوجی آپریشن پرعسکری قیادت وفاقی حکومت کواپنا موقف پیش کرے گی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں انسداد دہشت گردی سے متعلق قانون سازی کیلیے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
شرکا نے اپنے اصولی موقف کا اعادہ کیاکہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کا حتمی فیصلہ عسکری وسویلین قیادت ملکی و اندرونی صورتحال کوسامنے رکھتے ہوئے باہم مشاورت اور قومی مفادسامنے رکھتے ہوئے مناسب وقت پر کرے گی۔اجلاس میںنیٹووایساف افواج کے سرحد پارسے پاکستان میں حملے جاری رکھنے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کیے جانے پر مایوسی کا اظہارکیاگیا اورمعاملہ اعلی سطح پر امریکی و افغان عسکری قیادت سے آئندہ اجلاس میں اٹھائے جانے کا فیصلہ کیا گیا، ڈرون حملوں سے پیداشدہ صورتحال پر بھی تفصیلی بحث کی گئی۔ آرمی پروموشن بورڈ نے سینئر فوجی افسران کو ترقی دیے جانے کی بھی اصولی منظوری دی۔