قصور زیادتی اسکینڈل ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد مزید 5 ملزمان گرفتار
اسکینڈل میں ملوث گرفتار ملزمان کی تعداد 14 ہوگئی، پولیس
پولیس نے بچوں سے زیادتی اور ان کی وڈیو بنانے سے متعلق اسکینڈل میں ملوث 5 ملزموں کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد انہیں گرفتار کرلیا جس کے بعد اسکینڈل میں گرفتار ملزمان کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔
قصور پولیس نے بچوں سے زیادتی اور ان کی ودیو بنانے کے اسکینڈل میں ملوث ملزمان سلیم اختر، عتیق الرحمن، تنزیل الرحمان، محمد یحیٰ اور علیم کو ایڈیشنل اینڈ ڈسٹرکٹ عدالت کی جج ثمینہ حیات کے رو برو پیش کیا، کیس کی سماعت کے دوران ملزمان کے وکلا نے اپنے موکلین کی ضمانت میں توسیع کی درخواست کی۔
پولیس نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان بچوں سے زیادتی کے مرتکب ہوئے ہیں اس لئے ان کی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے انہیں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے جب کہ ملزمان کے وکلا کا کہنا تھا کہ موقف اختیار کیا کہ ان کے موکلین کے خلاف پولیس کے پاس کوئی ثبوت نہیں، اگر ثبوت ہیں تو پیش کئے جائیں۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزمان کی ضمانتمیں توسیع کی درخواست مسترد کردی جس کے بعد پولیس نے پانچوں ملزمان کو کمرہ عدالت سےگرفتارکرلیا۔
دوسری جانب قصور پولیس نے مزید 2 ملزمان گرفتار کرلیے ہیں جس کے بعد اسکینڈل میں ملوث گرفتار ملزمان کی تعداد 14 ہوگئی ہے جب کہ مدعیان کے وکلا کی درخواست پر مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل کرلی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ اسکینڈل می ملوث 7 ملزمان ریمانڈ پر ہیں جب کہ 5 ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ ہوگئی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x31518u_qasur-scandal_news
قصور پولیس نے بچوں سے زیادتی اور ان کی ودیو بنانے کے اسکینڈل میں ملوث ملزمان سلیم اختر، عتیق الرحمن، تنزیل الرحمان، محمد یحیٰ اور علیم کو ایڈیشنل اینڈ ڈسٹرکٹ عدالت کی جج ثمینہ حیات کے رو برو پیش کیا، کیس کی سماعت کے دوران ملزمان کے وکلا نے اپنے موکلین کی ضمانت میں توسیع کی درخواست کی۔
پولیس نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان بچوں سے زیادتی کے مرتکب ہوئے ہیں اس لئے ان کی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے انہیں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے جب کہ ملزمان کے وکلا کا کہنا تھا کہ موقف اختیار کیا کہ ان کے موکلین کے خلاف پولیس کے پاس کوئی ثبوت نہیں، اگر ثبوت ہیں تو پیش کئے جائیں۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزمان کی ضمانتمیں توسیع کی درخواست مسترد کردی جس کے بعد پولیس نے پانچوں ملزمان کو کمرہ عدالت سےگرفتارکرلیا۔
دوسری جانب قصور پولیس نے مزید 2 ملزمان گرفتار کرلیے ہیں جس کے بعد اسکینڈل میں ملوث گرفتار ملزمان کی تعداد 14 ہوگئی ہے جب کہ مدعیان کے وکلا کی درخواست پر مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل کرلی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ اسکینڈل می ملوث 7 ملزمان ریمانڈ پر ہیں جب کہ 5 ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ ہوگئی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x31518u_qasur-scandal_news