گائیوں کوگرمی کی لہر سے بچانے کا مشن
سوئٹزر لینڈ میں گائیوں کو گرمی سے بچانے کے لئے فوج نے اپنی ڈیوٹی فرانسیسی سرزمین سے پانی چُرایا
کرۂ ارض کے درجۂ حرارت میں اضافے کے ساتھ ساتھ دنیا کا موسم بھی بدل رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کئی سرسبز خطے خشک سالی کا شکار ہیں، کچھ علاقوں میں شدید بارشیں معمول بن گئی ہیں، سرد اور معتدل علاقوں میں شدید گرمی پڑنے لگی ہے اور گرم علاقوں میں سردیاں ڈیے ڈال رہی ہیں۔ ماہِ رمضان میں، کراچی میں پڑنے والی قیامت خیز گرمی کا سبب بھی عالمی موسمیاتی تغیر تھا۔
کراچی کی طرح یورپ بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں تھا۔ یورپی ممالک میں گرمی کی لہر ہنوز برقرار ہے۔کراچی میں قیامت خیز لمحات کے دوران پاک فوج کے جوان بھی لوگوں کی جانیں بچانے کی سعی کررہے تھے۔ شدید ترین گرم موسم میں پاکستانی فوج ہیٹ اسٹروک کا شکار ہونے والوں کی مدد میں مصروف رہی مگر سوئزرلینڈ میں حکومت نے اپنی فوج کو پیاسی گایوں کی پیاس بجھانے کی ذمہ داری سونپ دی! دوسری جانب سوئس فوج نے شدید گرمی میں گایوں کو پینے کی پانی کی فراہمی کے لیے سرحد عبور کرکے فرانسیسی جھیل سے غیرقانونی طور پر پانی حاصل کیا جس پر فرانسیسی حکومت کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔
گرمی کی حالیہ لہر کے دوران سوئٹزرلینڈ میں درجۂ حرارت 40ڈگری سیلسیئس تک پہنچ گیا تھا، جب کہ موسم گرما میں یہاں اوسط درجۂ حرارت 16 سے 30ڈگری سیلسیئس تک رہتا ہے۔ شدید گرمی سے شہریوں کے بچاؤ کے لیے شہری ادارے پوری طرح متحرک تھے۔ البتہ فرانس کی سرحد کے ساتھ لگنے والے علاقے میں گائیوں کے لیے پانی کی قلت پیدا ہوگئی تھی۔ واضح رہے کہ سوئزرلینڈ میں کھیتی باڑی اور گلہ بانی وسیع پیمانے پر ہوتی ہے۔ گائیوں کو گرمی کے اثرات سے بچانے کی ذمہ داری فوج کو سونپ دی گئی اور فوج نے اپنی ڈیوٹی فرانسیسی سرزمین سے پانی چُرا کر پوری کی۔
اس بارے میں فرانسیسی حکام کی طرف سے جاری کیے گئے بیانات کے مطابق دو ہفتے قبل سوئس فوج کے کئی ہیلی کوپٹر مشرقی سرحد عبور کرکے فرانسیسی حدود میں داخل ہوئے اور جورا کی پہاڑیوں میں واقع جھیل روسے کے قریب اُترے۔ فوج کے سپاہیوں نے موٹروں کے ذریعے ہیلی کوپٹروں میں رکھے ہوئے بڑے بڑے ٹینکوں میں جھیل میں سے پانی بھرا، جس کے بعد ہیلی کوپٹر واپس روانہ ہوگئے۔ فرانسیسی حکام کے مطابق اس مشن کے لیے انھیں سوئس حکومت کی جانب سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔ دوسری جانب سوئس ذرائع ابلاغ کے مطابق ملکی فوج نے اس مشن کے لیے فرانسیسی فوج سے باقاعدہ اجازت حاصل کی تھی، جس کے بعد ہی سوئس ہیلی کوپٹر فرانس کی سرزمین پر اُترے تھے۔
کراچی کی طرح یورپ بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں تھا۔ یورپی ممالک میں گرمی کی لہر ہنوز برقرار ہے۔کراچی میں قیامت خیز لمحات کے دوران پاک فوج کے جوان بھی لوگوں کی جانیں بچانے کی سعی کررہے تھے۔ شدید ترین گرم موسم میں پاکستانی فوج ہیٹ اسٹروک کا شکار ہونے والوں کی مدد میں مصروف رہی مگر سوئزرلینڈ میں حکومت نے اپنی فوج کو پیاسی گایوں کی پیاس بجھانے کی ذمہ داری سونپ دی! دوسری جانب سوئس فوج نے شدید گرمی میں گایوں کو پینے کی پانی کی فراہمی کے لیے سرحد عبور کرکے فرانسیسی جھیل سے غیرقانونی طور پر پانی حاصل کیا جس پر فرانسیسی حکومت کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔
گرمی کی حالیہ لہر کے دوران سوئٹزرلینڈ میں درجۂ حرارت 40ڈگری سیلسیئس تک پہنچ گیا تھا، جب کہ موسم گرما میں یہاں اوسط درجۂ حرارت 16 سے 30ڈگری سیلسیئس تک رہتا ہے۔ شدید گرمی سے شہریوں کے بچاؤ کے لیے شہری ادارے پوری طرح متحرک تھے۔ البتہ فرانس کی سرحد کے ساتھ لگنے والے علاقے میں گائیوں کے لیے پانی کی قلت پیدا ہوگئی تھی۔ واضح رہے کہ سوئزرلینڈ میں کھیتی باڑی اور گلہ بانی وسیع پیمانے پر ہوتی ہے۔ گائیوں کو گرمی کے اثرات سے بچانے کی ذمہ داری فوج کو سونپ دی گئی اور فوج نے اپنی ڈیوٹی فرانسیسی سرزمین سے پانی چُرا کر پوری کی۔
اس بارے میں فرانسیسی حکام کی طرف سے جاری کیے گئے بیانات کے مطابق دو ہفتے قبل سوئس فوج کے کئی ہیلی کوپٹر مشرقی سرحد عبور کرکے فرانسیسی حدود میں داخل ہوئے اور جورا کی پہاڑیوں میں واقع جھیل روسے کے قریب اُترے۔ فوج کے سپاہیوں نے موٹروں کے ذریعے ہیلی کوپٹروں میں رکھے ہوئے بڑے بڑے ٹینکوں میں جھیل میں سے پانی بھرا، جس کے بعد ہیلی کوپٹر واپس روانہ ہوگئے۔ فرانسیسی حکام کے مطابق اس مشن کے لیے انھیں سوئس حکومت کی جانب سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔ دوسری جانب سوئس ذرائع ابلاغ کے مطابق ملکی فوج نے اس مشن کے لیے فرانسیسی فوج سے باقاعدہ اجازت حاصل کی تھی، جس کے بعد ہی سوئس ہیلی کوپٹر فرانس کی سرزمین پر اُترے تھے۔