ایم کیو ایم کے استعفوں سے ملک میں سیاسی بحران پیدا ہو جائے گا مولانا فضل الرحمان
کوشش ہو گی کہ معاملے کو بہتر اندار میں حل کیا جائے تاکہ ملک میں سیاسی بحران پیدا نہ ہو، سربراہ جمعیت علمائے اسلام
لاہور:
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے استعفوں پر تشویش ہے اور اس سے ملک میں ایک سیاسی بحران پیدا ہو جائے گا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے استعفے دیئے جانے پر تشویش ہے اور اس طرح سے ملک میں ایک سیاسی بحران پیدا ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اختلاف کسی بھی پارٹی سے ہو سکتا ہے لیکن کسی بھی جماعت سے ایسا اختلاف نہیں کہ یہ جماعت پارلیمنٹ میں کیوں ہے، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بھی فرد یا جماعت اسمبلی سے استعفیٰ دے لیکن اگر کوئی فرد یا جماعت خود استعفیٰ دے تو پھر ہمارا موقف وہی ہو گا جو تحریک انصاف کے معاملے پر تھا، حکومتی ارکان کی جانب سے ماضی کے فیصلوں کی روشنی میں بتایا گیا کہ ایم کیو ایم کی اسمبلی میں واپسی کا راستہ موجود ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں مجھے یہ ذمہ داری سوپنی گئی کہ ایم کیو ایم کو مناؤں، ایم کیو ایم کے استعفوں کے معاملے پر آئینی اور قانونی ماہرین سے مشاورت کروں گا اور کوشش ہو گی کہ معاملے کو بہتر اندار میں حل کیا جائے تاکہ ملک میں سیاسی بحران پیدا نہ ہو، کوشش ہو گی کہ ایم کیو ایم کو باعزت طریقے سے واپس اسمبلی میں لے آئیں۔ دوسری جانب اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو کسی صورت قومی اسمبلی سے جانے نہیں دیں گے، متحدہ اراکین کو ایوان میں رہ کر اپنے مسائل حل کرنے چاہئیں۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے استعفوں پر تشویش ہے اور اس سے ملک میں ایک سیاسی بحران پیدا ہو جائے گا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے استعفے دیئے جانے پر تشویش ہے اور اس طرح سے ملک میں ایک سیاسی بحران پیدا ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اختلاف کسی بھی پارٹی سے ہو سکتا ہے لیکن کسی بھی جماعت سے ایسا اختلاف نہیں کہ یہ جماعت پارلیمنٹ میں کیوں ہے، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بھی فرد یا جماعت اسمبلی سے استعفیٰ دے لیکن اگر کوئی فرد یا جماعت خود استعفیٰ دے تو پھر ہمارا موقف وہی ہو گا جو تحریک انصاف کے معاملے پر تھا، حکومتی ارکان کی جانب سے ماضی کے فیصلوں کی روشنی میں بتایا گیا کہ ایم کیو ایم کی اسمبلی میں واپسی کا راستہ موجود ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں مجھے یہ ذمہ داری سوپنی گئی کہ ایم کیو ایم کو مناؤں، ایم کیو ایم کے استعفوں کے معاملے پر آئینی اور قانونی ماہرین سے مشاورت کروں گا اور کوشش ہو گی کہ معاملے کو بہتر اندار میں حل کیا جائے تاکہ ملک میں سیاسی بحران پیدا نہ ہو، کوشش ہو گی کہ ایم کیو ایم کو باعزت طریقے سے واپس اسمبلی میں لے آئیں۔ دوسری جانب اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو کسی صورت قومی اسمبلی سے جانے نہیں دیں گے، متحدہ اراکین کو ایوان میں رہ کر اپنے مسائل حل کرنے چاہئیں۔