الیکشن سیل سےمتعلق کوئی ریکارڈایوان صدرمیں موجود نہیں ملٹری سیکرٹری
وزارت دفاع کی جانب سے 8 کروڑ روپےآئی ایس آئی کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی رپورٹ پیش
KARACHI:
اصغرخان کیس میں ملٹری انٹیلی جنس کےسابق صدرکےملٹری سیکریٹری بریگیڈئر محمد عامرنے الیکشن سیل سےمتعلق کوئی ریکارڈایوان صدرمیں نہ ہونےکی رپورٹ پیش کردی۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اصغر خان کیس کی سماعت کی، اٹارنی جنرل عرفان قادرنے وزارت دفاع کی جانب سے 8 کروڑ روپےآئی ایس آئی کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی رپورٹ پیش کردی ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ وہ ریکارڈ دیں جو ہم نے طلب کیا تھا،اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ بینک اسٹیٹمٹ دیں اس سے حقیقت معلوم ہوگی جواب میں ملٹری انٹیلی جنس کے سابق سربراہ بریگیڈئر حامد سعید کا کہنا تھا کہ تمام تفصیلات ریکارڈ کاحصہ نہ بنیں توساری مشق بیکاررہے گی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی اجازت کے باوجود ہم پہلے 8 پیراگراف کو فی الحال خفیہ رکھیں گے، بریگیڈئرحامد سعید نے 21 سال پرانی اپنی ڈائری پیش کردی اورکہا کہ ڈائری میں ہراکاؤنٹ کی تفصیل موجود ہے۔
اسلم بیگ کے وکیل نےدلائل دیتے ہوئےکہاکہ پی پی کی حکومت نے اسلم بیگ کو تمغہ جمہوریت دیا جس کے جواب میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کسی کو تمغہ دے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
اکرم شیخ نے عدالت سے کہا کہ کہ آئی ایس آئی کو چیف ایگزیکٹو کےکنٹرول سے نکال کرواپس فوج کےحوالہ کیا جائے جواب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا کام نہیں اسلم بیگ 88 سے 91 تک سپہ سالاررہے، وہ غلام اسحاق سے کہہ سکتے تھے وہ پارٹی نہیں بنیں گے، عدالت نےمزید سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔
اصغرخان کیس میں ملٹری انٹیلی جنس کےسابق صدرکےملٹری سیکریٹری بریگیڈئر محمد عامرنے الیکشن سیل سےمتعلق کوئی ریکارڈایوان صدرمیں نہ ہونےکی رپورٹ پیش کردی۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اصغر خان کیس کی سماعت کی، اٹارنی جنرل عرفان قادرنے وزارت دفاع کی جانب سے 8 کروڑ روپےآئی ایس آئی کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی رپورٹ پیش کردی ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ وہ ریکارڈ دیں جو ہم نے طلب کیا تھا،اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ بینک اسٹیٹمٹ دیں اس سے حقیقت معلوم ہوگی جواب میں ملٹری انٹیلی جنس کے سابق سربراہ بریگیڈئر حامد سعید کا کہنا تھا کہ تمام تفصیلات ریکارڈ کاحصہ نہ بنیں توساری مشق بیکاررہے گی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی اجازت کے باوجود ہم پہلے 8 پیراگراف کو فی الحال خفیہ رکھیں گے، بریگیڈئرحامد سعید نے 21 سال پرانی اپنی ڈائری پیش کردی اورکہا کہ ڈائری میں ہراکاؤنٹ کی تفصیل موجود ہے۔
اسلم بیگ کے وکیل نےدلائل دیتے ہوئےکہاکہ پی پی کی حکومت نے اسلم بیگ کو تمغہ جمہوریت دیا جس کے جواب میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کسی کو تمغہ دے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
اکرم شیخ نے عدالت سے کہا کہ کہ آئی ایس آئی کو چیف ایگزیکٹو کےکنٹرول سے نکال کرواپس فوج کےحوالہ کیا جائے جواب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا کام نہیں اسلم بیگ 88 سے 91 تک سپہ سالاررہے، وہ غلام اسحاق سے کہہ سکتے تھے وہ پارٹی نہیں بنیں گے، عدالت نےمزید سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔