سینٹرل کنٹریکٹ پلیئرز کی فریاد پر بورڈ کا دل پسیج گیا
سیریز فتح پر انعام کی سابقہ پالیسی کو برقرار رکھتے ہوئے ریٹینر شپ اور فیس میں20فیصد اضافے پربھی غور
اضافے کیلیے پلیئرزکی فریاد پر بورڈکا دل پسیج گیا، قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ پر سودے بازی منگل کو ختم ہونے کی توقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے ورلڈکپ کی وجہ سے گزشتہ سینٹرل کنٹریکٹس کو ہی6ماہ تک توسیع دیدی تھی، میگا ایونٹ سے قبل کرکٹرز کی جانب بعض تحفظات کا اظہار بھی سامنے آیا تاہم منیجر نوید اکرم چیمہ نے کھلاڑیوں کو اعتماد میں لیتے ہوئے صورتحال کو سنبھال لیا تھا، اب نئے معاہدے ایک سال کیلیے دینے کا فیصلہ کیا گیا جس کا اطلاق30 جون سے ہوگا، ہارون رشید کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی ابتدائی فہرست بھی تیار کرچکی لیکن معاوضوں کے فارمولے پر پی سی بی اور کھلاڑیوں کے درمیان اتفاق ہونا باقی ہے۔
ٹیسٹ کپتان مصباح الحق اور ون ڈے ٹیم کے قائد اظہر علی قومی کرکٹرز کی نمائندگی کررہے ہیں،دونوں کی گزشتہ ہفتے بورڈ حکام سے بات چیت میں کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکا، ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کا مطالبہ تھا کہ تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ انھیں صرف سیریز ہی نہیں بلکہ ہر میچ جیتنے پربونس دیا جائے، اس سے قبل عالمی رینکنگ میں سر فہرست 3ٹیموں میں سے کسی ایک یا بھارت کیخلاف سیریز جیتنے پر میچ فیس کے 100فیصد بونس کی پالیسی ہے، چوتھی سے ساتویں پوزیشن کی ٹیموں پر فتح 75اور اس سے کم درجے کی سائیڈزکو ہرانے پر50فیصد بونس دیا جاتا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس ڈیڈ لاک کے بعد پی سی بی نے ہر طرح کا ون بونس یکسر ختم کر کے سینٹرل کنٹریکٹ کی مد میں ملنے والی ماہانہ رقم ہی دگنا کرنے کی پیشکش کردی ہے، میچ فیس میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ اگر معاملات طے پاگئے تو '' اے'' کیٹیگری میں شامل ہر کھلاڑی کو ماہانہ 9 لاکھ روپے کے قریب رقم دی جائے گی، اس سے قبل انھیں 4 لاکھ 49 ہزار 2سو18روپے ملتے تھے،گزشتہ کنٹریکٹ کے تحت ''بی'' کیٹیگری والوں کو 3لاکھ 14ہزار 4سو 52، ''سی'' کو ایک لاکھ 79 ہزار 6سو 87، ''ڈی'' میں جگہ بنانے والوں کو 89ہزار 8سو 47 روپے ملتے ہیں، ان میں دگنا اضافہ ہوسکتا ہے، معاملات طے پانے پر کھلاڑیوں کو سیریز کے اختتام تک بونس کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا اور کیٹیگری کے لحاظ سے ماہانہ رقم حاصل ہوتی رہے گی۔ ذرائع کے مطابق قومی کرکٹرز کو ایک پیشکش یہ بھی کی گئی ہے کہ پہلے کی طرح بونس صرف سیریز جیتنے پر ہی حاصل ہو لیکن ماہانہ تنخواہوں اور میچ فیس دونوں میں 20فیصد اضافہ کردیا جائے۔
مصباح الحق اور اظہر علی کی یوم آزادی کے حوالے سے تقریبات میں شرکت کی وجہ سے گزشتہ ہفتے پی سی بی حکام کے یساتھ دوسری نشست نہیں ہوسکی، ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ کے معاملے پر اتفاق رائے کی فضا قائم ہو چکی ہے،کچھ لو، کچھ دو کے فارمولے پر فریقین کے درمیان سمجھوتہ ہونے کا امکان ہے، منگل کو دونوں کپتانوں کی پی سی بی حکام سے ملاقات متوقع ہے جس میں حتمی فیصلہ کرکے اس کی اگلے روز گورننگ بورڈ کے اجلاس میں توثیق کرا لی جائے گی، چیئرمین پی سی بی کی صوبداید ہے کہ وہ سیریز جیتنے پر انعام کا اعلان کر سکتے ہیں، کھلاڑیوں کو توقع ہے کہ اگر صرف ماہانہ تنخواہوں میں اضافے کے فارمولے پر اتفاق ہوگیا تو بھی آئی لینڈرز کیخلاف تینوں فارمیٹ میں شاندار فتوحات پر بھاری رقم ضرور حاصل ہوجائے گی۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے ورلڈکپ کی وجہ سے گزشتہ سینٹرل کنٹریکٹس کو ہی6ماہ تک توسیع دیدی تھی، میگا ایونٹ سے قبل کرکٹرز کی جانب بعض تحفظات کا اظہار بھی سامنے آیا تاہم منیجر نوید اکرم چیمہ نے کھلاڑیوں کو اعتماد میں لیتے ہوئے صورتحال کو سنبھال لیا تھا، اب نئے معاہدے ایک سال کیلیے دینے کا فیصلہ کیا گیا جس کا اطلاق30 جون سے ہوگا، ہارون رشید کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی ابتدائی فہرست بھی تیار کرچکی لیکن معاوضوں کے فارمولے پر پی سی بی اور کھلاڑیوں کے درمیان اتفاق ہونا باقی ہے۔
ٹیسٹ کپتان مصباح الحق اور ون ڈے ٹیم کے قائد اظہر علی قومی کرکٹرز کی نمائندگی کررہے ہیں،دونوں کی گزشتہ ہفتے بورڈ حکام سے بات چیت میں کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکا، ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کا مطالبہ تھا کہ تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ انھیں صرف سیریز ہی نہیں بلکہ ہر میچ جیتنے پربونس دیا جائے، اس سے قبل عالمی رینکنگ میں سر فہرست 3ٹیموں میں سے کسی ایک یا بھارت کیخلاف سیریز جیتنے پر میچ فیس کے 100فیصد بونس کی پالیسی ہے، چوتھی سے ساتویں پوزیشن کی ٹیموں پر فتح 75اور اس سے کم درجے کی سائیڈزکو ہرانے پر50فیصد بونس دیا جاتا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس ڈیڈ لاک کے بعد پی سی بی نے ہر طرح کا ون بونس یکسر ختم کر کے سینٹرل کنٹریکٹ کی مد میں ملنے والی ماہانہ رقم ہی دگنا کرنے کی پیشکش کردی ہے، میچ فیس میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ اگر معاملات طے پاگئے تو '' اے'' کیٹیگری میں شامل ہر کھلاڑی کو ماہانہ 9 لاکھ روپے کے قریب رقم دی جائے گی، اس سے قبل انھیں 4 لاکھ 49 ہزار 2سو18روپے ملتے تھے،گزشتہ کنٹریکٹ کے تحت ''بی'' کیٹیگری والوں کو 3لاکھ 14ہزار 4سو 52، ''سی'' کو ایک لاکھ 79 ہزار 6سو 87، ''ڈی'' میں جگہ بنانے والوں کو 89ہزار 8سو 47 روپے ملتے ہیں، ان میں دگنا اضافہ ہوسکتا ہے، معاملات طے پانے پر کھلاڑیوں کو سیریز کے اختتام تک بونس کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا اور کیٹیگری کے لحاظ سے ماہانہ رقم حاصل ہوتی رہے گی۔ ذرائع کے مطابق قومی کرکٹرز کو ایک پیشکش یہ بھی کی گئی ہے کہ پہلے کی طرح بونس صرف سیریز جیتنے پر ہی حاصل ہو لیکن ماہانہ تنخواہوں اور میچ فیس دونوں میں 20فیصد اضافہ کردیا جائے۔
مصباح الحق اور اظہر علی کی یوم آزادی کے حوالے سے تقریبات میں شرکت کی وجہ سے گزشتہ ہفتے پی سی بی حکام کے یساتھ دوسری نشست نہیں ہوسکی، ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ کے معاملے پر اتفاق رائے کی فضا قائم ہو چکی ہے،کچھ لو، کچھ دو کے فارمولے پر فریقین کے درمیان سمجھوتہ ہونے کا امکان ہے، منگل کو دونوں کپتانوں کی پی سی بی حکام سے ملاقات متوقع ہے جس میں حتمی فیصلہ کرکے اس کی اگلے روز گورننگ بورڈ کے اجلاس میں توثیق کرا لی جائے گی، چیئرمین پی سی بی کی صوبداید ہے کہ وہ سیریز جیتنے پر انعام کا اعلان کر سکتے ہیں، کھلاڑیوں کو توقع ہے کہ اگر صرف ماہانہ تنخواہوں میں اضافے کے فارمولے پر اتفاق ہوگیا تو بھی آئی لینڈرز کیخلاف تینوں فارمیٹ میں شاندار فتوحات پر بھاری رقم ضرور حاصل ہوجائے گی۔