قصورزیادتی کیسجے آئی آٹی نے 20 سے زائد متاثرین کے بیانات قلمبند کرلئے
جے آئی ٹی نےسابق ڈی پی او قصوررائے بابر سمیت 6 پولیس افسران کے بیان بھی ریکارڈ کرلئے
قصور میں بچوں کے ساتھ زیادتی اوران کی وڈیو بنانے کے معاملے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی آٹی نے 20 سے زائد متاثرین کے بیانات قلمبند کرلئے ہیں۔
قصور کے نواحی گاؤں حسین خان والا میں بچوں سے زیادتی اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی طرف سے گزشتہ روز بھی تحقیقات جاری ہیں، ٹیم اب تک 20 سے زائد متاثرین کے بیانات قلمبند کرچکی ہے،اس کے علاوہ ساتھ سابق ڈی پی او قصوررائے بابرسمیت 6 پولیس افسران کے بیان بھی ریکارڈ کئے ہیں جب کہ زیادتی کا شکار ہونے والے بچوں کا طبی معائنہ بھی کروایا جارہا ہے جس کی رپورٹ جلد جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو بھجوائی جائے گی۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں سے زیادتی سے متعلق اب تک 24 مقدمات درج ہوچکے ہیں، اب تک اس کیس میں کل 15 ملزمان گرفتار ہوئے ہیں جن میں سے 10 سے زائد ملزمان سے سی آئی اے پولیس کی ٹیم لاہور میں تفتیش کررہی ہے جب کہ تنزیل الرحمن اور رمضان عرف جانا نامی ملزمان مفرور ہیں جن کی گرفتاری کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
قصور کے نواحی گاؤں حسین خان والا میں بچوں سے زیادتی اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی طرف سے گزشتہ روز بھی تحقیقات جاری ہیں، ٹیم اب تک 20 سے زائد متاثرین کے بیانات قلمبند کرچکی ہے،اس کے علاوہ ساتھ سابق ڈی پی او قصوررائے بابرسمیت 6 پولیس افسران کے بیان بھی ریکارڈ کئے ہیں جب کہ زیادتی کا شکار ہونے والے بچوں کا طبی معائنہ بھی کروایا جارہا ہے جس کی رپورٹ جلد جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو بھجوائی جائے گی۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں سے زیادتی سے متعلق اب تک 24 مقدمات درج ہوچکے ہیں، اب تک اس کیس میں کل 15 ملزمان گرفتار ہوئے ہیں جن میں سے 10 سے زائد ملزمان سے سی آئی اے پولیس کی ٹیم لاہور میں تفتیش کررہی ہے جب کہ تنزیل الرحمن اور رمضان عرف جانا نامی ملزمان مفرور ہیں جن کی گرفتاری کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔