دہشت گردوں کے خلاف سینہ سپر ہونے والے شجاع خانزادہ پاک بھارت جنگ کے بھی ہیرو تھے
شجاع خانزادہ افغان امور کے بھی ماہر تھے اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوج کے ساتھ معاونت کر رہے تھے
وزیر داخلہ پنجاب کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کی زندگی پر ایک نظر ڈالی جائے تو ان کی زندگی پیدائش سے لے کر شہادت تک بہادری سے بھرپور ہے۔
اٹھائیس اگست 1943 کو یوسف خانزادہ کے گھر پیدا ہونے والے شجاع خانزادہ کا تعلق پٹھان قبیلے یوسفزئی سے تھا۔ شجاع خانزادہ نے ابتدائی تعلیم اٹک اور نوشہرہ سے حاصل کی اور پھر 1966 میں اسلامیہ کالج پشاور سے بی اے کیا۔ شجاع خانزادہ نے 1967 میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی اور 1971 کی پاک بھارت جنگ میں بھرپور حصہ لیا۔
شجاع خانزادہ 1983 میں سیاچن کے محاذ پر پہنچنے والے اولین دستے میں شامل تھے اور پھر انہیں 1988 میں تمغہ بسالت سے بھی نوازا گیا۔ آپ 1992 سے 1994 تک امریکا میں ملٹری اتاشی بھی رہے۔ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ افغان امور کے ماہر سمجھے جاتے تھے اور ملٹری انٹیلجنس میں کمانڈر کے بھی فرائض انجام دیئے۔
اگر کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کی سیاسی زندگی پر نظر ڈالی جائے تو آپ پی پی 16 اٹک 2 سے پنجاب اسمبلی کے رکن تھے، آپ 2002 سے 2008 تک صوبائی وزیر رہے جب کہ 2008 سے 2013 تک مشیر وزیراعلیٰ پنجاب کے فرائض سرانجام دیئے۔ آپ نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوج سے معاونت کر رہے تھے اور کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ نے پنجاب میں کالعدم تنظیموں اور القاعدہ کے کئی اہم کماندڑز سمیت جرائم پیشہ افراد کے خلاف بڑی موثر کارروائیاں کی تھیں۔
شجاع خانزادہ آج صبح اپنے آبائی گاؤں اٹک میں اپنے ڈیرے پر عوام کے مسائل سن رہے تھے کہ خودکش حملہ آوروں نے ان کے ڈیرے پر خود کو دھماکا خیز مواد کی مدد سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ 11 افراد سمیت شہید ہو گئے۔
اٹھائیس اگست 1943 کو یوسف خانزادہ کے گھر پیدا ہونے والے شجاع خانزادہ کا تعلق پٹھان قبیلے یوسفزئی سے تھا۔ شجاع خانزادہ نے ابتدائی تعلیم اٹک اور نوشہرہ سے حاصل کی اور پھر 1966 میں اسلامیہ کالج پشاور سے بی اے کیا۔ شجاع خانزادہ نے 1967 میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی اور 1971 کی پاک بھارت جنگ میں بھرپور حصہ لیا۔
شجاع خانزادہ 1983 میں سیاچن کے محاذ پر پہنچنے والے اولین دستے میں شامل تھے اور پھر انہیں 1988 میں تمغہ بسالت سے بھی نوازا گیا۔ آپ 1992 سے 1994 تک امریکا میں ملٹری اتاشی بھی رہے۔ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ افغان امور کے ماہر سمجھے جاتے تھے اور ملٹری انٹیلجنس میں کمانڈر کے بھی فرائض انجام دیئے۔
اگر کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کی سیاسی زندگی پر نظر ڈالی جائے تو آپ پی پی 16 اٹک 2 سے پنجاب اسمبلی کے رکن تھے، آپ 2002 سے 2008 تک صوبائی وزیر رہے جب کہ 2008 سے 2013 تک مشیر وزیراعلیٰ پنجاب کے فرائض سرانجام دیئے۔ آپ نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوج سے معاونت کر رہے تھے اور کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ نے پنجاب میں کالعدم تنظیموں اور القاعدہ کے کئی اہم کماندڑز سمیت جرائم پیشہ افراد کے خلاف بڑی موثر کارروائیاں کی تھیں۔
شجاع خانزادہ آج صبح اپنے آبائی گاؤں اٹک میں اپنے ڈیرے پر عوام کے مسائل سن رہے تھے کہ خودکش حملہ آوروں نے ان کے ڈیرے پر خود کو دھماکا خیز مواد کی مدد سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ 11 افراد سمیت شہید ہو گئے۔