سپریم کورٹ نے رحمان ملک کو دہری شہریت کیس میں حاضری سے مستثنیٰ قرار دے دیا
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا یہ وزیرکے منصب کے مطابق ہے کہ پہلے بیان دے اور بعد میں تردید کر دے
سپریم کورٹ نے وزیر داخلہ رحمان ملک کو دہری شہریت کیس میں حاضری سے مستثنیٰ قراردے دیا ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے دہری شہریت کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے اس موقع پر رحمان ملک کو ان ارکان پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی جس کا اظہارانہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کیا تھا۔
رحمان ملک نے عدالت کو بتایا کہ میں نے ارکان پارلیمنٹ کی دہری شہریت کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا یہ وزیرکے منصب کے مطابق ہے کہ پہلے بیان دے اور بعد میں تردید کر دے۔ عدالت نےوزیر داخلہ کو دہری شہریت رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کےمتعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ دہری شہریت کے حوالے سے ڈاکٹر عاصم حسین، بابر غوری، ڈاکٹرعشرت العباد، عبدالرؤف صدیقی اور وسیم اختر کے نام سامنے آئے ہیں اور حکم دیا کہ ان کی شہریت کے حوالے سے تحقیقات کی جائے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے دہری شہریت کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے اس موقع پر رحمان ملک کو ان ارکان پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی جس کا اظہارانہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کیا تھا۔
رحمان ملک نے عدالت کو بتایا کہ میں نے ارکان پارلیمنٹ کی دہری شہریت کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا یہ وزیرکے منصب کے مطابق ہے کہ پہلے بیان دے اور بعد میں تردید کر دے۔ عدالت نےوزیر داخلہ کو دہری شہریت رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کےمتعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ دہری شہریت کے حوالے سے ڈاکٹر عاصم حسین، بابر غوری، ڈاکٹرعشرت العباد، عبدالرؤف صدیقی اور وسیم اختر کے نام سامنے آئے ہیں اور حکم دیا کہ ان کی شہریت کے حوالے سے تحقیقات کی جائے۔