ملک بھر کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 48 ارب 56کروڑ جاری
مواصلات کے 28منصوبوں کیلئے11ارب 59 کروڑ اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے 48 منصوبوں کیلئے 4ارب 4کروڑسے زائد رقم جاری کی گئی
لاہور:
وفاقی حکومت نے اگست کے پہلے ہفتے تک ترقیاتی منصوبوں کیلئے 48 ارب 56کروڑ 24لاکھ روپے جاری کیے ہیں تاہم پانی و بجلی، صحت، ہاؤسنگ اینڈ ورکس، بین الصوبائی رابطہ، پٹرولیم و قدرتی وسائل سمیت 23وزارتوں کو کوئی رقم جاری نہیں کی گئی۔
ایکسپریس کے پاس موجود دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے مالی سال 2015-16 کے ترقیاتی منصوبوں کیلیے اگست کے پہلے ہفتے تک 48ارب 56کروڑ 24لاکھ روپے جاری کئے ہیں تاہم23وزارتوں کیلیے کوئی رقم جاری نہیں کی جن میں ایوی ایشن ڈویژن، کابینہ، کیڈ، تجارت، دفاعی پیداوار، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، وفاقی تعلیم، وزارت خزانہ، وزارت خارجہ، ہاؤسنگ اینڈ ورکس، آئی ٹی، اطلاعات و نشریات، بین الصوبائی رابطہ، قانون و انصاف، تحفظ خوراک، قومی صحت، شماریات ڈویژن، ٹیکسٹائل، پانی و بجلی، پاکستان نیوکلئیر ریگولیٹری اتھارٹی، پٹرولیم و قدرتی وسائل، بندرگاہ و جہاز رانی، سیفران شامل ہیں۔
حکومت کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کے ایک منصوبے کیلئے 17لاکھ، مواصلات کے 28منصوبوں کیلئے 11ارب 59 کروڑ 30 لاکھ، ڈیفنس ڈویژن کو 94لاکھ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے 48 منصوبوں کو 4ارب 4کروڑ57لاکھ، وزارت داخلہ کے ایک مشین ریڈایبل پاسپورٹ منصوبے کیلئے 32کروڑ، وزارت امور کشمیر کے ایک منصوبے آزاد جموں کشمیر بلاک ایلوکیشن کے منصوبے کیلئے 2ارب 20کروڑ، نارکوٹکس کنٹرول کے 4منصوبوں کیلئے 1کروڑ30لاکھ، پاکستان اٹامک انرجی کمشین کے 20منصوبوں کو 2ارب 97کروڑ، وزارت منصوبہ بندی کے ایک منصوبے کو 12لاکھ، وزارت ریلوے کے 29منصوبوں کو 6ارب 45 کروڑ 35لاکھ، ریونیوڈویژن کے 8منصوبوں کیلئے 5 کروڑ 76 لاکھ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے 7منصوبوں کو 8 کروڑ 76لاکھ، ترقیاتی بجٹ میں خصوصی پروگرام کیلئے 20ارب 80کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔
وفاقی حکومت نے اگست کے پہلے ہفتے تک ترقیاتی منصوبوں کیلئے 48 ارب 56کروڑ 24لاکھ روپے جاری کیے ہیں تاہم پانی و بجلی، صحت، ہاؤسنگ اینڈ ورکس، بین الصوبائی رابطہ، پٹرولیم و قدرتی وسائل سمیت 23وزارتوں کو کوئی رقم جاری نہیں کی گئی۔
ایکسپریس کے پاس موجود دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے مالی سال 2015-16 کے ترقیاتی منصوبوں کیلیے اگست کے پہلے ہفتے تک 48ارب 56کروڑ 24لاکھ روپے جاری کئے ہیں تاہم23وزارتوں کیلیے کوئی رقم جاری نہیں کی جن میں ایوی ایشن ڈویژن، کابینہ، کیڈ، تجارت، دفاعی پیداوار، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، وفاقی تعلیم، وزارت خزانہ، وزارت خارجہ، ہاؤسنگ اینڈ ورکس، آئی ٹی، اطلاعات و نشریات، بین الصوبائی رابطہ، قانون و انصاف، تحفظ خوراک، قومی صحت، شماریات ڈویژن، ٹیکسٹائل، پانی و بجلی، پاکستان نیوکلئیر ریگولیٹری اتھارٹی، پٹرولیم و قدرتی وسائل، بندرگاہ و جہاز رانی، سیفران شامل ہیں۔
حکومت کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کے ایک منصوبے کیلئے 17لاکھ، مواصلات کے 28منصوبوں کیلئے 11ارب 59 کروڑ 30 لاکھ، ڈیفنس ڈویژن کو 94لاکھ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے 48 منصوبوں کو 4ارب 4کروڑ57لاکھ، وزارت داخلہ کے ایک مشین ریڈایبل پاسپورٹ منصوبے کیلئے 32کروڑ، وزارت امور کشمیر کے ایک منصوبے آزاد جموں کشمیر بلاک ایلوکیشن کے منصوبے کیلئے 2ارب 20کروڑ، نارکوٹکس کنٹرول کے 4منصوبوں کیلئے 1کروڑ30لاکھ، پاکستان اٹامک انرجی کمشین کے 20منصوبوں کو 2ارب 97کروڑ، وزارت منصوبہ بندی کے ایک منصوبے کو 12لاکھ، وزارت ریلوے کے 29منصوبوں کو 6ارب 45 کروڑ 35لاکھ، ریونیوڈویژن کے 8منصوبوں کیلئے 5 کروڑ 76 لاکھ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے 7منصوبوں کو 8 کروڑ 76لاکھ، ترقیاتی بجٹ میں خصوصی پروگرام کیلئے 20ارب 80کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔