سندھ اور پنجاب نے اکتوبر سے قبل بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذرت کرلی
سیلاب کے باعث بلدیاتی انتخابات مرحلہ واریا تاخیرسے کرانا مجبوری ہے، صوبائی حکومتوں کا الیکشن کمیشن اجلاس میں موقف
الیکشن کمیشن کے اجلاس کے دوران سندھ اور پنجاب کے چیف سیکرٹریز نے اکتوبر سے پہلے صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذرت کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا محمد خان کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ممبران سمیت پنجاب اور سندھ کے چیف سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اس موقع پر دونوں صوبائی حکومتوں نے موقف اختیار کیا کہ سیلاب کے باعث بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار یا تاخیر سے کرانا مجبوری ہے اور انتخابات اکتوبر سے پہلے نہیں کرائے جاسکتے۔
چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب میں سیلاب کے باعث انتخابی عملہ دستیاب نہیں اس لئے انتخابات اکتوبر سے پہلے نہیں کرائے جاسکتے جب کہ چیف سیکرٹری سندھ نے موقف اختیار کیا کہ صوبے میں سیلابی صورتحال ہے اور بلدیاتی انتخابات کے لئے انتخابی عملہ انتظامیہ سے لیا گیا ہے جسے بروقت تربیت نہیں دی جاسکی اس کے علاوہ سندھ لوکل گورنمنٹ بل 2015 بھی آخری مراحل میں ہے جس کی منظوری کے بعد انتخابات کے لئے تیار ہوں گے تاہم اکتوبر سے پہلے انتخابات نہیں کرانا ناممکن ہے۔ دونوں صوبائی حکومتوں کی جانب سے موقف پیش کئے جانے کے بعد الیکشن کمیشن نے جواب تیار کرلیا جسے کل سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا محمد خان کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ممبران سمیت پنجاب اور سندھ کے چیف سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اس موقع پر دونوں صوبائی حکومتوں نے موقف اختیار کیا کہ سیلاب کے باعث بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار یا تاخیر سے کرانا مجبوری ہے اور انتخابات اکتوبر سے پہلے نہیں کرائے جاسکتے۔
چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب میں سیلاب کے باعث انتخابی عملہ دستیاب نہیں اس لئے انتخابات اکتوبر سے پہلے نہیں کرائے جاسکتے جب کہ چیف سیکرٹری سندھ نے موقف اختیار کیا کہ صوبے میں سیلابی صورتحال ہے اور بلدیاتی انتخابات کے لئے انتخابی عملہ انتظامیہ سے لیا گیا ہے جسے بروقت تربیت نہیں دی جاسکی اس کے علاوہ سندھ لوکل گورنمنٹ بل 2015 بھی آخری مراحل میں ہے جس کی منظوری کے بعد انتخابات کے لئے تیار ہوں گے تاہم اکتوبر سے پہلے انتخابات نہیں کرانا ناممکن ہے۔ دونوں صوبائی حکومتوں کی جانب سے موقف پیش کئے جانے کے بعد الیکشن کمیشن نے جواب تیار کرلیا جسے کل سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے۔