پاکستانی باکسرز پھٹے گلوز کے ساتھ میڈلز کا خواب دیکھنے لگے

کھلاڑیوں کی ٹریننگ کیلیےحکومت سے فنڈزکی ضرورت نہیں صرف سفری اخراجات اوررجسٹریشن فیس کیلیےرقم درکار ہے،سیکریٹری فیڈریشن

کھلاڑیوں کی ٹریننگ کیلیےحکومت سے فنڈزکی ضرورت نہیں صرف سفری اخراجات اوررجسٹریشن فیس کیلیےرقم درکار ہے،سیکریٹری فیڈریشن۔ فوٹو : اے ایف پی/فائل

پاکستانی باکسرز پھٹے گلوز کے ساتھ اولمپکس میڈلزکا خواب دیکھنے لگے، کوچ علی بخش ٹریننگ کے دوران ہاتھ میں سوئی دھاگہ رکھتے ہیں، ان کے مطابق حکومت سے کسی بھی قسم کی توقع فضول ہے، سیکریٹری فیڈریشن کا کہنا ہے کہ ہمیں کھلاڑیوں کی ٹریننگ کیلیے حکومتی فنڈز کی ضرورت نہیں، صرف سفری اخراجات اور رجسٹریشن فیس کیلیے رقم درکار ہے۔


تفصیلات کے مطابق ایشین چیمپئن شپ کی تیاریوں میں مصروف پاکستانی باکسرز کا کیمپ کئی ماہ سے کراچی میں جاری ہے۔ ایشیائی ٹورنامنٹ ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ کے کوالیفائرز کا بھی درجہ رکھتا ہے، اس سے ریو اولمپکس گیمز کی تیاریوں میں بھی مدد ملے گی، دوسری طرف حالات یہ ہیں کہ باکسرز پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے خستہ ہال ہاسٹل میں رہائش پذیر ہیں،وہ جس جمنازیم میں ٹریننگ کرتے وہ بھی نہایت بوسیدہ حال ہے، رہی سہی کسر فنڈز کی عدم دستیابی اور ضروری سازوسامان نے پوری کر دی ہے، ضروری سازوسامان بالخصوص گلوز اس قدر خراب ہو چکے کہ ٹریننگ کے دوران کوچ علی بخش سوئی اور دھاگہ اپنے ساتھ رکھتے ہیں۔

باکسرز نے ازراہ مذاق کہا کہ پریکٹس کے دوران وہ ہمارے کوچ کم اور موچی زیادہ دکھائی دیتے ہیں، ہم 7ماہ سے ٹریننگ میں مصروف ہیں، ناکافی سہولیات نے اسے اور بھی مشکل بنا دیا ہے،اس کے باوجود ہم مایوس نہیں بلکہ عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کو منوانے کیلیے پُرعزم ہیں، کوچ علی بخش بھی حکومتی اقدامات سے خاصے مایوس نظر آئے، ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے کسی بھی قسم کی توقع کرنا فضول ہے، اس لیے ہم نے اپنے چھوٹے چھوٹے مطالبات بھی چھوڑ دیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان باکسنگ فیڈریشن نے حکومت سے درخواست کی کہ وہ ٹریننگ کیلیے کیوبن کوچ کی خدمات حاصل کرے، ہمارا یہ مطالبہ بھی تسلیم نہیں کیا جا سکا، سیکریٹری فیڈریشن اقبال حسین کا کہنا ہے کہ ہمیں کھلاڑیوں کی ٹریننگ کیلیے حکومت سے فنڈز کی ضرورت نہیں، صرف سفری اخراجات اور رجسٹریشن فیس کیلیے رقم درکار ہے۔
Load Next Story