دوچار ماہ پہلے الیکشن سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑیگا کائرہ

اپوزیشن سے مل کر لائحہ عمل طے کر لینگے، پارلیمنٹ عوام کا منتخب...

اپوزیشن سے مل کر لائحہ عمل طے کر لینگے، پارلیمنٹ عوام کا منتخب فورم ہے فوٹو/ایکسپریس

وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اداروں میں تصادم نہیں چاہتے، تصادم ہونا ہوتا تو یوسف گیلانی کے فیصلہ کے بعد ہوتا، ہم اگر چاہتے تو اس وقت تاخیری حربے استعمال کرتے جب عدالت فیصلہ کرتی ہے تو لوئر کورٹس سے ہائر کورٹس تک اپیل کا حق ہوتا ہے، تناؤ کی صورتحال ہے، سسٹم کو یقیناً خطرات ہوں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا جمہوریت پر شب خون مارنے والوں میں بہت سے ادارے شامل رہے مگر اب انہوں نے بہت کچھ سیکھا ہے وہ سسٹم کو ڈی ریل کرنے کے درپے نہیں ہیں، ہم نے اس وقت عدالتوں سے ٹکرائو نہیں کیا جب بینظیر کو عدالتوں کے چکر لگانے پڑے، جنھوں نے دو عدالتیں لگائی تھیں آج ان کا ہاتھ چکی کے پاٹ کے نیچے آیا ہے تو وہ نعرے لگا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا وزیراعلیٰ پنجاب بڑے صوبے کو آمادہ بغاوت کرتے ہیں، مسلح لٹھ بردار جلوس نکال کر جلائو گھیرائو کی طرف مجبور کرتے ہیں تو حالات خراب ہونگے،


پنجاب میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب انتہاء پسندی کے خلاف بغاوت کا اعلان کریں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا پارلیمنٹ کسی بلڈنگ کا نام نہیں یہ ادارہ پاکستان کے عوام کا منتخب فورم ہے اور کوئی ادارہ بشمول عدالتیں بھی عوامی ادارہ نہیں ہوتیں، پارلیمان کروڑوں افراد کی منتخب کردہ ہے جسے لوگوں نے آئین بنانے کا اختیار دیا ہے۔ سیاستدانوں کا احتساب صرف عوام کر سکتے ہیں، تمام اداروں کو اپنے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ آئین کے اندر کہیں یہ بات درج نہیں ہے کہ آئین کی تشریح سپریم کورٹ کرے، ہاں جب صوبوں میں تشریح کا معاملہ ہو تو عدالت نوٹس لے سکتی ہے،

جب عدالت خود نوٹس لیتی ہے تو وہ تھرڈ پارٹی بن جاتی ہے، سیاستدانوں نے بڑے صبر و تحمل سے کام لیا، چیف الیکشن کا انتخاب ایک بہت بڑا پیغام ہے، وزیراعظم نے پہلے بھی اور اب بھی اپوزیشن کو دعوت دی ہے اگر دو چار ماہ پہلے انتخابات ہوئے تو اس سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑیگا، اپوزیشن کے ساتھ مل کر قبل از وقت انتخابات کا لائحہ عمل طے کر لیں گے۔ انھوں نے کہا میاں صاحب پر اگر کیس بنتے ہیں تو کھلنے چاہیں، اگر نہیں بنتے تو ختم ہونے چاہیں، ہم تو ہر طرف سے احتساب کا شکار رہے، جن کے ساتھ مسلم لیگ ہے ان کا احتساب نہیں ہوتا۔ ثناء نیوز کے مطابق وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا حکومت پانچ سال پورے کرے گی اورآئندہ عام انتخابات اگلے سال2013ء میں ہونگے۔

 
Load Next Story