ان لینڈ ریونیو سروس میں سالانہ تبادلوں کاعمل روک دیاگیا
ان لینڈ ریونیو سروس میں تقریباً 20 ہزار افسران پر مشتمل ایک بڑا کیڈر ہے، ذرائع
ایف بی آرکی جانب سے ان لینڈ ریونیو سروس کی سالانہ ٹرانسفر پوسٹنگ روک دی گئی ہیں۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایف بی آر کے ماتحت محکمہ کسٹمز میں افسران کے سالانہ تبادلوں کا عمل تقریباً مکمل ہوچکا ہے لیکن ان لینڈ ریونیو سروس کیڈر میں تاحال تبادلوں اور تبدیلیوں کا عمل رکا ہوا ہے جوہرسال جولائی کے وسط میں مکمل کر لیا جاتا ہے۔
اس صورتحال کے سبب ان لینڈ ریونیو سروس کے افسران نہ صرف ریونیو وصولیوں کا پلان بلکہ ممکنہ تبادلے کی وجہ سے وہ قابل ٹیکس آمدنی کے حامل افراد اور شعبوں کی نشاندہی یا ان کے خلاف کریک ڈاؤن کی حکمت عملی مرتب کرنے سے بھی گریزاں ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ قومی سطح پر محصولات کی وصولیوں میں ان لینڈ ریونیو سروس کا حصہ 80 فیصد ہے کیونکہ آئی آرایس کیڈر کے افسران سیلزٹیکس، فیڈرل ایکسائز اور انکم ٹیکس کی نہ صرف وصولیاں کرتے ہیں بلکہ وہ ان شعبوں وافراد کی بھی تلاش میں رہتے ہیں جو قابل ٹیکس آمدنی کے باوجود ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ان لینڈ ریونیو سروس میں تقریباً 20 ہزار افسران پر مشتمل ایک بڑا کیڈر ہے۔
جن کے سالانہ تبادلے رکنے کی وجہ سے اضطراب پایا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں ممبرایڈمن اورممبرآپریشن برا ہ راست چیئرمین ایف بی آر کی منظوری سے ان لینڈ ریونیو سروس افسران کی سالانہ ٹرانسفرپوسٹنگ کیا کرتے تھے لیکن اس بار وفاقی وزیرخزانہ کے مشیرکی تقرری کے باعث ٹرانسفرپوسٹنگز ڈیڑھ ماہ سے زیرالتوا ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ کے مشیر ہارون اختر خان چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ مل کر ٹرانسفرپوسٹنگ کی کوئی نئی حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایف بی آر کے ماتحت محکمہ کسٹمز میں افسران کے سالانہ تبادلوں کا عمل تقریباً مکمل ہوچکا ہے لیکن ان لینڈ ریونیو سروس کیڈر میں تاحال تبادلوں اور تبدیلیوں کا عمل رکا ہوا ہے جوہرسال جولائی کے وسط میں مکمل کر لیا جاتا ہے۔
اس صورتحال کے سبب ان لینڈ ریونیو سروس کے افسران نہ صرف ریونیو وصولیوں کا پلان بلکہ ممکنہ تبادلے کی وجہ سے وہ قابل ٹیکس آمدنی کے حامل افراد اور شعبوں کی نشاندہی یا ان کے خلاف کریک ڈاؤن کی حکمت عملی مرتب کرنے سے بھی گریزاں ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ قومی سطح پر محصولات کی وصولیوں میں ان لینڈ ریونیو سروس کا حصہ 80 فیصد ہے کیونکہ آئی آرایس کیڈر کے افسران سیلزٹیکس، فیڈرل ایکسائز اور انکم ٹیکس کی نہ صرف وصولیاں کرتے ہیں بلکہ وہ ان شعبوں وافراد کی بھی تلاش میں رہتے ہیں جو قابل ٹیکس آمدنی کے باوجود ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ان لینڈ ریونیو سروس میں تقریباً 20 ہزار افسران پر مشتمل ایک بڑا کیڈر ہے۔
جن کے سالانہ تبادلے رکنے کی وجہ سے اضطراب پایا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں ممبرایڈمن اورممبرآپریشن برا ہ راست چیئرمین ایف بی آر کی منظوری سے ان لینڈ ریونیو سروس افسران کی سالانہ ٹرانسفرپوسٹنگ کیا کرتے تھے لیکن اس بار وفاقی وزیرخزانہ کے مشیرکی تقرری کے باعث ٹرانسفرپوسٹنگز ڈیڑھ ماہ سے زیرالتوا ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ کے مشیر ہارون اختر خان چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ مل کر ٹرانسفرپوسٹنگ کی کوئی نئی حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں۔