پروٹیز نے کیویز سے ورلڈ کپ کا بدلہ چکانے کی ٹھان لی
پہلا ون ڈے آج ہوگا،سیریزکی کامیابی رینکنگ میں تیسری پوزیشن بھی دلادے گی
جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے درمیان 3 ون ڈے میچز کی سیریز کا آغاز بدھ سے سنچورین میں ہورہا ہے۔
پروٹیز نے کیویز سے ورلڈ کپ کا بدلہ چکانے کی ٹھان لی، اسٹارز سے عاری مہمان سائیڈ پر کاری ضرب لگانے کی منصوبہ بندی تیار ہوگئی، سیریز جیتنے کی صورت میں میزبان ٹیم حریف سے رینکنگ میں تیسری پوزیشن بھی چھین لے گی، دوسری جانب ٹوئنٹی20 سیریز کی برابری نے نیوزی لینڈ کے حوصلے بلند کردیے۔
ایک روزہ طرز میں بھی ٹیم حریف پر دھاک بٹھانے کیلیے پُراعتماد ہے۔ تفصیلات کے مطابق رواں برس مارچ میں آکلینڈ میں منعقدہ ورلڈ کپ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقہ کو حیران کن طور پر مات دے کر ایونٹ سے باہر کردیا تھا، اب دونوں ٹیموں کا ایک بار پھر اسی فارمیٹ میں سنچورین کے سپراسپورٹس پارک میں مقابلہ ہورہا ہے،اس بار انھیں اپنے اہم کھلاڑیوں کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔
خصوصاً مہمان ٹیم زیادہ تر نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، پلیئر مینجمنٹ پالیسی کے تحت مستقل کپتان میک کولم اور فاسٹ بولر ساؤتھی کو آرام دیا گیا،انجریز کے باعث ٹرینٹ بولٹ، کورے اینڈرسن، روس ٹیلر اور مچل سینٹنر کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔ قیادت اس وقت کین ولیمسن کے ہاتھوں میں ہے۔
اس کمزور سائیڈ کے باوجود کیویز دوسرا ٹوئنٹی 20 جیت کر سیریز برابر کرنے میں کامیاب رہے تھے، وہ مقابلہ بھی سنچورین میں ہی کھیلا گیا جس کے بعد میزبان کپتان ڈی ویلیئرز نے کنڈیشنز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، اس کے بعد سے گراؤنڈز مین گھاس پر اسپرے اور دیگر اقدامات سے بہتری کیلیے کوشاں ہیں۔ میزبان سائیڈ میں فاسٹ بولرز اسٹین، فلینڈر اور لیگ اسپنر عمران طاہر کی واپسی ہوگی، البتہ مورن مورکل کی خدمات میسر نہیں ہوں گی۔
وہ بھی بیٹسمین پال ڈومنی کی طرح عنقریب والد بننے کی خوشخبری ملنے کی وجہ سے چھٹیوں پر ہیں۔ اس وقت رینکنگ میں نیوزی لینڈ تیسرے جبکہ پروٹیز ایک پوائنٹ پیچھے چوتھے نمبر پر موجود ہیں،اگر وہ یہ سیریز جیت گئے تو کیویز سے تیسری پوزیشن چھین سکتے ہیں،دوسری جانب کامیابی ملنے پرکیویزاپنی جگہ کو مزید مستحکم کر لیں گے۔
پروٹیز نے کیویز سے ورلڈ کپ کا بدلہ چکانے کی ٹھان لی، اسٹارز سے عاری مہمان سائیڈ پر کاری ضرب لگانے کی منصوبہ بندی تیار ہوگئی، سیریز جیتنے کی صورت میں میزبان ٹیم حریف سے رینکنگ میں تیسری پوزیشن بھی چھین لے گی، دوسری جانب ٹوئنٹی20 سیریز کی برابری نے نیوزی لینڈ کے حوصلے بلند کردیے۔
ایک روزہ طرز میں بھی ٹیم حریف پر دھاک بٹھانے کیلیے پُراعتماد ہے۔ تفصیلات کے مطابق رواں برس مارچ میں آکلینڈ میں منعقدہ ورلڈ کپ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقہ کو حیران کن طور پر مات دے کر ایونٹ سے باہر کردیا تھا، اب دونوں ٹیموں کا ایک بار پھر اسی فارمیٹ میں سنچورین کے سپراسپورٹس پارک میں مقابلہ ہورہا ہے،اس بار انھیں اپنے اہم کھلاڑیوں کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔
خصوصاً مہمان ٹیم زیادہ تر نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، پلیئر مینجمنٹ پالیسی کے تحت مستقل کپتان میک کولم اور فاسٹ بولر ساؤتھی کو آرام دیا گیا،انجریز کے باعث ٹرینٹ بولٹ، کورے اینڈرسن، روس ٹیلر اور مچل سینٹنر کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔ قیادت اس وقت کین ولیمسن کے ہاتھوں میں ہے۔
اس کمزور سائیڈ کے باوجود کیویز دوسرا ٹوئنٹی 20 جیت کر سیریز برابر کرنے میں کامیاب رہے تھے، وہ مقابلہ بھی سنچورین میں ہی کھیلا گیا جس کے بعد میزبان کپتان ڈی ویلیئرز نے کنڈیشنز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، اس کے بعد سے گراؤنڈز مین گھاس پر اسپرے اور دیگر اقدامات سے بہتری کیلیے کوشاں ہیں۔ میزبان سائیڈ میں فاسٹ بولرز اسٹین، فلینڈر اور لیگ اسپنر عمران طاہر کی واپسی ہوگی، البتہ مورن مورکل کی خدمات میسر نہیں ہوں گی۔
وہ بھی بیٹسمین پال ڈومنی کی طرح عنقریب والد بننے کی خوشخبری ملنے کی وجہ سے چھٹیوں پر ہیں۔ اس وقت رینکنگ میں نیوزی لینڈ تیسرے جبکہ پروٹیز ایک پوائنٹ پیچھے چوتھے نمبر پر موجود ہیں،اگر وہ یہ سیریز جیت گئے تو کیویز سے تیسری پوزیشن چھین سکتے ہیں،دوسری جانب کامیابی ملنے پرکیویزاپنی جگہ کو مزید مستحکم کر لیں گے۔