پاکستان نے دولت مشترکہ کانفرنس منسوخ کردی
بھارت کی جانب سے طے کردہ شرائط پر پاکستان میں کانفرنس نہیں ہوگی، اسپیکر قومی اسمبلی
FALLUJAH:
پاکستان نے ایک مرتبہ پھر کشمیر سے متعلق اپنے موقف پر ڈٹتے ہوئے دولت مشترکہ کانفرنس کی میزبانی کی قربانی دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دولت مشترکہ کی پارلیمانی کانفرنس 31 ستمبر سے 8 اکتوبرتک پاکستان میں ہونا تھی تاہم مقبوضہ کشمیر کے اسپیکر کو دعوت نہ دینے پر بھارت نے دولت مشترکہ کی پاکستان میں ہونے والی پارلیمانی کانفرنس کے لئے لابنگ شروع کردی تھی لیکن پاکستان نے اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے کانفرنس کی میزبانی کی قربانی دے دی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق کا کہنا تھا کہ دولت مشترکہ کے لندن سیکرٹریٹ پرواضح کردیا ہے کہ کشمیر متنازع علاقہ ہے اس لئے مقبوضہ کشمیر کے اسپیکر کوکانفرنس میں مدعو نہیں کیا گیا تاہم بھارت کی جانب سے طے کردہ شرائط پر پاکستان میں کانفرنس نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بضد ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے اسپیکر کو کانفرنس میں دعوت دی جائے تاہم پاکستان کشمیر کے معاملے پرکوئی لچک کا مظاہرہ نہیں کرے گا جب کہ پاکستان کو نظرثانی کے لئے کہا جارہا ہے لیکن پاکستان ایسی کی شرط کو تسلیم نہیں کرے گا جو پاکستان کے موقف کی نفی کرے اوریہ ممکن نہیں کہ کشمیر پرکوئی اورفیصلہ کرے۔
اسپیکرقومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیر کاز کو کسی صورت نظرانداز نہیں کرسکتا، اب پاکستان میں کانفرنس ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور بھارت کی جانب سے طے کردہ شرائط پر پاکستان میں کانفرنس نہیں ہوگی،سی پی اے کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کریں گے اور کشمیر کے معاملے کو دولت مشترکہ کے ہر فورم پراٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ دولت مشترکہ کے تمام ممالک کے اسپیکرز کو پاکستان میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کرنا تھی جس میں متنازع علاقہ ہونے کے باعث مقبوضہ کشمیر کے اسپیکر کو پاکستان کی جانب سے مدعو نہیں کیا تھا جس پر بھارت نے پاکستان میں کانفرنس کے انعقاد نہ کرانے کے لئے لابنگ شروع کردی تھی تاہم پاکستان کانفرنس کی میزبانی کی قربانی دیتے ہوئے مسئلہ کشمیرپراپنے موقف پرقائم ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x32eexm_ayaz-sadiq_news
پاکستان نے ایک مرتبہ پھر کشمیر سے متعلق اپنے موقف پر ڈٹتے ہوئے دولت مشترکہ کانفرنس کی میزبانی کی قربانی دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دولت مشترکہ کی پارلیمانی کانفرنس 31 ستمبر سے 8 اکتوبرتک پاکستان میں ہونا تھی تاہم مقبوضہ کشمیر کے اسپیکر کو دعوت نہ دینے پر بھارت نے دولت مشترکہ کی پاکستان میں ہونے والی پارلیمانی کانفرنس کے لئے لابنگ شروع کردی تھی لیکن پاکستان نے اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے کانفرنس کی میزبانی کی قربانی دے دی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق کا کہنا تھا کہ دولت مشترکہ کے لندن سیکرٹریٹ پرواضح کردیا ہے کہ کشمیر متنازع علاقہ ہے اس لئے مقبوضہ کشمیر کے اسپیکر کوکانفرنس میں مدعو نہیں کیا گیا تاہم بھارت کی جانب سے طے کردہ شرائط پر پاکستان میں کانفرنس نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بضد ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے اسپیکر کو کانفرنس میں دعوت دی جائے تاہم پاکستان کشمیر کے معاملے پرکوئی لچک کا مظاہرہ نہیں کرے گا جب کہ پاکستان کو نظرثانی کے لئے کہا جارہا ہے لیکن پاکستان ایسی کی شرط کو تسلیم نہیں کرے گا جو پاکستان کے موقف کی نفی کرے اوریہ ممکن نہیں کہ کشمیر پرکوئی اورفیصلہ کرے۔
اسپیکرقومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیر کاز کو کسی صورت نظرانداز نہیں کرسکتا، اب پاکستان میں کانفرنس ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور بھارت کی جانب سے طے کردہ شرائط پر پاکستان میں کانفرنس نہیں ہوگی،سی پی اے کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کریں گے اور کشمیر کے معاملے کو دولت مشترکہ کے ہر فورم پراٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ دولت مشترکہ کے تمام ممالک کے اسپیکرز کو پاکستان میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کرنا تھی جس میں متنازع علاقہ ہونے کے باعث مقبوضہ کشمیر کے اسپیکر کو پاکستان کی جانب سے مدعو نہیں کیا تھا جس پر بھارت نے پاکستان میں کانفرنس کے انعقاد نہ کرانے کے لئے لابنگ شروع کردی تھی تاہم پاکستان کانفرنس کی میزبانی کی قربانی دیتے ہوئے مسئلہ کشمیرپراپنے موقف پرقائم ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x32eexm_ayaz-sadiq_news