وزیراعظم کے دورہ کراچی پر ہمیں مزید کارکنان کی گرفتاری کا تحفہ دیا گیا فاروق ستار
وزیراعظم نوازشریف ہمارے سوالات کے جواب دیئے بغیر واپس روانہ ہوگئے، رہنما ایم کیوایم
KARACHI:
ایم کیوایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف ہمارے سوالات کے جواب دیئے بغیر روانہ واپس ہوگئے جب کہ انہیں دورہ کراچی کے موقع پر ہمارے مزید کارکنوں کی گرفتاری کا تحفہ دیا گیا۔
ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو جبری طور پر لاپتا کیا جارہا ہے اور وزیراعظم کے دورہ کراچی کے موقع پر ہمیں مزید کارکنوں کو گرفتار کرکے تحفہ دیا گیا جب کہ وزیراعظم ہمارے سوالات کے جواب دیے بغیر واپس چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایم کیو ایم کو نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کو دیوار سے لگایا جارہا ہے جب کہ ہماری جماعت آئین کے تحت رجسٹرڈ ہے اور شہری علاقوں کا 80 فیصد مینڈیٹ رکھتے ہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے ہمیشہ محبت اور امن کا پیغام دیا اس کے باوجود ان کے براہ راست خطاب پر پابندی ہے جب کہ یہ پابندی غیر قانونی ہے کیوں کہ پیمرا قانون میں کہیں بھی ایم کیو ایم کے قائد کے خطاب پر پابندی کا ذکر موجود نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الطاف حسین کے خطاب پر پابندی کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔
دوسری جانب ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس کے دوران رینجرز کی بھری نفری نائن زیرو پہنچ گئی، رینجرز نے خورشید بیگم میموریل ہال اور لال قلعہ گراؤنڈ کا محاصرہ کیا تاہم کچھ دیر بعد علاقے کی گلیوں میں پیدل گشت بھی کیا گیا جب کہ اس دوران رینجرز اہلکار صرف گشت کرتے رہے، نائن زیرو پر چوکیوں پر سیکیورٹی کے لیے موجود ایم کیوایم کے کارکنان سمیت کسی سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی گئی۔ رینجرز اہلکار علاقے کا گشت کرکے روانہ ہوگئے۔
https://www.dailymotion.com/video/x32dps2_farooq-sattar_news
ایم کیوایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف ہمارے سوالات کے جواب دیئے بغیر روانہ واپس ہوگئے جب کہ انہیں دورہ کراچی کے موقع پر ہمارے مزید کارکنوں کی گرفتاری کا تحفہ دیا گیا۔
ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو جبری طور پر لاپتا کیا جارہا ہے اور وزیراعظم کے دورہ کراچی کے موقع پر ہمیں مزید کارکنوں کو گرفتار کرکے تحفہ دیا گیا جب کہ وزیراعظم ہمارے سوالات کے جواب دیے بغیر واپس چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایم کیو ایم کو نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کو دیوار سے لگایا جارہا ہے جب کہ ہماری جماعت آئین کے تحت رجسٹرڈ ہے اور شہری علاقوں کا 80 فیصد مینڈیٹ رکھتے ہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے ہمیشہ محبت اور امن کا پیغام دیا اس کے باوجود ان کے براہ راست خطاب پر پابندی ہے جب کہ یہ پابندی غیر قانونی ہے کیوں کہ پیمرا قانون میں کہیں بھی ایم کیو ایم کے قائد کے خطاب پر پابندی کا ذکر موجود نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الطاف حسین کے خطاب پر پابندی کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔
دوسری جانب ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس کے دوران رینجرز کی بھری نفری نائن زیرو پہنچ گئی، رینجرز نے خورشید بیگم میموریل ہال اور لال قلعہ گراؤنڈ کا محاصرہ کیا تاہم کچھ دیر بعد علاقے کی گلیوں میں پیدل گشت بھی کیا گیا جب کہ اس دوران رینجرز اہلکار صرف گشت کرتے رہے، نائن زیرو پر چوکیوں پر سیکیورٹی کے لیے موجود ایم کیوایم کے کارکنان سمیت کسی سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی گئی۔ رینجرز اہلکار علاقے کا گشت کرکے روانہ ہوگئے۔
https://www.dailymotion.com/video/x32dps2_farooq-sattar_news