لندن میں کرکٹ شائقین کا ’’بگ تھری‘‘ کے خلاف مظاہرہ
مظاہرین نے 3 منٹ خاموشی اختیار کی اور مظاہرے کو’’کرکٹ کے عالمی کھیل کی حیثیت سے موت‘‘ کا نام دیا
کرکٹ کی دنیا پر حکمرانی کرنے والے بگ تھری کی متنازعہ پالیسیوں کے خلا ف عوامی سطح پر بھی ردعمل سامنے آنے لگا ہے اور لندن کے تاریخی میدان اوول میں ایشیزسیریزکے 5 ویں ٹیسٹ میچ سے قبل تماشائیوں نے بگ تھری کی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا اور اسے کرکٹ کی تباہی قراردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کرکٹ کی بہتری کے لیے کام کرنے والی 2 تنطیمیں دی چینج کرکٹ اور ڈیتھ آف اے جینٹلمین نے آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ایشیز سیریز کے 5 ویں ٹیسٹ میچ کے شروع ہونے سے قبل اوول کے باہر مظاہرہ کیا اور کرکٹ کے معاملات متنازعہ انداز میں چلائے جانے کے خلاف سخت احتجاج کیا جب کہ احتجاج کرنے والوں میں برٹش کنزریٹو پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ ڈیمین کولنز بھی شامل تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب سے کرکٹ کے معاملات آسٹریلیا، بھارت اور انگلینڈ (بگ تھری) نے اپنے ہاتھ میں لیے ہیں کرکٹ تنازعات کا شکار ہوگئی ہے اور آئی سی سی کے فیصلوں میں ٹرانسپیرینسی اوراحتساب کی کمی واضح نظر آرہی ہے جب کہ تینوں ممالک کے بورڈ کے سربراہان تمام معاملات کو اپنے اپنے ممالک کے مفادات کے مطابق چلا رہے ہیں اور دیگر ممالک کو بالکل اہمیت نہیں دی جارہی ہے۔
ڈیتھ آف جینٹلمین کے ڈائریکٹر سام کولنز نے الزام عائد کیا کہ کھیل کے ریونیو کا 52 فیصد صرف 3 ممالک سمیٹ رہے ہیں جب کہ کرکٹ کھیلنے والے دیگر 102 ممالک کو ریونیو کا صرف 48 فیصد مل رہا ہے جہاں دیگر کھیلوں کو دنیا کے دیگر ممالک تک پھیلانے کی کوششیں کی جارہی ہیں وہیں آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کو محدود کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے بلکہ اولمپک میں شامل ہونے کی خواہش مند بھی نظر نہیں آتی۔ مظاہرین نے احتجاج کے آغاز میں 3 منٹ تک خاموشی اختیار کی جب کہ مظاہرے کو ''کرکٹ کے عالمی کھیل کی حیثیت سے موت'' کا نام دیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کرکٹ کی بہتری کے لیے کام کرنے والی 2 تنطیمیں دی چینج کرکٹ اور ڈیتھ آف اے جینٹلمین نے آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ایشیز سیریز کے 5 ویں ٹیسٹ میچ کے شروع ہونے سے قبل اوول کے باہر مظاہرہ کیا اور کرکٹ کے معاملات متنازعہ انداز میں چلائے جانے کے خلاف سخت احتجاج کیا جب کہ احتجاج کرنے والوں میں برٹش کنزریٹو پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ ڈیمین کولنز بھی شامل تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب سے کرکٹ کے معاملات آسٹریلیا، بھارت اور انگلینڈ (بگ تھری) نے اپنے ہاتھ میں لیے ہیں کرکٹ تنازعات کا شکار ہوگئی ہے اور آئی سی سی کے فیصلوں میں ٹرانسپیرینسی اوراحتساب کی کمی واضح نظر آرہی ہے جب کہ تینوں ممالک کے بورڈ کے سربراہان تمام معاملات کو اپنے اپنے ممالک کے مفادات کے مطابق چلا رہے ہیں اور دیگر ممالک کو بالکل اہمیت نہیں دی جارہی ہے۔
ڈیتھ آف جینٹلمین کے ڈائریکٹر سام کولنز نے الزام عائد کیا کہ کھیل کے ریونیو کا 52 فیصد صرف 3 ممالک سمیٹ رہے ہیں جب کہ کرکٹ کھیلنے والے دیگر 102 ممالک کو ریونیو کا صرف 48 فیصد مل رہا ہے جہاں دیگر کھیلوں کو دنیا کے دیگر ممالک تک پھیلانے کی کوششیں کی جارہی ہیں وہیں آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کو محدود کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے بلکہ اولمپک میں شامل ہونے کی خواہش مند بھی نظر نہیں آتی۔ مظاہرین نے احتجاج کے آغاز میں 3 منٹ تک خاموشی اختیار کی جب کہ مظاہرے کو ''کرکٹ کے عالمی کھیل کی حیثیت سے موت'' کا نام دیا۔