ملک میں جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت نافذ کردی گئی ہے ڈاکٹر فاروق ستار
اسلام آباد میں نئی ایم کیوایم بنانے کا شوشہ چھوڑا گیا جو بھی مائنس ون کی بات کرے گا اس کی مخالفت کریں گے، رہنما متحدہ
MUMBAI:
ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہےکہ اس وقت ملک میں جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت نافذ کردی گئی ہے کیونکہ اظہار رائے اور اظہار خیال کی آزادی پر بھی پابندی لگائی جارہی ہے۔
کراچی میں پریس کلب کےباہر ایم کیوایم کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نےکہا کہ اس وقت ملک میں جمہوریت کےنام پر بدترین آمریت نافذ کردی گئی ہے کیونکہ اظہار رائے اور اظہار خیال کی آزادی پر بھی پابندی لگائی جارہی ہے اور اختلاف رائے کا گلا گھونٹا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں نئی ایم کیوایم بنانے کا شوشہ چھوڑا گیا ، جو بھی مائنس ون کی بات کرے گا اس کی مخالفت کریں گے جب کہ الطاف حسین مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی ملکی معیشت کا سب سے بڑا حصہ اور شہہ رگ ہے یہاں انسانی اور آئینی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے، ہم نے کبھی بھی آپریشن بند کرنے کا مطالبہ نہیں کیا جب کہ ہمارا مؤقف رہا ہے کہ آپریشن کیا جائے مگر ناجائز طور پر دباؤ نہ ڈالا جائے اور سیاسی مسائل کو سیاسی طور پر ہی حل کرنا چاہئے۔
ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہےکہ اس وقت ملک میں جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت نافذ کردی گئی ہے کیونکہ اظہار رائے اور اظہار خیال کی آزادی پر بھی پابندی لگائی جارہی ہے۔
کراچی میں پریس کلب کےباہر ایم کیوایم کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نےکہا کہ اس وقت ملک میں جمہوریت کےنام پر بدترین آمریت نافذ کردی گئی ہے کیونکہ اظہار رائے اور اظہار خیال کی آزادی پر بھی پابندی لگائی جارہی ہے اور اختلاف رائے کا گلا گھونٹا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں نئی ایم کیوایم بنانے کا شوشہ چھوڑا گیا ، جو بھی مائنس ون کی بات کرے گا اس کی مخالفت کریں گے جب کہ الطاف حسین مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی ملکی معیشت کا سب سے بڑا حصہ اور شہہ رگ ہے یہاں انسانی اور آئینی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے، ہم نے کبھی بھی آپریشن بند کرنے کا مطالبہ نہیں کیا جب کہ ہمارا مؤقف رہا ہے کہ آپریشن کیا جائے مگر ناجائز طور پر دباؤ نہ ڈالا جائے اور سیاسی مسائل کو سیاسی طور پر ہی حل کرنا چاہئے۔