پاکستان دولت مشترکہ کی نیویارک کانفرنس میں شرکت کرے گا
پاکستان اس کانفرنس میں مسئلہ کشمیرکو اجاگر کرے گا اور ان وجوہ کو بھی رکن ممالک کے سامنے ایک بار پھر پیش کرے گا،ذرائع
پاکستان نے دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس کی میزبانی اور اسلام آبادمیں انعقاد سے معذوری ظاہر کی ہے تاہم اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ پاکستانی وفداب نیویارک میں ہونے والی اس کانفرنس میں شرکت کرے گا۔
سفارتی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے61 ویں دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس جو30 ستمبر سے8 اکتوبرتک منعقد ہونا تھی کی میزبانی سے انکار اس اصولی موقف کی بنیاد پرکیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی نام نہاد اسمبلی کے اسپیکر کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت نہیں دے سکتا تاہم پاکستانی وفد جس کی قیادت ممکنہ طور پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ہی کریں گے اب نیویارک میں ہونے والی دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس میں شرکت کرے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اس کانفرنس میں مسئلہ کشمیرکو اجاگر کرے گا اور ان وجوہ کو بھی رکن ممالک کے سامنے ایک بار پھر پیش کرے گا جن کے باعث اس نے کانفرنس کے اسلام آباد میں انعقاد سے معذرت کی۔
نیویارک کانفرنس میں شرکت سے ہمارے اصولی موقف کی نفی نہیں ہوتی بلکہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان نے ساری دنیا پر واضح کردیاکہ وہ مقبوضہ کشمیر کی نام نہاد اسمبلی، وہاں کی حکومت اور بھارتی تسلط کو تسلیم نہیں کرتا، یہی بات پاکستانی وفد نیویارک میں جاکر کرے گا۔ ذرائع نے کہا کہ پاکستان نے دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس کے حوالے سے ایک اصولی اور جرات مندانہ موقف اپنایا اور وہ اس حوالے سے کسی دباؤکاشکارنہیں ہوا۔
سفارتی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے61 ویں دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس جو30 ستمبر سے8 اکتوبرتک منعقد ہونا تھی کی میزبانی سے انکار اس اصولی موقف کی بنیاد پرکیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی نام نہاد اسمبلی کے اسپیکر کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت نہیں دے سکتا تاہم پاکستانی وفد جس کی قیادت ممکنہ طور پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ہی کریں گے اب نیویارک میں ہونے والی دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس میں شرکت کرے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اس کانفرنس میں مسئلہ کشمیرکو اجاگر کرے گا اور ان وجوہ کو بھی رکن ممالک کے سامنے ایک بار پھر پیش کرے گا جن کے باعث اس نے کانفرنس کے اسلام آباد میں انعقاد سے معذرت کی۔
نیویارک کانفرنس میں شرکت سے ہمارے اصولی موقف کی نفی نہیں ہوتی بلکہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان نے ساری دنیا پر واضح کردیاکہ وہ مقبوضہ کشمیر کی نام نہاد اسمبلی، وہاں کی حکومت اور بھارتی تسلط کو تسلیم نہیں کرتا، یہی بات پاکستانی وفد نیویارک میں جاکر کرے گا۔ ذرائع نے کہا کہ پاکستان نے دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس کے حوالے سے ایک اصولی اور جرات مندانہ موقف اپنایا اور وہ اس حوالے سے کسی دباؤکاشکارنہیں ہوا۔