ایاز صادق کا الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کوتسلیم کرتے ہیں لیکن اس پرتحفظات ہیں اس لئے وزیراعظم کی ہدایت پرسپریم کورٹ جائیں گے،ایاز صادق
مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق نے الیکشن ٹریبونل کی جانب سے حلقہ این اے 122 میں دوبارہ انتخاب کرانے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایاز صادق کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں جس کا احترام کرتے ہیں اور اس پر تنقید بھی نہیں کریں گے تاہم فیصلے پرکچھ تحفظات ہیں، ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں بے ضابطگیوں کی ذمہ داری مجھ پر یا عمران خان پر نہیں بلکہ الیکشن مشینری پرڈالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریبونل کے فیصلے کے بعد وزیراعظم نوازشریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اورانہوں نے تحفظات کے اظہارکے لئے سپریم کورٹ جانے کی ہدایت کی ہے اس لئے معاملے کو اب اعلی عدالت میں لے کر جائیں گے۔
اس سے قبل ایاز صادق کے صاحبزادے اوران کے وکیل علی ایاز صادق کا ٹریبونل کے فیصلے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے میں کہیں نہیں لکھا کہ انتخاب میں دھاندلی ہوئی اوراس کا براہ راست فائدہ ایازصادق نے اٹھایا جب کہ دھاندلی نہ ہونے کے مؤقف پراب بھی قائم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیشن کے فیصلے میں الیکشن میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے حوالے سے لکھا گیا ہے تاہم آرٹیکل 68 کے مطابق الزام لگانے والے فریق کو دھاندلی ثابت کرنا ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے ٹریبونل نے حلقے میں انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے این اے 122 سمیت پی پی 147 اور پی پی 148 میں دوبارہ پولنگ کرانے کا حکم دیا ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x32oe8a_ayaaz-sadiq_news
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایاز صادق کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں جس کا احترام کرتے ہیں اور اس پر تنقید بھی نہیں کریں گے تاہم فیصلے پرکچھ تحفظات ہیں، ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں بے ضابطگیوں کی ذمہ داری مجھ پر یا عمران خان پر نہیں بلکہ الیکشن مشینری پرڈالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریبونل کے فیصلے کے بعد وزیراعظم نوازشریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اورانہوں نے تحفظات کے اظہارکے لئے سپریم کورٹ جانے کی ہدایت کی ہے اس لئے معاملے کو اب اعلی عدالت میں لے کر جائیں گے۔
اس سے قبل ایاز صادق کے صاحبزادے اوران کے وکیل علی ایاز صادق کا ٹریبونل کے فیصلے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے میں کہیں نہیں لکھا کہ انتخاب میں دھاندلی ہوئی اوراس کا براہ راست فائدہ ایازصادق نے اٹھایا جب کہ دھاندلی نہ ہونے کے مؤقف پراب بھی قائم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیشن کے فیصلے میں الیکشن میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے حوالے سے لکھا گیا ہے تاہم آرٹیکل 68 کے مطابق الزام لگانے والے فریق کو دھاندلی ثابت کرنا ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے ٹریبونل نے حلقے میں انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے این اے 122 سمیت پی پی 147 اور پی پی 148 میں دوبارہ پولنگ کرانے کا حکم دیا ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x32oe8a_ayaaz-sadiq_news