آئندہ صرف اعلیٰ عدالتوں کی ہدایت پرای سی ایل میں نام ڈالے جائیں گے چوہدری نثار
گرفتاری اور تفتیش سےجان چھڑانے کے لئے نام ای سی ایل میں نہیں ڈالنےدیں گے، وفاقی وزیرداخلہ
ISLAMABAD:
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ کا قانون غیرقانونی طور پر استعمال ہوتا آرہا ہے اس لئے آئندہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی ہدایت پر ہی کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ میں نئی اصلاحات لارہے ہیں اور ایک ماہ میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے متعلق نیا قانون لارہے ہیں جس کے بعد آئندہ صرف سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی ہدایت پر ہی کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاری اور تفتیش سےجان چھڑانے کے لئے نام ای سی ایل میں نہیں ڈالنےدیں گے، نیب اور ایف آئی اے کی سفارشات پر نام ڈالنے سے پہلے کمیٹی جائزہ لے گی جب کہ دنیا بھر میں کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ کسی بھی شخص کا نام سالہ سال ای سی ایل میں ڈال دیا جائے اس لئے فیصلہ کیا ہے کہ 3 سال کیس کو مکمل اور منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے دیں گے اگر فیصلہ نہیں ہوتا تو نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں ای سی ایل میں انتقامی کارروائی کے لیے نام ڈالے گئے جب کہ 1985 سے لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے ہوئے ہیں جب کہ اس وقت 8 ہزار افراد لسٹ میں شامل ہیں اور نئی پالیسی آنے کے بعد یہ تعداد 3 ہزار رہ جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں خاندانی تنازعات پر بھی نام بلیک لسٹ میں ڈالے گئے جب کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ کی بلیک لسٹ سے 52 ہزار نام خارج کررہے ہیں، بلیک لسٹ ختم کرکے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ لارہے ہیں جس میں ڈی پورٹ ہوکر آنے والے اور ڈبل پاسپورٹ بنوانے والوں کےنام ہوں گے۔
چوہدری نثار نے واضح کیا کہ ڈیفنس فورسز اور حساس اداروں کی سفارشات پرنام ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے اور حساس اداروں کے جن افسران کا باہرجانا قومی مفاد کے خلاف ہے ان کے نام ای سی ایل میں شامل ہوں گے۔ وفاقی وزير داخلہ نے كہا كہ فوج، حكومت اورعوام حالت جنگ ميں ہيں اس حالت ميں معاملات کو متنازعہ بنانا اور ٹانگ كھينچنا كسی پاكستانی كے شايان شان نہيں، يہ لوگ باز آئيں تضحیک ہمارے ملک کی ہورہی ہے جب کہ فوج كے ساتھ كبھی تلخی نہيں ہوئی۔
وفاقی وزیرداخلہ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان بات كركے دوسرے دن بھول جاتے ہيں ،روز نئے نئے الزام لگانے والے جھوٹ كا انباراكٹھا كرتے ہيں انہيں شرم نہيں آتی اورچئيرمين نادرا كو كيوں شرم آئے انہوں نے تو سچ بولا ہے، اگر كوئی تحریک انصاف کی منشا کے مطابق کام کرے تو ٹھیک ہے ورنہ منشا کے خلاف کام کرنے والے کی تضیک کی جاتی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x32rgv2_ch-nisar_news
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ کا قانون غیرقانونی طور پر استعمال ہوتا آرہا ہے اس لئے آئندہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی ہدایت پر ہی کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ میں نئی اصلاحات لارہے ہیں اور ایک ماہ میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے متعلق نیا قانون لارہے ہیں جس کے بعد آئندہ صرف سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی ہدایت پر ہی کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاری اور تفتیش سےجان چھڑانے کے لئے نام ای سی ایل میں نہیں ڈالنےدیں گے، نیب اور ایف آئی اے کی سفارشات پر نام ڈالنے سے پہلے کمیٹی جائزہ لے گی جب کہ دنیا بھر میں کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ کسی بھی شخص کا نام سالہ سال ای سی ایل میں ڈال دیا جائے اس لئے فیصلہ کیا ہے کہ 3 سال کیس کو مکمل اور منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے دیں گے اگر فیصلہ نہیں ہوتا تو نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں ای سی ایل میں انتقامی کارروائی کے لیے نام ڈالے گئے جب کہ 1985 سے لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے ہوئے ہیں جب کہ اس وقت 8 ہزار افراد لسٹ میں شامل ہیں اور نئی پالیسی آنے کے بعد یہ تعداد 3 ہزار رہ جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں خاندانی تنازعات پر بھی نام بلیک لسٹ میں ڈالے گئے جب کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ کی بلیک لسٹ سے 52 ہزار نام خارج کررہے ہیں، بلیک لسٹ ختم کرکے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ لارہے ہیں جس میں ڈی پورٹ ہوکر آنے والے اور ڈبل پاسپورٹ بنوانے والوں کےنام ہوں گے۔
چوہدری نثار نے واضح کیا کہ ڈیفنس فورسز اور حساس اداروں کی سفارشات پرنام ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے اور حساس اداروں کے جن افسران کا باہرجانا قومی مفاد کے خلاف ہے ان کے نام ای سی ایل میں شامل ہوں گے۔ وفاقی وزير داخلہ نے كہا كہ فوج، حكومت اورعوام حالت جنگ ميں ہيں اس حالت ميں معاملات کو متنازعہ بنانا اور ٹانگ كھينچنا كسی پاكستانی كے شايان شان نہيں، يہ لوگ باز آئيں تضحیک ہمارے ملک کی ہورہی ہے جب کہ فوج كے ساتھ كبھی تلخی نہيں ہوئی۔
وفاقی وزیرداخلہ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان بات كركے دوسرے دن بھول جاتے ہيں ،روز نئے نئے الزام لگانے والے جھوٹ كا انباراكٹھا كرتے ہيں انہيں شرم نہيں آتی اورچئيرمين نادرا كو كيوں شرم آئے انہوں نے تو سچ بولا ہے، اگر كوئی تحریک انصاف کی منشا کے مطابق کام کرے تو ٹھیک ہے ورنہ منشا کے خلاف کام کرنے والے کی تضیک کی جاتی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x32rgv2_ch-nisar_news