ریحام لالچی اوردکھاوے کی عادی ہے سابق شوہر کا الزام
ریحام مردوں کی محفل میں جانے کا بہانہ ڈھونڈتی رہتیں اور ان کا لباس بھی قابل اعتراض ہوتا تھا، ڈاکٹر اعجاز رحمان
KARACHI:
عمران خان کی اہلیہ ریحام خان کے سابق شوہر ڈاکٹر اعجاز رحمان نے کہا ہے کہ جب پاکستان میں ریحام خان پر تنقیدکی گئی تو اس نے خود کو کلیئر کرانے کے لئے انھیں'ٹوائلٹ پیپر'کی طرح استعمال کیا اور پھینک دیا۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کو انٹرویو میں ڈاکٹر اعجاز رحمان نے کہا کہ ریحام نے ہی انھیں شادی کی پیش کش کی تھی،شادی کے بعد ریحام کودیے جانے والے زیورات ایک لاکھ پاؤنڈ مالیت کے تھے۔ ریحام نے ہمیشہ پاکستان میں رہنے سے انکار کیا اور پاکستانیوں کا مذاق اڑایا۔ عام طور پر برطانیہ میں آباد ایشیائی باشندوں کی پارٹیوں میں مرد و خواتین الگ الگ ہوتے ہیں تاہم ریحام ہر بار مردوں کی جانب رہنے کا کوئی نہ کوئی بہانہ ڈھونڈ ہی لیتی تھی اوراس کا لباس بھی کافی مختصراور قابل اعتراض ہوتا تھا۔ ریحام دکھاوا اورشیخی مارنا پسند کرتی تھی۔ 2004 میں ریحام بچوں کو لے کر پاکستان چلی گئی اورواپس آنے کے لیے بڑا گھر خرید کر دینے کی شرط رکھی۔ واپس آنے کے کچھ دنوں بعد ہی اس نے طلاق کادعویٰ کردیا جس پر مجھے اپنے ہی گھر سے بے دخل ہونا پڑا۔
ڈاکٹر اعجاز رحمان کا کہنا تھاکہ ریحام ان کو بدنام کررہی ہیں،انھوں نے ریحام خان کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی عندیہ دیا۔ انھوں نے اپنے اوپرلگائے گئے گھریلو تشدد کے الزامات کو مسترد کیا اورکہا کہ انھوں نے کبھی ریحام پرہاتھ نہیں اٹھایا، ریحام خان نے ان کی شہرت کو اس لیے نقصان پہنچایا تاکہ لوگ اس کے لیے افسوس محسوس کریں۔ تین بچوں کی ماں ہوتے ہوئے ریحام کے لیے انھیں چھوڑنا آسان نہیں تھا اس لیے اس نے میرے بارے میں برا شوہراورظالم باپ ہونے کی جھوٹی کہانیاں گھڑیں۔
ڈاکٹر اعجاز رحمان نے کہا کہ طلاق کے بعد وہ اپنے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے 2014 تک ریحام خان کو اپنی ماہانہ آمدنی'6 ہزار پاؤنڈز' کا 25 فیصد باقاعدگی سے ادا کرتے رہے ہیں۔ ریحام نے برطانیہ چھوڑ کر پاکستان آنے کے باوجود ان سے رقوم کا مطالبہ جاری رکھا۔ ریحام خان کے الزامات سے ان کی نجی زندگی کو نقصان پہنچا اور وہ اپنی ملازمت سے دو ہفتوں کی چھٹی لینے پر مجبور ہوگئے۔ وہ جہاں جاتے لوگ ان سے پوچھتے کہ کیا واقعی انہوں نے ریحام پر تشدد کیا، اس لیے انھوں نے باہر جانا ہی چھوڑ دیا۔
عمران خان کی اہلیہ ریحام خان کے سابق شوہر ڈاکٹر اعجاز رحمان نے کہا ہے کہ جب پاکستان میں ریحام خان پر تنقیدکی گئی تو اس نے خود کو کلیئر کرانے کے لئے انھیں'ٹوائلٹ پیپر'کی طرح استعمال کیا اور پھینک دیا۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کو انٹرویو میں ڈاکٹر اعجاز رحمان نے کہا کہ ریحام نے ہی انھیں شادی کی پیش کش کی تھی،شادی کے بعد ریحام کودیے جانے والے زیورات ایک لاکھ پاؤنڈ مالیت کے تھے۔ ریحام نے ہمیشہ پاکستان میں رہنے سے انکار کیا اور پاکستانیوں کا مذاق اڑایا۔ عام طور پر برطانیہ میں آباد ایشیائی باشندوں کی پارٹیوں میں مرد و خواتین الگ الگ ہوتے ہیں تاہم ریحام ہر بار مردوں کی جانب رہنے کا کوئی نہ کوئی بہانہ ڈھونڈ ہی لیتی تھی اوراس کا لباس بھی کافی مختصراور قابل اعتراض ہوتا تھا۔ ریحام دکھاوا اورشیخی مارنا پسند کرتی تھی۔ 2004 میں ریحام بچوں کو لے کر پاکستان چلی گئی اورواپس آنے کے لیے بڑا گھر خرید کر دینے کی شرط رکھی۔ واپس آنے کے کچھ دنوں بعد ہی اس نے طلاق کادعویٰ کردیا جس پر مجھے اپنے ہی گھر سے بے دخل ہونا پڑا۔
ڈاکٹر اعجاز رحمان کا کہنا تھاکہ ریحام ان کو بدنام کررہی ہیں،انھوں نے ریحام خان کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی عندیہ دیا۔ انھوں نے اپنے اوپرلگائے گئے گھریلو تشدد کے الزامات کو مسترد کیا اورکہا کہ انھوں نے کبھی ریحام پرہاتھ نہیں اٹھایا، ریحام خان نے ان کی شہرت کو اس لیے نقصان پہنچایا تاکہ لوگ اس کے لیے افسوس محسوس کریں۔ تین بچوں کی ماں ہوتے ہوئے ریحام کے لیے انھیں چھوڑنا آسان نہیں تھا اس لیے اس نے میرے بارے میں برا شوہراورظالم باپ ہونے کی جھوٹی کہانیاں گھڑیں۔
ڈاکٹر اعجاز رحمان نے کہا کہ طلاق کے بعد وہ اپنے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے 2014 تک ریحام خان کو اپنی ماہانہ آمدنی'6 ہزار پاؤنڈز' کا 25 فیصد باقاعدگی سے ادا کرتے رہے ہیں۔ ریحام نے برطانیہ چھوڑ کر پاکستان آنے کے باوجود ان سے رقوم کا مطالبہ جاری رکھا۔ ریحام خان کے الزامات سے ان کی نجی زندگی کو نقصان پہنچا اور وہ اپنی ملازمت سے دو ہفتوں کی چھٹی لینے پر مجبور ہوگئے۔ وہ جہاں جاتے لوگ ان سے پوچھتے کہ کیا واقعی انہوں نے ریحام پر تشدد کیا، اس لیے انھوں نے باہر جانا ہی چھوڑ دیا۔