ہندو لڑکی سے بات کرنے پر انتہا پسند ہندوؤں کا مسلمان نوجوان پر بدترین تشدد

مشتعل ہجوم نے نوجوان کو برہنہ کرکے کھمبے سے باندھ دیا، پولیس نے 14 افراد کو گرفتار کرلیا

مشتعل ہجوم نے نوجوان کو برہنہ کرکے کھمبے سے باندھ دیا، پولیس نے 14 افراد کو گرفتار کرلیا۔ فوٹو:ہندوستان ٹائمز

KARACHI:
بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ مذہبی تعصب کوئی نئی بات نہیں انتہا پسند ہندو آئے روز مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا بھارتی شہر مینگور میں جہاں ہندو لڑکی سے بات کرنے پر مسلمان نوجوان کو برہنہ کرکے نہ صرف کھمبے سےباندھ دیا گیا بلکہ بدترین تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ہندو لڑکی اور مسلمان لڑکا دونوں ہی بھارت کے ساحلی علاقے مینگلور کے ایک ایسے علاقے میں رہائش پذیر ہیں جہاں مذہبی تعصب موجود ہے اور ماضی میں بھی یہاں دھرم اور مذہب کے نام پر فسادات ہوتے رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق نوجوان نے بتایا کہ وہ ایک مقامی اسٹور میں مینیجر ہے اور لڑکی وہاں سیلز گرل کا کام کرتی ہے اور اس نے مجھ سے 2 ہزار روپے مانگے تھے جو دینے کے لیے وہ دونوں اے ٹی ایم کی طرف جارہے تھے کہ اطراف سے کئی افراد ڈنڈوں اور چھریوں کے ساتھ نمودار ہوئے اور اسے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔


پولیس کےمطابق جب لڑکی اپنے ساتھی کو بچانے کے لیے آگے بڑھی تو مشتعل ہجوم نے اسے بھی مارنے کی کوشش کی اور اسے کئی تھپڑ لگائے لیکن وہ وہاں سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوگئی تاہم ہجوم نے نوجوان کو برہنہ کرکے نہ صرف کھمبے سے باندھ دیا بلکہ بدترین تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔

واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیلنے کے بعد پولیس نے علاقے میں کارروائی کی اور 14 شرپسندوں کو گرفتار کرلیا جن کا تعلق شدت پسند ہندو تنظیم بجرنگ دل پارٹی سے بتایا جاتا ہے۔

 

Load Next Story