جامعہ کراچی میں سلور جوبلی گیٹ سے باہر یونیورسٹی روڈ پر چارجڈ پارکنگ شروع

فی گاڑی10روپے لیے جارہے ہیں،طلبا کی پارکنگ عملے سے تلخ کلامی، یونیورسٹی روڈجامعہ کی انتظامی حدودمیں نہیں،طلبا

موٹرسائیکل چوری کی شکایت پرچارجڈپارکنگ آزمائشی طورشروع کی،مناسب ردعمل نہ آنے پرختم کی جاسکتی ہے،رجسٹرار فوٹو: فائل

جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے یونیورسٹی کارخ کرنے والے بیرونی طلبا کے لیے چارجڈ پارکنگ کاسلسلہ شروع کردیا، یہ سلسلہ جامعہ کراچی کے سلورجوبلی گیٹ سے باہریونیورسٹی روڈپرشروع کیاگیاہے۔

یونیورسٹی کے شعبہ سیکیورٹی کی جانب سے چارجڈ پارکنگ انرولمنٹ اوررجسٹریشن کے لیے آنے والوں کے لیے شروع کی گئی ہے جس کے لیے طلباسے فی گاڑی10 روپے چارج کیے جارہے ہیں اوراس مقصد کے لیے ایک نجی کمپنی کوآزمائشی بنیادوں پرٹھیکہ دیاگیاہے تاہم چارجڈ پارکنگ کے آغازپرہی جامعہ کراچی کارخ کرنے والے طلبا اوران سرپرستوں اوروہاں موجود چارجڈ پارکنگ حکام کے مابین سخت نوک جھونک کاسلسلہ شروع ہوگیا۔


گزشتہ روزاس سلسلے میں یونیورسٹی آنے والے بیرونی طلبا کے پارکنگ عملے سے تلخ کلامی کے کئی واقعات بھی ہوئے، انرولمنٹ ،رجسٹریشن اوردیگرمقاصد کے لیے جامعہ کراچی کارخ کرنے والے طلبا کاکہناتھاکہ وہ اپنی گاڑیاں جامعہ کراچی کی انتظامی حدود سے باہریونیورسٹی روڈپرکھڑی کررہے ہیں توپھرجامعہ کراچی ان سے کس لیے چارجڈ پارکنگ لے رہی ہے۔

طلبا کاکہناتھاکہ وہ اپنے تعلیمی امورکی انجام دہی کے سلسلے میں انٹربورڈ،میٹرک بورڈاوردیگر تعلیمی اداروں کارخ بھی کرتے ہیں جبکہ انٹربورڈمیں تو پارکنگ بھی بورڈکی انتظامی حدودکے اندرکی جاتی ہے تاہم وہاں انھیں کسی قسم کے چارجز ادانہیں کرنے ہوتے توجامعہ کراچی نے اپنی انتظامی حدودسے باہراس سلسلے کوکیوں شروع کیاہے۔

ادھرجامعہ کراچی کے رجسٹرارپروفیسرڈاکٹرمعظم علی خان نے ''ایکسپریس''کے رابطہ کرنے پربتایاکہ انرولمنٹ اوررجسٹریشن کے لیے آنے والے طلبا کی جانب سے مسلسل موٹرسائیکلز یاان کے ''پارٹس'' ہونے کی شکایات آرہی تھیں اس کی روک تھام کے لیے شعبہ سیکیورٹی کی جانب سے فی الحال تجرباتی طورپراس سلسلے کوشروع کیاگیاہے، اگراس معاملے پر مناسب ردعمل یارائے سامنے نہیں آیاتواس سلسلے کوختم بھی کیاجاسکتاہے تاہم پارکنگ ٹینڈردینے کاحتمی فیصلہ یونیورسٹی انتظامیہ ہی کرے گی۔
Load Next Story