سلمان اورآصف کوقابل قبول بنانا بورڈکیلیے چیلنج بن گیا

اینٹی کرپشن پرکوچز،پلیئرزوآفیشلزکولیکچرزدینگے، ماہر نفسیات کے ساتھ سیشنز شیڈول

ملک کوبڑی بدنامی کا سامناکرنا پڑا تھا،کئی کھلاڑی ساتھ کھیلنے سے انکارکر چکے،شہریار فوٹو: فائل

سلمان بٹ اور محمد آصف کو عوام اور کرکٹرز میں قابل قبول بنانا پی سی بی کیلیے چیلنج بن گیا، چیئرمین بورڈ شہریار خان کا کہنا ہے کہ ماضی میں ملک کو بڑی بدنامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، کئی کھلاڑی ان کے ساتھ کھیلنے سے انکار کرچکے، بحالی پروگرام میں شرکت سے ڈریسنگ روم میں آمد گوارا ہوسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق محمد عامر کے بعد اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا پانے والے کرکٹرز سلمان بٹ اور محمد آصف کو بھی ڈومیسٹک اور انٹرنیشل کرکٹ کھیلنے کی اجازت مل چکی،آئی سی سی نے پابندی ختم ہونے کا اعلان کرتے ہوئے مستقبل کا معاملہ پی سی بی پر چھوڑ دیا ہے، مگر بورڈ حکام دونوں کو فوری طور پر کسی ریجنل ٹیم میں بھی شامل نہ کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق کپتان اور پیسر کو ابھی مزید امتحانوں سے گزرنا ہے جس کیلیے پلان بنایا جاچکا،انھیں ایجوکیشن پروگرام کے تحت ریجنز میں جاکر نوجوان کھلاڑیوں کو کرپشن کے حوالے سے آگاہی دینا ہوگی، وہ اینٹی کرپشن کے حوالے سے کوچز، پلیئرزاور آفیشلز کو لیکچرز دینگے، ماہر نفسیات کے ساتھ سیشن بھی ہوں گے۔


چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے ایک غیرملکی ویب سائٹ کو انٹرویو میں کہاکہ آئی سی سی چاہتی ہے کہ ان کھلاڑیوں کا بحالی پروگرام شروع کیا جائے، وہ دیگرکرکٹرز کو آگاہ کریں کہ کس طرح کرپشن کی دلدل میں گرکر ملک کی بدنامی کا باعث بنے، اس دوران دونوں کلب اور گریڈ ٹو کرکٹ کھیلیں گے۔

محمد عامر کے حوالے سے بھی یہی پالیسی اختیار کی گئی تھی، انھوں نے کہا کہ سلمان بٹ اور محمد آصف کو صرف ماضی کی کارکردگی کی بنیاد پر منتخب نہیں کیا جاسکتا، یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ 5سال کے وقفے اور بڑھتی عمر نے ان پر کتنا اثر کیا ہے،چیئرمین بورڈ نے کہا کہ کہ ماضی میں ملک کو بڑی بدنامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، اہم نکتہ یہ ہے کہ عوام اور خاص طور پر ساتھی کرکٹرز ان کو قبول کریں، کئی کھلاڑیوں نے کہا ہے کہ ان کے ساتھ نہیں کھیلیں گے، بحالی پروگرام میں شرکت سے ڈریسنگ روم میں ان کی آمد گوارا ہوسکتی ہے۔
Load Next Story