بھارتی ریاست گجرات میں پٹیل برادری کے پر تشدد احتجاج میں 6 افراد ہلاک
کشیدہ حالات کے پیش نظر احمد آباد اور سورت سمیت ریاست کے 17 مختلف مقامات پر کرفیو نافذ کردیا گیا
SIALKOT:
بھارتی ریاست گجرات میں پٹیل برادری کے احتجاج کے دوران پرتشدد واقعات میں مزید 5 افراد کی ہلاکت کے بعد مرنے والوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے جب کہ ریاستی دارالحکومت احمد آباد کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کرکے فوج تعینات کردی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست گجرات میں پٹیل برادری کو بہتر تعلیم اور ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کی تحریک کی قیادت کرنے والے نوجوان ہاردک پٹیل کی گرفتاری اور رہائی کے بعد کئی علاقوں میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور اس دوران پرتشدد کارروائیوں میں 6 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ کئی گاڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا گیا۔
گجرات پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ضلع بناس كانٹھا میں آج مشتعل افراد نے ایک تھانے پر حملہ کیا اور اس دوران پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوا ہے جب کہ دیگر واقعات میں 3 افراد جان کی بازی ہار گئے اس موقع پر پولیس نے منگل کو احمد آباد میں بھی مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ میں 2 لوگوں کی موت کی تصدیق کی۔ پولیس حکام کے مطابق کشیدہ حالات کے پیش نظر احمد آباد کے 9 اور سورت کے 2 تھانوں کی حدود سمیت ریاست میں 17 مقامات پر احتیاطاً کرفیو نافذ کرکے فوج نافذ کردی گئی ہے۔ گجرات میں پر تشدد واقعات کے بعد انتظامیہ نے ریاست کے تمام تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔
پٹیل کمیونٹی نے بدھ کو گجرات بھر میں ہڑتال کی اپیل کی تھی جس کے باعث احمد آباد شہر مکمل طور پر بند رہا اور شہر میں انٹرنیٹ سروس اور موبائل فون سروس دوسرے دن بھی معطل رہی جس سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا جب کہ گزشتہ روز پٹیل تحریک کے حامیوں تقریباً 50 بسوں اور دیگر گاڑیوں کو آگ لگائی تھی جس کے بعد تشدد میں اضافے کو روکنے کے لیے حکومت نے موبائل اور انٹرنیٹ خدمات کو بند کر دیا تھا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی آبائی ریاست کے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے اور ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ تشدد سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور آگے بڑھنے کا واحد طریقہ پرامن مذاکرات ہیں۔
واضح رہے کہ احمد آباد میں پٹیل کمیونٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی جب کہ مظاہرے کی سربراہی 21 سالہ پٹیل برادری کے نوجوان رہنما ہاردک پٹیل کر رہے تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x336d7v_gujrat-protests-india_news
بھارتی ریاست گجرات میں پٹیل برادری کے احتجاج کے دوران پرتشدد واقعات میں مزید 5 افراد کی ہلاکت کے بعد مرنے والوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے جب کہ ریاستی دارالحکومت احمد آباد کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کرکے فوج تعینات کردی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست گجرات میں پٹیل برادری کو بہتر تعلیم اور ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کی تحریک کی قیادت کرنے والے نوجوان ہاردک پٹیل کی گرفتاری اور رہائی کے بعد کئی علاقوں میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور اس دوران پرتشدد کارروائیوں میں 6 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ کئی گاڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا گیا۔
گجرات پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ضلع بناس كانٹھا میں آج مشتعل افراد نے ایک تھانے پر حملہ کیا اور اس دوران پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوا ہے جب کہ دیگر واقعات میں 3 افراد جان کی بازی ہار گئے اس موقع پر پولیس نے منگل کو احمد آباد میں بھی مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ میں 2 لوگوں کی موت کی تصدیق کی۔ پولیس حکام کے مطابق کشیدہ حالات کے پیش نظر احمد آباد کے 9 اور سورت کے 2 تھانوں کی حدود سمیت ریاست میں 17 مقامات پر احتیاطاً کرفیو نافذ کرکے فوج نافذ کردی گئی ہے۔ گجرات میں پر تشدد واقعات کے بعد انتظامیہ نے ریاست کے تمام تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔
پٹیل کمیونٹی نے بدھ کو گجرات بھر میں ہڑتال کی اپیل کی تھی جس کے باعث احمد آباد شہر مکمل طور پر بند رہا اور شہر میں انٹرنیٹ سروس اور موبائل فون سروس دوسرے دن بھی معطل رہی جس سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا جب کہ گزشتہ روز پٹیل تحریک کے حامیوں تقریباً 50 بسوں اور دیگر گاڑیوں کو آگ لگائی تھی جس کے بعد تشدد میں اضافے کو روکنے کے لیے حکومت نے موبائل اور انٹرنیٹ خدمات کو بند کر دیا تھا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی آبائی ریاست کے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے اور ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ تشدد سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور آگے بڑھنے کا واحد طریقہ پرامن مذاکرات ہیں۔
واضح رہے کہ احمد آباد میں پٹیل کمیونٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی جب کہ مظاہرے کی سربراہی 21 سالہ پٹیل برادری کے نوجوان رہنما ہاردک پٹیل کر رہے تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x336d7v_gujrat-protests-india_news