بھارتی وزیراعظم نریندرمودی سے ملاقات کی کوئی خواہش نہیں دفترخارجہ
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات کی کوئی تجویززیرغورنہیں، ترجمان
دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ نیویارک میں پاک بھارت وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات کی کوئی تجویز زیرغور نہیں اور نہ ہی نریندرمودی سے ملاقات کی کوئی خواہش ہے۔
ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف اور بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے درمیان ملاقات کی کوئی تجویز زیرغور نہیں اور نہ ہی نریندر مودی سے کسی بھی قسم کی ملاقات کے خواہاں ہیں جب کہ پاکستان اقوام متحدہ کو ہراس معاملے پرباخبررکھے گا جس پر تشویش ہوگی۔ انہوں نے داؤد ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی سے متعلق بھارتی موقف کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ داؤد ابراہیم پاکستان کے کسی بھی حصے میں موجود نہیں اور اس حوالے سے بھارتی میڈیا پر چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور کا فیصلہ طرفین نے کرنا ہے تاہم پاکستان مذاکرات میں سہولت کارکا کردار ادا کرنےکوتیار ہے جب کہ افغان حکام نےپاکستان ڈپلومیٹک اسٹاف اور سفارخانےکے تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نےکہا کہ ڈی جی رینجرز اور بی ایس ایف حکام کی ملاقات آئندہ ماہ دلی میں ہو گی جس میں دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی کے خاتمے پر بات ہوگی۔
ترجمان دفترخارجہ نے پاکستانیوں کو متنبہ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں خراب سیکیورٹی صورتحال والے ممالک کا دورہ نہ کریں۔
ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف اور بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے درمیان ملاقات کی کوئی تجویز زیرغور نہیں اور نہ ہی نریندر مودی سے کسی بھی قسم کی ملاقات کے خواہاں ہیں جب کہ پاکستان اقوام متحدہ کو ہراس معاملے پرباخبررکھے گا جس پر تشویش ہوگی۔ انہوں نے داؤد ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی سے متعلق بھارتی موقف کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ داؤد ابراہیم پاکستان کے کسی بھی حصے میں موجود نہیں اور اس حوالے سے بھارتی میڈیا پر چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور کا فیصلہ طرفین نے کرنا ہے تاہم پاکستان مذاکرات میں سہولت کارکا کردار ادا کرنےکوتیار ہے جب کہ افغان حکام نےپاکستان ڈپلومیٹک اسٹاف اور سفارخانےکے تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نےکہا کہ ڈی جی رینجرز اور بی ایس ایف حکام کی ملاقات آئندہ ماہ دلی میں ہو گی جس میں دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی کے خاتمے پر بات ہوگی۔
ترجمان دفترخارجہ نے پاکستانیوں کو متنبہ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں خراب سیکیورٹی صورتحال والے ممالک کا دورہ نہ کریں۔