حصص مارکیٹ میں تیزی سے 424 پوائنٹس کا اضافہ
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 19.89 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر22 کروڑ 32 لاکھ49 ہزار 580 حصص کے سودے ہوئے
خام تیل کی عالمی قیمتوں میں ریکوری سے آئل اسٹاکس میں خریداری اورملک کی تینوں اسٹاک ایکس چینجوں کے انضمام اور پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے قیام پرایم او یو کے دستخط کے مثبت اثرات کراچی اسٹاک ایکس چینج کی کاروباری سرگرمیوں پرجمعرات کو بھی مرتب ہوئے۔
جس سے 4 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 89 ارب 29 کروڑروپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ سیاسی تناؤ کے باوجود مارکیٹ میں بہتری رونما ہوئی لیکن غیرملکیوں کی جانب سے سرمائے کا انخلا کا سلسلہ جاری ہے جو مسلسل سرمائے کا انخلا کر رہے ہیں، بین الاقوامی سطح پر حصص کی تجارت میں تیزی سے مقامی اسٹاک ایکس چینجز پربھی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں اورانفرادی سرمایہ کاروں نے 79 لاکھ42 ہزار807 ڈالر کا انخلا کیا گیا لیکن اس کے باوجود تمام دورانیے میں تیزی کی لہر برقرار رہی کیونکہ اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں نے18 لاکھ 69 ہزار520 ڈالر، میوچل فنڈز 30 لاکھ 20 ہزار577 ڈالر، این بی ایف سیز 3 لاکھ95 ہزار652 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز نے 18 لاکھ81 ہزار 752 ڈالر کی سرمایہ کاری کی ،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 423.87 پوائنٹس کے اضافے سے 33961.29 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 275.73 پوائنٹس کے اضافے سے20592.39 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 833.91 پوائنٹس کے اضافے سے56752.96 ہو گیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 19.89 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر22 کروڑ 32 لاکھ49 ہزار 580 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 378 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں258 کے بھاؤ میں اضافہ، 102 کے داموں میں کمی اور18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جس سے 4 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 89 ارب 29 کروڑروپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ سیاسی تناؤ کے باوجود مارکیٹ میں بہتری رونما ہوئی لیکن غیرملکیوں کی جانب سے سرمائے کا انخلا کا سلسلہ جاری ہے جو مسلسل سرمائے کا انخلا کر رہے ہیں، بین الاقوامی سطح پر حصص کی تجارت میں تیزی سے مقامی اسٹاک ایکس چینجز پربھی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں اورانفرادی سرمایہ کاروں نے 79 لاکھ42 ہزار807 ڈالر کا انخلا کیا گیا لیکن اس کے باوجود تمام دورانیے میں تیزی کی لہر برقرار رہی کیونکہ اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں نے18 لاکھ 69 ہزار520 ڈالر، میوچل فنڈز 30 لاکھ 20 ہزار577 ڈالر، این بی ایف سیز 3 لاکھ95 ہزار652 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز نے 18 لاکھ81 ہزار 752 ڈالر کی سرمایہ کاری کی ،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 423.87 پوائنٹس کے اضافے سے 33961.29 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 275.73 پوائنٹس کے اضافے سے20592.39 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 833.91 پوائنٹس کے اضافے سے56752.96 ہو گیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 19.89 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر22 کروڑ 32 لاکھ49 ہزار 580 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 378 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں258 کے بھاؤ میں اضافہ، 102 کے داموں میں کمی اور18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔