سپر لیگ پی سی بی خالی خزانے بھرنے کا خواب دیکھنے لگا

دونوں بورڈز متفق ہیں کہ اب مقابلوں کے انعقاد کا نہ ہونے کے برابر امکان ہے

پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق 40 نامور کرکٹرز ایونٹ میں شرکت کے لیے دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔ فوٹو: فائل

BAHAWALPUR:
پی سی بی سپر لیگ سے خالی خزانے بھرنے کا خواب دیکھنے لگا، چیئرمین شہریارخان نے کہاکہ اگر بھارت سے سیریز نہ ہوئی تو بھاری خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا، البتہ دوحا میں شیڈول ایونٹ سے آمدنی کی توقع ہے۔

ان کے مطابق بورڈ میں ڈاؤن سائزنگ کا کوئی ارادہ نہیں، چیئرمین نے اعتراف کیا کہ دسمبر میں میچز نہ ہونے کی صورت میں پلان بی پر تاحال کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ دوسری جانب قطرنے پی ایس ایل کیلیے اپنا دوسرا اسٹیڈیم بھی 'حاضر' کردیا، اولمپک کمیٹی کے آفیشل عیسیٰ علی غنیم کہتے ہیں کہ پاکستانی ایونٹ سے ہمارے ملک میں کر کٹ کو فروغ ملے گا۔

فٹبال ورلڈ کپ 2022 سے قبل بڑے اسپورٹس ایونٹس کا انعقاد ہمارا ہدف ہے۔ تفصیلات کے مطابق سیاسی کشیدگی نے دسمبر میں شیڈول پاک بھارت سیریز پر سوالیہ نشان عائد کر دیا، دونوں بورڈز متفق ہیں کہ اب مقابلوں کے انعقاد کا نہ ہونے کے برابر امکان ہے، اس سے پی سی بی کو بھاری خسارے کا سامنا ہوگا، ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے اور شاہ خرچیوں سے ویسے ہی خزانے تیزی سے خالی ہو رہے ہیں۔


گوکہ زمبابوین سائیڈ نے رواں برس دورہ کیا مگر اس سیریز پر پیسہ پانی کی طرح بہانا پڑا، بورڈ کے چیئرمین شہریارخان نے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت میں کہا کہ بھارت سے سیریز اگر نہ ہوئی تو یقیناً ہمیں بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا، اس حوالے سے مختلف اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں، البتہ بورڈ میں ڈاؤن سائزنگ کا کوئی ارادہ نہیں ہے، انھوں نے اعتراف کیا کہ پلان بی پر تاحال کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

یاد رہے کہ دسمبر میں صرف بنگلہ دیش اور زمبابوے کی ٹیمیں ہی فارغ ہوں گی، پاکستانی بورڈ بھارت کی جانب سے حتمی جواب ملنے کے بعد ہی نئی سیریز کیلیے باضابطہ کوشش شروع کرے گا۔ شہریار خان نے کہا کہ آئندہ برس فروری میں شیڈول سپر لیگ سے آمدنی کی توقع ہے، فرنچائزز اور ٹی وی رائٹس وغیرہ کی فروخت سے بڑی رقم حاصل ہو گی۔ دریں اثنا پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے اپنی ٹوئنٹی 20 سپر لیگ قطر میں کرانے سے میزبان ملک کے اسپورٹس حلقے کافی خوش ہیں،اس سے ان کی اسپورٹس پروفائل بہتراور انڈسٹریل زون میں واقع اسٹیڈیم بھی اپ گریڈ ہوجائے گا۔

اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اب قطر اولمپک کمیٹی نے اپنا دوسرا اسٹیڈیم بھی پی ایس ایل کے لیے پیش کردیا جو مسیعید میں واقع ہے۔ مقامی اولمپک کمیٹی کے ایک ٹاپ عہدیدار عیسیٰ علی غنیم نے کہاکہ ہمارے ملک میں پی ایس ایل کا انعقاد ایک بہت بڑی ڈیولپمنٹ ہے، اس سے یہاں کرکٹ کو بھی فروخت ملے گا، یہ کھیل یہاں پر مقیم جنوبی ایشیائی تارکین وطن میں کافی مقبول ہے اور ہم تو ویسے بھی اپنے ملک میں کھیلوں کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم فیفا ورلڈ کپ 2022 کی جانب دیکھ رہے اور اس سے قبل قطر میں چند ٹاپ کلاس اسپورٹس ایونٹس منعقد کرنا چاہتے ہیں۔

اس لیے لیگ کے انعقاد سے دوحا میں کرکٹ اگلے اسٹیج پر پہنچ جائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے دونوں اسٹیڈیم پی ایس ایل کے لیے دینے کو تیار ہیں،انڈسٹریل ایریا والا مرکزی وینیو ہے جبکہ دوسرا اسٹیڈیم مسیعید میں واقع ہے، ان میں تھوڑی بہت بہتری کی گنجائش ہے جو ہم آسانی سے کرلیں گے۔واضح رہے کہ4 سے 24 فروری تک دوحا میں شیڈول ایونٹ میں 5 ٹیمیں حصہ لیں گی، پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق 40 نامور کرکٹرز ایونٹ میں شرکت کے لیے دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔
Load Next Story