خود کشی کرنے والوں میں ’’غیرمحتاط اورخطرناک رویئے‘‘ کا انکشاف
خطرناک ڈرائیونگ، پرتشدد رحجان اور بغاوتی رویئے والے افراد کسی نہ کسی طرح خود کشی کی جانب مائل ہوسکتے ہیں،تحقیق
یورپی کالج برائے نیوروسائیکوفارماکولوجی (ای سی این پی) کے مطابق مریض کے خاص روئیوں سے بتایا جاسکتا ہے کہ آگے چل کر کون سا مریض خودکشی کی کوشش کرسکتا ہے۔
خود کشی کرنے والوں میں ''غیرمحتاط اورخطرناک رویئے'' کا پتا چلانے کے لئے 3 ہزارایسے افراد کا مطالعہ کیا گیا جو شدید ڈپریشن کا شکار تھے اور ان میں سے 628 اس سے قبل خودکشی کی کوشش کرچکے تھے، مطالعے کے بعد انکشاف ہوا کہ خطرناک ڈرائیونگ، پرتشدد رحجان اور بغاوتی رویئے والے افراد کسی نہ کسی طرح خود کشی کی جانب مائل ہوسکتے ہیں۔
ماہرین نے خودکشی کی کوشش سے پہلے اور بعد میں ڈپریشن کے حامل افراد میں ان کا رویہ اور رحجان نوٹ کیا جس سے پتا چلا کہ جب ایسے افراد خودکشی کی جانب گامزن ہوتے ہیں تو ان کا برتاؤ بھی تبدیل ہوجاتا ہے جن میں سے چند اہم علامات میں پُرخطر ڈرائیونگ، دونوں ہاتھوں کو مروڑنا، کمرے میں بے ارادہ ٹہلنا اور بار بار غصہ ہونا وغیرہ شامل ہیں۔
سروے رپورٹ تحریر کرنے والوں میں سے ایک تحقیق کار کا کہنا تھا کہ ڈپریشن کے ملے جلے رحجان کا اظہار کرنے والا شخص خودکشی کی جانب مائل ہوسکتا ہے اور اس کیفیت میں وہ مایوس ہونے کےساتھ ساتھ بہت جذباتی بھی ہوجاتا ہے اور مضحکہ خیز حرکتیں بھی کرتا ہے۔ دنیا کے ممتاز نفسیاتی معالجین نے اس تحقیق کی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ہرسال ہزاروں جانیں بچانے میں مدد ملے گی۔
خود کشی کرنے والوں میں ''غیرمحتاط اورخطرناک رویئے'' کا پتا چلانے کے لئے 3 ہزارایسے افراد کا مطالعہ کیا گیا جو شدید ڈپریشن کا شکار تھے اور ان میں سے 628 اس سے قبل خودکشی کی کوشش کرچکے تھے، مطالعے کے بعد انکشاف ہوا کہ خطرناک ڈرائیونگ، پرتشدد رحجان اور بغاوتی رویئے والے افراد کسی نہ کسی طرح خود کشی کی جانب مائل ہوسکتے ہیں۔
ماہرین نے خودکشی کی کوشش سے پہلے اور بعد میں ڈپریشن کے حامل افراد میں ان کا رویہ اور رحجان نوٹ کیا جس سے پتا چلا کہ جب ایسے افراد خودکشی کی جانب گامزن ہوتے ہیں تو ان کا برتاؤ بھی تبدیل ہوجاتا ہے جن میں سے چند اہم علامات میں پُرخطر ڈرائیونگ، دونوں ہاتھوں کو مروڑنا، کمرے میں بے ارادہ ٹہلنا اور بار بار غصہ ہونا وغیرہ شامل ہیں۔
سروے رپورٹ تحریر کرنے والوں میں سے ایک تحقیق کار کا کہنا تھا کہ ڈپریشن کے ملے جلے رحجان کا اظہار کرنے والا شخص خودکشی کی جانب مائل ہوسکتا ہے اور اس کیفیت میں وہ مایوس ہونے کےساتھ ساتھ بہت جذباتی بھی ہوجاتا ہے اور مضحکہ خیز حرکتیں بھی کرتا ہے۔ دنیا کے ممتاز نفسیاتی معالجین نے اس تحقیق کی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ہرسال ہزاروں جانیں بچانے میں مدد ملے گی۔