بحیرہ روم میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی الٹ گئی7 افراد ہلاک
ہر ہفتے لیبیا اورشام سمیت دیگر ممالک کے ہزاروں افراد یورپی ساحلوں کا رخ کررہے ہیں
بحیرہ روم میں لیبیا کے ساحل کے قریب یورپ جانے والے تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 7 افراد ہلاک ہوگئے۔
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں موجود ریڈ کریسنٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں خومز کے ساحل کے قریب غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے والے تارکین وطن کی کشتی الٹنے کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد وہاں سے 7 لاشیں نکالی گئی ہیں تاہم یہ تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ کشتی میں کتنے افراد سوار تھے۔
بحیرہ روم میں یہ ایک ہفتے کے دوران تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کا دوسرا واقعہ ہے چند روز قبل پیش آنے والے ایک حادثے میں 55 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔
دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کو غیر قانونی تارکینِ وطن کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے اور ہر ہفتے لیبیا اورشام سمیت دیگر ممالک کے ہزاروں افراد یورپی ساحلوں کا رخ کررہے ہیں اور انسانی اسمگلر ان کی مدد کررہے ہیں لیکن اس دوران رواں برس اس کوشش میں 2 ہزار 300 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
رواں برس افریقا اور مشرقِ وسطیٰ کے ہزاروں افراد نے کشتیوں کے ذریعے یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کی اوران کی بڑی تعداد عموماً ایسی کشتیوں میں سوار ہوتی ہے جو سمندر پار کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں ،یہ کشتیاں راستہ بھٹک جاتی ہیں یا اپنے بوجھ سے غرقاب ہوجاتی ہیں۔
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں موجود ریڈ کریسنٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں خومز کے ساحل کے قریب غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے والے تارکین وطن کی کشتی الٹنے کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد وہاں سے 7 لاشیں نکالی گئی ہیں تاہم یہ تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ کشتی میں کتنے افراد سوار تھے۔
بحیرہ روم میں یہ ایک ہفتے کے دوران تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کا دوسرا واقعہ ہے چند روز قبل پیش آنے والے ایک حادثے میں 55 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔
دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کو غیر قانونی تارکینِ وطن کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے اور ہر ہفتے لیبیا اورشام سمیت دیگر ممالک کے ہزاروں افراد یورپی ساحلوں کا رخ کررہے ہیں اور انسانی اسمگلر ان کی مدد کررہے ہیں لیکن اس دوران رواں برس اس کوشش میں 2 ہزار 300 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
رواں برس افریقا اور مشرقِ وسطیٰ کے ہزاروں افراد نے کشتیوں کے ذریعے یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کی اوران کی بڑی تعداد عموماً ایسی کشتیوں میں سوار ہوتی ہے جو سمندر پار کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں ،یہ کشتیاں راستہ بھٹک جاتی ہیں یا اپنے بوجھ سے غرقاب ہوجاتی ہیں۔