سالم گاجر نہیں کھاسکتے تو جوس پئیں

گاجر میں کیروٹین پایا جاتا ہے جو کہ جسم کو وٹا من اے ، بی اور ای کے علاوہ کئی قسم کے معدن مہیا کرتا ہے۔

گاجر میں کیروٹین پایا جاتا ہے جو کہ جسم کو وٹا من اے ، بی اور ای کے علاوہ کئی قسم کے معدن مہیا کرتا ہے۔ فوٹو: فائل

سردیاں آرہی ہیں اور اس موسم میں گاجر وافر دستیاب ہوتی ہے۔

بعض لوگوں کے لیے سالم گاجر کھانا مشکل ہوتا ہے ، ان کو چاہیے کہ گاجر کا جوس پئی۔ گاجر میں پائے جانے والے فائبر بہت مفید ہوتے ہیں۔ اگر آپ کو سالم گاجر کھانا مشکل لگتا ہے تو اسے تھوڑا بہت کھانے کے ساتھ ساتھ اس کا جوس پئیں۔

گاجر میں بیٹا کیروٹین پایا جاتا ہے جو کہ جسم کو وٹا من اے ، بی اور ای کے علاوہ کئی قسم کے معدن مہیا کرتا ہے۔گاجر کا جوس قبل از زچگی خواتین کو کئی فوائد پہنچانے کے ساتھ ساتھ بصارت ، ہڈیوں ، دانتوں ، جگر ، ناخنوں ، جلد اور بالوں کے لیے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ کینسر کو بھی روکتا ہے۔


گاجر کا جوس کئی اقسام کے کینسر ،جیسے جلد اور چھاتی کا کینسر، کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔بیٹا کیروٹین کی موجودگی کی وجہ سے گاجر کے جوس میں ایسے مادے پائے جاتے ہیں جو کینسر سے لڑتے ہیں ۔بیٹا کیروٹین جسم میں داخل ہوکر وٹا من اے میں بدل جاتا ہے جو کہ انٹی آکسیڈنٹ مادوں کے باعث کینسر کو روکتا ہے اور کینسر کا سبب بننے والے فری ریڈیکلز سے جسم کو نجات دلاتا ہے۔

وٹامن کی کمی کی صورت میں خشکی پیدا ہوتی ہے اور جلد، ناخنوں اور بالوں کو نقصان پہنچتا ہے۔اس طرح وٹامن اے کی وجہ سے گاجر کاجوس جگر کے لیے بھی مفید ہوتاہے اور اس کی صفائی کرتا ہے۔یہ جگر سے صفرا اور چکنائی کو کم کرتا ہے۔اس طرح جگر کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کے لیے گاجر کاجو س کبھی کبھی کے بجائے باقاعدگی سے پینا چاہیے۔جگر وٹامن اے کو سٹور بھی کرسکتا ہے۔

گاجر کا رنگ جتنا گہرا ہوگا اس میں کیرو ٹین بھی اتنا زیادہ ہوگا۔تاہم شوگر کے مریضوں کو گاجرکا جوس شروع کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے کیونکہ اس میں چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔وٹامن ای کی وجہ سے گاجر کاجوس تولیدی صحت کے لیے بھی بہت اچھا ہوتا ہے۔
Load Next Story