حصص مارکیٹ میں تیزی کے باعث 279 پوائنٹس کا اضافہ
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت24.90 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر35 کروڑ30 لاکھ50 ہزار710 حصص کے سودے ہوئے
ISLAMABAD:
آئل، گیس اورفرٹیلائزر سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھنے سے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی34500 ،34600 اور34700 پوائنٹس کی 3 حدیں بحال ہوگئیں۔
تیزی کے سبب59.75 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی76 ارب28 کروڑ27 لاکھ4 ہزار999 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں ریکوری کے سبب کیپٹل مارکیٹ میں سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں بالخصوص غیرملکی سرمایہ کار نچلی قیمتوں میں آئل اینڈ گیس سیکٹر میں ترجیحی بنیادوں پر خریداری کررہے ہیں۔
تاہم نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سودمستحکم رہنے کی اطلاعات کے سبب بینکنگ سیکٹر میں فروخت کا دباؤ رہا، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ86 لاکھ47 ہزار238 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے کاروبار پر مثبت اثرات مرتب کیے۔
جس سے ایک موقع پرانڈیکس کی34800 پوائنٹس کی حد بھی بحال ہوگئی تھی لیکن اس دوران اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے38 لاکھ 58 ہزار729 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے25 لاکھ47 ہزار 612 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے33 لاکھ54 ہزار861 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے52 لاکھ7 ہزار478 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے14 لاکھ41 ہزار648 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے ایک موقع پر131.30 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم نچلی قیمتوں پر خریداری سرگرمیاں فروخت پر غالب ہونے سے مذکورہ مندی زیادہ دیربرقرار نہ رہ سکی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 279.04 پوائنٹس اضافے سے 34726.51 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 242.72 پوائنٹس کے اضافے سے 21218.41 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 184.38 پوائنٹس کے اضافے سے57835.02 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت24.90 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر35 کروڑ30 لاکھ50 ہزار710 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار400 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں239 کے بھاؤ میں اضافہ، 134 کے داموں میں کمی اور 27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
آئل، گیس اورفرٹیلائزر سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھنے سے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی34500 ،34600 اور34700 پوائنٹس کی 3 حدیں بحال ہوگئیں۔
تیزی کے سبب59.75 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی76 ارب28 کروڑ27 لاکھ4 ہزار999 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں ریکوری کے سبب کیپٹل مارکیٹ میں سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں بالخصوص غیرملکی سرمایہ کار نچلی قیمتوں میں آئل اینڈ گیس سیکٹر میں ترجیحی بنیادوں پر خریداری کررہے ہیں۔
تاہم نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سودمستحکم رہنے کی اطلاعات کے سبب بینکنگ سیکٹر میں فروخت کا دباؤ رہا، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ86 لاکھ47 ہزار238 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے کاروبار پر مثبت اثرات مرتب کیے۔
جس سے ایک موقع پرانڈیکس کی34800 پوائنٹس کی حد بھی بحال ہوگئی تھی لیکن اس دوران اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے38 لاکھ 58 ہزار729 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے25 لاکھ47 ہزار 612 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے33 لاکھ54 ہزار861 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے52 لاکھ7 ہزار478 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے14 لاکھ41 ہزار648 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے ایک موقع پر131.30 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم نچلی قیمتوں پر خریداری سرگرمیاں فروخت پر غالب ہونے سے مذکورہ مندی زیادہ دیربرقرار نہ رہ سکی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 279.04 پوائنٹس اضافے سے 34726.51 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 242.72 پوائنٹس کے اضافے سے 21218.41 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 184.38 پوائنٹس کے اضافے سے57835.02 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت24.90 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر35 کروڑ30 لاکھ50 ہزار710 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار400 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں239 کے بھاؤ میں اضافہ، 134 کے داموں میں کمی اور 27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔