ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے
احتجاجی کیمپوں کے ساتھ ساتھ ریلیاں بھی نکالی گئیں جس میں شرکا نے احتجاجی بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے
ISLAMABAD:
آل پاکستان انجمن تاجران کی اپیل پر بدھ کو ملک بھر میں بینکوں سے لین دین پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف ملک بھر میں تاجروں نے احتجاجی مظاہرے کیے، احتجاجی کیمپ بھی لگائے گئے، کراچی، گوجرانوالہ، اسلام آباد،ملتان،سکھر،حیدرآباد، نواب شاہ، راولپنڈی میں احتجاجی کیمپوں کے ساتھ ساتھ ریلیاں بھی نکالی گئیں جس میں شرکا نے احتجاجی بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور وہ ودہولڈنگ ٹیکس واپس لینے کیلیے نعرے لگا رہے تھے۔
آل پاکستان انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری اور سپریم کونسل کے رکن نعیم میر نے لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے تاجروں کے احتجاجی کیمپ سے خطاب کے دوران اعلان کیا کہ ودہولڈنگ ٹیکس پر حکومتی رویے کیخلاف تاجر برادری جمعہ 4ستمبر کو''یوم بددعا'' منائے گی، تاجر جھولی اٹھاکر حکومت، آئی ایف ایم اور ایف بی آر کو بددعائیں دیں گے۔ انھوں نے کہاکہ ہم کاروبار کرنے والے لوگ احتجاج سے دورہی رہتے ہیں لیکن موجودہ صورتحال میں ہمیں احتجاج پر مجبور کیا جارہا ہے، تاجر اپنے جائز مطالبات کے حل کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں اس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں۔
حکومت سے کہتے ہیں کہ خدارا ہمارے مطالبات مان لیں یہ جائز مطالبات ہیں۔ ہم پرامن احتجاج کرکے نڈھال ہوگئے ہیں، اس لیے تاجر برادری نے فیصلہ کیا ہے کہ 4ستمبر کو یوم بددعا منائیں گے۔ نعیم میر نیک ہاکہ ہم نے پرامن احتجاج کیا ہے ایک پتا نہیں ٹوٹا، ایک گاڑی کو گزرنے میں دشواری نہیں ہوئی۔ سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ نے کراچی میں اولڈ اسٹیٹ بینک، بولٹن مارکیٹ کے باہر تاجروں کے بہت بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر کے تاجروں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
بینکوں سے لین دین میں جبری کٹوتی کو تاجر برادری غنڈہ ٹیکس تصور کرتی ہے اور یہ امانت میں خیانت کے مترادف ہے، ہم 0.1 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس بھی قبول نہیں کریں گے،حکومتی ہٹ دھرمی کیخلاف تاجر 4 ستمبر کو بینکوں سے لین دین مکمل ختم کردیں گے اور پھر9 ستمبر کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی، اس سلسلے میں سندھ بھر کے تاجروں کا5 ستمبر کو کراچی میں کنونشن بھی منعقد ہوگا۔
آل پاکستان انجمن تاجران کی اپیل پر بدھ کو ملک بھر میں بینکوں سے لین دین پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف ملک بھر میں تاجروں نے احتجاجی مظاہرے کیے، احتجاجی کیمپ بھی لگائے گئے، کراچی، گوجرانوالہ، اسلام آباد،ملتان،سکھر،حیدرآباد، نواب شاہ، راولپنڈی میں احتجاجی کیمپوں کے ساتھ ساتھ ریلیاں بھی نکالی گئیں جس میں شرکا نے احتجاجی بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور وہ ودہولڈنگ ٹیکس واپس لینے کیلیے نعرے لگا رہے تھے۔
آل پاکستان انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری اور سپریم کونسل کے رکن نعیم میر نے لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے تاجروں کے احتجاجی کیمپ سے خطاب کے دوران اعلان کیا کہ ودہولڈنگ ٹیکس پر حکومتی رویے کیخلاف تاجر برادری جمعہ 4ستمبر کو''یوم بددعا'' منائے گی، تاجر جھولی اٹھاکر حکومت، آئی ایف ایم اور ایف بی آر کو بددعائیں دیں گے۔ انھوں نے کہاکہ ہم کاروبار کرنے والے لوگ احتجاج سے دورہی رہتے ہیں لیکن موجودہ صورتحال میں ہمیں احتجاج پر مجبور کیا جارہا ہے، تاجر اپنے جائز مطالبات کے حل کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں اس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں۔
حکومت سے کہتے ہیں کہ خدارا ہمارے مطالبات مان لیں یہ جائز مطالبات ہیں۔ ہم پرامن احتجاج کرکے نڈھال ہوگئے ہیں، اس لیے تاجر برادری نے فیصلہ کیا ہے کہ 4ستمبر کو یوم بددعا منائیں گے۔ نعیم میر نیک ہاکہ ہم نے پرامن احتجاج کیا ہے ایک پتا نہیں ٹوٹا، ایک گاڑی کو گزرنے میں دشواری نہیں ہوئی۔ سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ نے کراچی میں اولڈ اسٹیٹ بینک، بولٹن مارکیٹ کے باہر تاجروں کے بہت بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر کے تاجروں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
بینکوں سے لین دین میں جبری کٹوتی کو تاجر برادری غنڈہ ٹیکس تصور کرتی ہے اور یہ امانت میں خیانت کے مترادف ہے، ہم 0.1 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس بھی قبول نہیں کریں گے،حکومتی ہٹ دھرمی کیخلاف تاجر 4 ستمبر کو بینکوں سے لین دین مکمل ختم کردیں گے اور پھر9 ستمبر کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی، اس سلسلے میں سندھ بھر کے تاجروں کا5 ستمبر کو کراچی میں کنونشن بھی منعقد ہوگا۔