بلدیاتی الیکشن اب ہوجانے چاہئیں

الیکشن کمیشن نے سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلہ کا شیڈول جاری کردیا ہے

پنجاب اور سندھ حکومتیں بلدیاتی الیکشن کرانے کے آئینی ذمے داری سے خوشدلی کے ساتھ عہدہ برآ ہونے کو تیار ہیں اور یہ نیک شکون ہے۔ فوٹو: فائل

DHAKA:
الیکشن کمیشن نے سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلہ کا شیڈول جاری کردیا ہے، دونوں صوبوں کے27اضلاع میں پولنگ19نومبر کو ہوگی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق دوسرے مرحلہ میں امیدوار کاغذات نامزدگی13تا17ستمبر جمع کراسکیں گے، اسکروٹنی کا عمل26ستمبر تا یکم اکتوبر تک جاری رہے گا، کاغذات نامزدگی پر اعتراض کی اپیلیں 6اکتوبر تک نمٹائی جا سکیں گی جب کہ امیدواروں کی حتمی فہرست14اکتوبر کو جاری ہو گی۔

جمہوری دور میں بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کو جس طرح اساطیری کہانی اور ناقابل یقین ٹاسک کا روپ دیا گیا ہے اسے کوئی بھی جمہوریت پسند جمہوری عمل کے حق میں مناسب نہیں سمجھے گا، کیونکہ جتنے حیلے بہانوں کا سہارا لے کر سندھ و پنجاب حکومتوں نے شیڈول میں تبدیلی یا اپنی مجبوریوں کا کیس پیش کیا اس سے یہی بات سامنے آئی کہ بلدیاتی انتخابات کے گراس روٹ فوائد سے ابھی قومی جمہوری اداروں اور پارلیمانی روایات میں ہم آہنگی پیدا نہیں ہوسکی ہے، الیکشن کمیشن کے مطابق دوسرے مرحلے میں سندھ کے 15 جب کہ پنجاب کے 12 اضلاع میں پولنگ ہوگی۔


سندھ میں مٹیاری، ٹنڈو اللہ یار، ٹنڈو محمد خان، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، حیدرآباد، دادو، جام شورو، شہید بے نظیرآباد، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، میرپور خاص، عمرکوٹ اور تھرپارکر میں دوسرے مرحلے میں پولنگ ہوگی۔ پنجاب میں خانیوال، ساہیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چینوٹ، سرگودھا، میانوالی، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، اٹک اور جہلم میں عوام19نومبر کو اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن کی ہدایت پر سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے رولز مرتب کر کے صوبائی الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیے ہیں۔

صوبائی الیکشن کمشنر جلد رولز کا مسودہ الیکشن کمیشن کو بھجوائے گا جب کہ پوری دنیا میں مقامی اور خود اختیاری بلدیاتی حکومتوں یا سٹی کونسلوں کو جمہوریت کا نقش اول قرار دیا گیا ہے اور شہر اور اس کے مکینوں کو گھر کی دہلیز پر زندگی کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی ان ہی بلدیاتی انتخابات کی مرہون منت ہوتی ہیں۔ الیکشن کمیشن اور عدلیہ تک کو ایک عجیب حکومتی تماشا بار بار دیکھنے کو ملا۔ تاہم اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پنجاب اور سندھ حکومتیں بلدیاتی الیکشن کرانے کے آئینی ذمے داری سے خوشدلی کے ساتھ عہدہ برآ ہونے کو تیار ہیں اور یہ نیک شکون ہے۔
Load Next Story