منشیات کی اسمگلنگ اور باغیوں کواسلحہ بیچنے کےالزام میں 2پاکستانی بھائی امریکا کے حوالے
وہاب چشتی اور حمید چشتی کو امریکی درخواست پرگزشتہ برس اسپین سے گرفتار کیا گیا تھا
اسپین نے ہیروئن کی اسمگلنگ اور جنوبی امریکا کے ملک کولمبیا میں باغیوں کو اسلحہ فروخت کرنے کے الزام میں 2 پاکستانی بھائیوں کو امریکا کے حوالے کردیا ہے۔
فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق 49 سالہ وہاب چشتی عرف اینجل اور 47 سالہ حمید چشتی عرف بَینی پر منشیات سے جڑی دہشت گردی اور لاطینی امریکی ملک کولمبیا میں سرگرم باغی تنظیم فارک کو اسلحہ فراہم کرنے کا الزام ہے۔
حمید اور وہاب کو اسپین نے گزشتہ برس اپریل میں امریکی حکومت کی درخواست پر گرفتار کیا تھا اور تاہم اب انہیں امریکی شہر نیویارک پہنچادیا گیا ہے جہاں ان کے خلاف عدالتی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
دونوں بھائیوں کو نیویارک میں ایک عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جہاں استغاثہ نے ان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپریل 2014 میں نمونے کے طور پر ایک کلوگرام ہیروئن ہالینڈ میں ان افراد کے حوالے کی، جو اُن کے خیال میں فارک باغی تھے۔ پھر ان فرضی باغیوں نے جب یہ کہا کہ وہ کولمبیا میں اپنی منشیات کی تجارت کو تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے روسی ساختہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل خریدنا چاہتے ہیں تو یہ دونوں بھائی انہیں ہتھیار فروخت کرنے پر بھی تیار ہو گئے۔
جب حمید چشتی نے میزائلوں کے بدلے پیسہ وصول کرنے کے لیے اپنے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات مبینہ خریداروں کے حوالے کیں تو جون 2014 میں ان دونوں بھائیوں کو اسپین میں گرفتار کر لیا گیا۔
امریکی ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ اگر ان دونوں بھائیوں کے خلاف لگائے گئے تمام الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو انہیں 25 سال سے لے کر عمر قید تک کی سزائیں ہو سکتی ہیں اور یوں انہیں باقی عمر امریکی جیلوں میں گزارنا پڑ سکتی ہے۔
امریکی وکلائے استغاثہ اسپین سے 2 مزید ملزمان کی حوالگی کے منتظر ہیں تاہم اس میں تاخیر ہو رہی ہے کیونکہ انہوں نے وہاں سیاسی پناہ کی درخواست دے رکھی ہے، جس کے فیصلے کے بعد ہی ان کی حوالگی کا فیصلہ ہوسکے گا.
فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق 49 سالہ وہاب چشتی عرف اینجل اور 47 سالہ حمید چشتی عرف بَینی پر منشیات سے جڑی دہشت گردی اور لاطینی امریکی ملک کولمبیا میں سرگرم باغی تنظیم فارک کو اسلحہ فراہم کرنے کا الزام ہے۔
حمید اور وہاب کو اسپین نے گزشتہ برس اپریل میں امریکی حکومت کی درخواست پر گرفتار کیا تھا اور تاہم اب انہیں امریکی شہر نیویارک پہنچادیا گیا ہے جہاں ان کے خلاف عدالتی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
دونوں بھائیوں کو نیویارک میں ایک عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جہاں استغاثہ نے ان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپریل 2014 میں نمونے کے طور پر ایک کلوگرام ہیروئن ہالینڈ میں ان افراد کے حوالے کی، جو اُن کے خیال میں فارک باغی تھے۔ پھر ان فرضی باغیوں نے جب یہ کہا کہ وہ کولمبیا میں اپنی منشیات کی تجارت کو تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے روسی ساختہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل خریدنا چاہتے ہیں تو یہ دونوں بھائی انہیں ہتھیار فروخت کرنے پر بھی تیار ہو گئے۔
جب حمید چشتی نے میزائلوں کے بدلے پیسہ وصول کرنے کے لیے اپنے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات مبینہ خریداروں کے حوالے کیں تو جون 2014 میں ان دونوں بھائیوں کو اسپین میں گرفتار کر لیا گیا۔
امریکی ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ اگر ان دونوں بھائیوں کے خلاف لگائے گئے تمام الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو انہیں 25 سال سے لے کر عمر قید تک کی سزائیں ہو سکتی ہیں اور یوں انہیں باقی عمر امریکی جیلوں میں گزارنا پڑ سکتی ہے۔
امریکی وکلائے استغاثہ اسپین سے 2 مزید ملزمان کی حوالگی کے منتظر ہیں تاہم اس میں تاخیر ہو رہی ہے کیونکہ انہوں نے وہاں سیاسی پناہ کی درخواست دے رکھی ہے، جس کے فیصلے کے بعد ہی ان کی حوالگی کا فیصلہ ہوسکے گا.