پنجاب میں خراب امتحانی نتائج دینے والے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کے خلاف کارروائی شروع
صوبے بھر کے 23ہزار اساتذہ اور اسکولوں کے سربراہان کی تنخواہوں کے اضافے روکے اور ان کی مدت ملازمت میں کمی کی جارہی ہے
محکمہ تعلیم پنجاب نے صوبے بھر میں خراب امتحانی نتائج دینے والے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔
محکمہ تعلیم پنجاب نے صوبے بھر میں پرائمری،مڈل، نویں اور دسویں کے سالانہ بورڈ امتحانات میں خراب نتائج دینے والے اسکولوں کے سربراہان اور متعلقہ مضامین کے اساتذہ کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کردی ہے، جس کے تحت پرائمری کے ساڑھے 5 ہزار، مڈل کے 7 ہزارجب کہ نویں اور دسویں کے 10 ہزار خواتین و مرد اساتذہ اور اسکولوں کے سربراہان کے 3 سالانہ انکریمنٹس روکتے ہوئے ان کی 3 سے 5 سال تک کی سروس بھی ضبط کی جارہی ہے۔
محکمہ تعلیم نے پہلے مرحلے میں 300 پرائمری اساتذہ کی 3 سالانہ انکریمنٹس اور ان کی3 سے5سال تک کی سروس بھی ضبط کر لی ہے جب کہ دیگر کو مرحلہ وار اظہار وجوہ کے نوٹس کا اجرا شروع کردیا گیا۔
محکمہ تعلیم پنجاب نے صوبے بھر میں پرائمری،مڈل، نویں اور دسویں کے سالانہ بورڈ امتحانات میں خراب نتائج دینے والے اسکولوں کے سربراہان اور متعلقہ مضامین کے اساتذہ کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کردی ہے، جس کے تحت پرائمری کے ساڑھے 5 ہزار، مڈل کے 7 ہزارجب کہ نویں اور دسویں کے 10 ہزار خواتین و مرد اساتذہ اور اسکولوں کے سربراہان کے 3 سالانہ انکریمنٹس روکتے ہوئے ان کی 3 سے 5 سال تک کی سروس بھی ضبط کی جارہی ہے۔
محکمہ تعلیم نے پہلے مرحلے میں 300 پرائمری اساتذہ کی 3 سالانہ انکریمنٹس اور ان کی3 سے5سال تک کی سروس بھی ضبط کر لی ہے جب کہ دیگر کو مرحلہ وار اظہار وجوہ کے نوٹس کا اجرا شروع کردیا گیا۔