صنعتوں کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے کا مطالبہ

اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث صنعتی یونٹ بند اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔

اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث صنعتی یونٹ بند اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔ فوٹو: فائل

چیئرمین لاہور ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن ظہیر بھٹہ نے بجلی کے شارٹ فال 7ہزا ر میگا واٹ پہنچنے پر انڈسٹریز کیلیے دس گھنٹے اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صنعتی شعبہ میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ انڈسٹریز کیلیے تباہ کن ہے۔


اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث صنعتی یونٹ بند اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔ صنعتکاروں کے وفود سے گفتگومیں انہوںنے کہا کہ بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلیے تھرمل بجلی کے بجائے پن بجلی منصوبوں کی طرف توجہ مبذول کی جائے اور بڑے آبی ذخائر کے ساتھ ساتھ کالا باغ ڈیم کی فوری تعمیر کا آغاز کیا جائے۔ اگر حکومت صنعتی ترقی اور جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہتی ہے تو اس کے لیے انڈسٹریز کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے تاکہ انڈسٹریز اپنی پوری استعداد کے مطابق پیداوار تیار کرکے اندرون ملک اور بیرون میں ارسال کرکے حکومت کے ریونیو میں اضافہ کا باعث بن سکے۔اس طرح حکومت معاشی بحران سے بھی باہر نکل آئے گی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوگا اور پاکستان کو صنعتی لحاظ سے ایشیا کا ٹائیگر بنانے کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہوسکے گا۔
Load Next Story