ڈیری مافیا کی من مانی دُودھ مزید 6 روپے فی لیٹر مہنگا کردیا
اضافے کے بعد کراچی میں تازہ دودھ کی قیمت90روپے اور اس سے زائد وصول کی جائیگی۔
ڈیری مافیا نے ایک بار پھر سرکاری رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے کراچی کیلیے تازہ دودھ کی سرکاری قیمت میں اضافے کا اعلان کردیا۔
شہر میں تازہ دودھ کی سرکاری قیمت70روپے فی لیٹر مقرر ہے تاہم شہر بھر میں تازہ دودھ84روپے فی لیٹر تک فروخت کیا جارہا ہے، ڈیری فارمرز، ہول سیلرز اور بڑے دکانداروں پر مشتمل ڈیری مافیا نے دودھ کی قیمت میں مزید 6روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد کراچی میں تازہ دودھ کی قیمت90روپے اور اس سے زائد وصول کی جائیگی، ملکی تاریخ میں پہلی بار کراچی میں تازہ دودھ پٹرول سے زائد نرخ پر فروخت ہورہا ہے، حالیہ اضافے کے بعد دودھ اور پٹرول کی قیمتوں میں فرق مزید بڑھ جائے گا، ذرائع کے مطابق قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کراچی کی تمام بھینس کالونیوں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا، ڈیری مافیا نے کمزور پڑؑتے کردار حاجی اختر کو سائیڈ لائن کرتے ہوئے عوام پر ڈیری بم گرانے کی ذمے داری حاجی بھورا، سکندر ناگوری اور شاکر عمر کو سونپ دی۔
اجلاس میں بھینس کالونی کی نمائندگی حاجی سکندر ناگوری اور لالا منور اور شاکر عمر گجر نے کی، المومن سوسائٹی بھینس کالونی سے کریم علی، سرجانی ٹاؤن سے ملک حیات، شالیمار (اسٹیٹ ٹو) سے حافظ رمضان، ناگوری سوسائٹی سے امجد خان جدون، بلال کالونی سے اسماعیل، میمن کالونی سے جمیل میمن جبکہ قریشی کالونی سے اورنگزیب عرف خان جی نے شرکت کی اجلاس میں متفقہ طور پر دودھ کا فارم ریٹ 2765روپے فی 37.50 لیٹر سے بڑھا کر 3100 روپے (بشمول 75روپے کرایہ) مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، دودھ کی قیمتوں کے اطلاق کے لیے یوم دفاع پاکستان یعنی 6ستمبر کا انتخاب کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نئی قیمتوں پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا دودھ کے جو پیکار اس ریٹ کو نہیں مانیں گے ان کا بائیکاٹ کیا جائے گا اور شہر کا کوئی بھی ڈیری فارمرز اس سے کم ریٹ پر دودھ سپلائی نہیں کرے گا، ڈیری فارمرز سے دودھ کی سپلائی کا کنٹریکٹ ختم کرنے والوں کو ان کے ایڈوانس کی رقم 3ماہ بعد واپس کی جائیگی،دودھ کی سالانہ بندی کرنے والے دکانداروں کا حساب یکم جنوری سے اب تک منڈی کے بھاؤ کے لحاظ سے کیا جائے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x35e6m2_milk-rates-karachi_news
شہر میں تازہ دودھ کی سرکاری قیمت70روپے فی لیٹر مقرر ہے تاہم شہر بھر میں تازہ دودھ84روپے فی لیٹر تک فروخت کیا جارہا ہے، ڈیری فارمرز، ہول سیلرز اور بڑے دکانداروں پر مشتمل ڈیری مافیا نے دودھ کی قیمت میں مزید 6روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد کراچی میں تازہ دودھ کی قیمت90روپے اور اس سے زائد وصول کی جائیگی، ملکی تاریخ میں پہلی بار کراچی میں تازہ دودھ پٹرول سے زائد نرخ پر فروخت ہورہا ہے، حالیہ اضافے کے بعد دودھ اور پٹرول کی قیمتوں میں فرق مزید بڑھ جائے گا، ذرائع کے مطابق قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کراچی کی تمام بھینس کالونیوں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا، ڈیری مافیا نے کمزور پڑؑتے کردار حاجی اختر کو سائیڈ لائن کرتے ہوئے عوام پر ڈیری بم گرانے کی ذمے داری حاجی بھورا، سکندر ناگوری اور شاکر عمر کو سونپ دی۔
اجلاس میں بھینس کالونی کی نمائندگی حاجی سکندر ناگوری اور لالا منور اور شاکر عمر گجر نے کی، المومن سوسائٹی بھینس کالونی سے کریم علی، سرجانی ٹاؤن سے ملک حیات، شالیمار (اسٹیٹ ٹو) سے حافظ رمضان، ناگوری سوسائٹی سے امجد خان جدون، بلال کالونی سے اسماعیل، میمن کالونی سے جمیل میمن جبکہ قریشی کالونی سے اورنگزیب عرف خان جی نے شرکت کی اجلاس میں متفقہ طور پر دودھ کا فارم ریٹ 2765روپے فی 37.50 لیٹر سے بڑھا کر 3100 روپے (بشمول 75روپے کرایہ) مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، دودھ کی قیمتوں کے اطلاق کے لیے یوم دفاع پاکستان یعنی 6ستمبر کا انتخاب کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نئی قیمتوں پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا دودھ کے جو پیکار اس ریٹ کو نہیں مانیں گے ان کا بائیکاٹ کیا جائے گا اور شہر کا کوئی بھی ڈیری فارمرز اس سے کم ریٹ پر دودھ سپلائی نہیں کرے گا، ڈیری فارمرز سے دودھ کی سپلائی کا کنٹریکٹ ختم کرنے والوں کو ان کے ایڈوانس کی رقم 3ماہ بعد واپس کی جائیگی،دودھ کی سالانہ بندی کرنے والے دکانداروں کا حساب یکم جنوری سے اب تک منڈی کے بھاؤ کے لحاظ سے کیا جائے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x35e6m2_milk-rates-karachi_news