دشمن گھر تک پہنچ گیا ہے فوج جرأت مندانہ فیصلہ کرے الطاف حسین
جومساجد،امام بارگاہوںکوبموں سے اڑائیں،دفاعی تنصیبات پرحملے کریں،جوانوںکی گردنیںکاٹیں ان سے امن کی بات کیسے ہوسکتی ہے؟
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ ہم لڑنانہیں چاہتے لیکن اب دشمن ہمارے گھرتک پہنچ گیاہے اوراللہ تعالیٰ اپنی حفاظت کرنے اوردفاع کرنے کاحق دیتاہے لہٰذامسلح افواج اور اسٹیبلشمنٹ بہادری کامظاہرہ کرتے ہوئے جرأتمندانہ فیصلہ کریں۔
ایم کیوایم اور18کروڑعوام اس کے ساتھ ہوں گے، قرآن مجیدکاپہلاحکم اقراہے لہٰذاجوعلم کادشمن ہے وہ قرآن مجید اور اللہ تعالیٰ کی نفی کرنے والا ہے اورجوقرآن مجیداوراللہ تعالیٰ کی نفی کرتاہے وہ اسلام کادوست نہیں ہوسکتا،جواسلام سے دشمنی کریں،قرآن مجیدکی نفی کریں،اس کی مرضی ومنشاکے خلاف عمل کریں ان سے صلح اوردوستی کیسے ہو سکتی ہے؟۔
کراچی میں ایم کیوایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے تحت قائم کیے جانے والے نذیرحسین اسپتال کے نئے یونٹس کی افتتاحی تقریب سے بذریعہ فون خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قرآن مجیدمیں اللہ تعالیٰ فرماتاہے ''پڑھ اپنے رب کے نام سے جس نے تمام مخلوقات کوپیداکیا،جس نے انسان کوخون کے لوتھڑے سے پیداکیا،جس نے قلم کے ذریعے علم سکھایا،اللہ تعالیٰ جوچاہے وہ عطاکردیتاہے،قرآن مجیدکاآغاز علم سے ہے،قرآن مجیدمیں اللہ تعالیٰ نے کائنات کاتمام علم پوشیدہ کردیاہے اوراللہ تعالیٰ فرماتاہے کہ ہم نے تمہارے لیے زمین وآسمان کومسخرکردیا اوراس میںنشانیاں ہیں علم والوں کیلیے '' ۔
الطاف حسین نے کہاکہ قرآن مجید30پاروں پرمشتمل ہے اورقرآن مجیدکی روح اقرایعنی''پڑھ''ہے لہٰذاجس نے پڑھنے سے انکار کیا اس نے قرآن سے انکار کیااورجس نے قرآن سے انکارکیااس نے اللہ کے وجود سے انکارکیا،اللہ تعالیٰ کی ذات علم کا منبع ہے،اس نے پڑھنے کاحکم دیاہے۔الطاف حسین نے تقریب کے شرکاکومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آج طے کرلیجیئے کہ جوعلم حاصل کرنے سے منع کرے گاوہ ہمارادوست نہیں بلکہ علم کادشمن ہے،خودکواسلام کاچیمپئن کہنے والوں نے اقراکی کھلی نفی کرتے ہوئے سیکڑوں اسکولوں کوبموں سے اڑادیا،یہ عمل اسلام کی خدمت ہے یاکھلی اسلام دشمنی؟بعض لوگ کہتے ہیں کہ ان دہشت گردوں سے بات کی جائے،جواسلام سے دشمنی کریں،قرآن مجیدکی نفی کریں،اس کی مرضی ومنشاکے خلاف عمل کریںان سے صلح اوردوستی کیسے ہوسکتی ہے؟
جومسجدوں، امام بارگاہوں کوبموں سے اڑائیں، مسلح افواج کی تنصیبات پر حملے کریں، پاکستان کی فوج ،ایف سی اورپولیس کے افسروں اور جوانوں کی گردنیں کاٹ کران کی لاشیںکھمبوں اوردرختوں سے ٹانگ دیں ان سے امن کی بات کیسے ہوسکتی ہے؟آج انھوں نے ملالہ یوسف زئی،شاذیہ اور کائنات پرگولیاں چلائیں ،اگرقوم نے فیصلہ نہیں کیااوران دہشت گردوں کا راستہ نہیں روکا گیاتوکل ان کے ہاتھ ہرایک ملالہ تک پہنچ سکتے ہیں،بیٹیاں اللہ کی رحمت ہواکرتی ہیں،انہیں مارانہیں کرتے بلکہ ان سے پیارکرتے ہیں لہٰذا اپنی اورقوم کی تمام ملالاؤں کوان سفاک دہشت گردوں سے بچا ئیں۔
اگرآج ہم نے یہ فیصلہ نہیں کیاکہ ہمیں قائد اعظم کے وژن والاپاکستان چاہیے یاطالبان کاپاکستان چاہیے تو ہمیں بڑی تباہی کاسامناکرنا ہوگا ۔ انھوںنے ایک بارپھرکہاکہ قوم1965کی طرح آج پھر پوری طرح متحدہے لہٰذامسلح افواج اس موقع سے فائدہ اٹھائیں،دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ملالہ یوسف زئی، شاذیہ اور کائنات کوصحت دے،قوم کی کروڑوں ملالاؤں کو سفاک دہشت گردوں سے محفوظ رکھے اور ہمیں اتنی قوت دے کہ ہم قوم کی تمام ملالاؤں کوسفاک دہشت گردوں سے بچاسکیں، قوم متحدہے اوراسے بزدل اورمصلحت پسند لیڈروں کی ضرورت نہیں،ہم تمام عوام متحد ہوکرمسلح افواج پربھی دباؤ ڈالیںکہ وہ دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرے۔
الطا ف حسین نے نذیرحسین اسپتال کے نئے یونٹس کے افتتاح پر اسپتال کے تمام منتظمین،ڈاکٹروں،عملے اورخدمت خلق فاؤنڈیشن کے تمام ٹرسٹیزاوررضاکاروں کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ یہ اسپتال آگے چل کرایک میڈیکل کمپلیکس بنے جس میں تمام جدیدطبی سہولتیں دستیاب ہوں اورہم ان غریبوں کاعلاج بھی کرسکیں جوپیسے نہ ہونے کے سبب اپناعلاج نہ کراسکتے ہوں۔
ایم کیوایم اور18کروڑعوام اس کے ساتھ ہوں گے، قرآن مجیدکاپہلاحکم اقراہے لہٰذاجوعلم کادشمن ہے وہ قرآن مجید اور اللہ تعالیٰ کی نفی کرنے والا ہے اورجوقرآن مجیداوراللہ تعالیٰ کی نفی کرتاہے وہ اسلام کادوست نہیں ہوسکتا،جواسلام سے دشمنی کریں،قرآن مجیدکی نفی کریں،اس کی مرضی ومنشاکے خلاف عمل کریں ان سے صلح اوردوستی کیسے ہو سکتی ہے؟۔
کراچی میں ایم کیوایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے تحت قائم کیے جانے والے نذیرحسین اسپتال کے نئے یونٹس کی افتتاحی تقریب سے بذریعہ فون خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قرآن مجیدمیں اللہ تعالیٰ فرماتاہے ''پڑھ اپنے رب کے نام سے جس نے تمام مخلوقات کوپیداکیا،جس نے انسان کوخون کے لوتھڑے سے پیداکیا،جس نے قلم کے ذریعے علم سکھایا،اللہ تعالیٰ جوچاہے وہ عطاکردیتاہے،قرآن مجیدکاآغاز علم سے ہے،قرآن مجیدمیں اللہ تعالیٰ نے کائنات کاتمام علم پوشیدہ کردیاہے اوراللہ تعالیٰ فرماتاہے کہ ہم نے تمہارے لیے زمین وآسمان کومسخرکردیا اوراس میںنشانیاں ہیں علم والوں کیلیے '' ۔
الطاف حسین نے کہاکہ قرآن مجید30پاروں پرمشتمل ہے اورقرآن مجیدکی روح اقرایعنی''پڑھ''ہے لہٰذاجس نے پڑھنے سے انکار کیا اس نے قرآن سے انکار کیااورجس نے قرآن سے انکارکیااس نے اللہ کے وجود سے انکارکیا،اللہ تعالیٰ کی ذات علم کا منبع ہے،اس نے پڑھنے کاحکم دیاہے۔الطاف حسین نے تقریب کے شرکاکومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آج طے کرلیجیئے کہ جوعلم حاصل کرنے سے منع کرے گاوہ ہمارادوست نہیں بلکہ علم کادشمن ہے،خودکواسلام کاچیمپئن کہنے والوں نے اقراکی کھلی نفی کرتے ہوئے سیکڑوں اسکولوں کوبموں سے اڑادیا،یہ عمل اسلام کی خدمت ہے یاکھلی اسلام دشمنی؟بعض لوگ کہتے ہیں کہ ان دہشت گردوں سے بات کی جائے،جواسلام سے دشمنی کریں،قرآن مجیدکی نفی کریں،اس کی مرضی ومنشاکے خلاف عمل کریںان سے صلح اوردوستی کیسے ہوسکتی ہے؟
جومسجدوں، امام بارگاہوں کوبموں سے اڑائیں، مسلح افواج کی تنصیبات پر حملے کریں، پاکستان کی فوج ،ایف سی اورپولیس کے افسروں اور جوانوں کی گردنیں کاٹ کران کی لاشیںکھمبوں اوردرختوں سے ٹانگ دیں ان سے امن کی بات کیسے ہوسکتی ہے؟آج انھوں نے ملالہ یوسف زئی،شاذیہ اور کائنات پرگولیاں چلائیں ،اگرقوم نے فیصلہ نہیں کیااوران دہشت گردوں کا راستہ نہیں روکا گیاتوکل ان کے ہاتھ ہرایک ملالہ تک پہنچ سکتے ہیں،بیٹیاں اللہ کی رحمت ہواکرتی ہیں،انہیں مارانہیں کرتے بلکہ ان سے پیارکرتے ہیں لہٰذا اپنی اورقوم کی تمام ملالاؤں کوان سفاک دہشت گردوں سے بچا ئیں۔
اگرآج ہم نے یہ فیصلہ نہیں کیاکہ ہمیں قائد اعظم کے وژن والاپاکستان چاہیے یاطالبان کاپاکستان چاہیے تو ہمیں بڑی تباہی کاسامناکرنا ہوگا ۔ انھوںنے ایک بارپھرکہاکہ قوم1965کی طرح آج پھر پوری طرح متحدہے لہٰذامسلح افواج اس موقع سے فائدہ اٹھائیں،دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ملالہ یوسف زئی، شاذیہ اور کائنات کوصحت دے،قوم کی کروڑوں ملالاؤں کو سفاک دہشت گردوں سے محفوظ رکھے اور ہمیں اتنی قوت دے کہ ہم قوم کی تمام ملالاؤں کوسفاک دہشت گردوں سے بچاسکیں، قوم متحدہے اوراسے بزدل اورمصلحت پسند لیڈروں کی ضرورت نہیں،ہم تمام عوام متحد ہوکرمسلح افواج پربھی دباؤ ڈالیںکہ وہ دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرے۔
الطا ف حسین نے نذیرحسین اسپتال کے نئے یونٹس کے افتتاح پر اسپتال کے تمام منتظمین،ڈاکٹروں،عملے اورخدمت خلق فاؤنڈیشن کے تمام ٹرسٹیزاوررضاکاروں کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ یہ اسپتال آگے چل کرایک میڈیکل کمپلیکس بنے جس میں تمام جدیدطبی سہولتیں دستیاب ہوں اورہم ان غریبوں کاعلاج بھی کرسکیں جوپیسے نہ ہونے کے سبب اپناعلاج نہ کراسکتے ہوں۔