26 ضرورت مندممالک میں پاکستان سرفہرست نکلاآئی ایم ایف
رواں مالی سال 17 کھرب روپے خسارے سے بچنے کیلیے جی ڈی پی کا 31 فیصد قرضہ درکار۔
آئی ایم ایف نے مالی ضروریات کے حامل 26 ممالک میں پاکستان کو سرفہرست قراردے دیا ہے۔
جسے رواں مالی سال 17 کھرب روپے بجٹ خسارے سے بچنے کیلیے جی ڈی پی کا31 فیصد قرضہ درکارہے۔عالمی مالیاتی فنڈکی رپورٹ فسکل مانیٹر2012ء میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ان ممالک میں پہلی پوزیشن رکھتا ہے،جنھیں شدید مالی بحران اور قرضوں کی ضرورت ہے، پاکستان کوجی ڈی پی کے 31فیصد کے برابرقرضے چاہئیں۔
رواں مالی سال اس کا بجٹ خسارہ 7.2فیصد تک پہنچ جائے گا تاہم حکومت کا اصرار ہے کہ خسارہ مقررہ ہدف 4.7 تک رہے گا۔ وزارت خزانہ کے مطابق جی ڈی پی کا ایک فیصد236 ارب روپے کے برابر ہے۔ رپورٹ کے مطابق برازیل کو جی ڈی پی کا 17 فیصد، بھارت 11.3 ، ترکی 10.3، چین 5.6 اور روس کو قریباً 2 فیصد قرضہ درکارہے۔
جسے رواں مالی سال 17 کھرب روپے بجٹ خسارے سے بچنے کیلیے جی ڈی پی کا31 فیصد قرضہ درکارہے۔عالمی مالیاتی فنڈکی رپورٹ فسکل مانیٹر2012ء میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ان ممالک میں پہلی پوزیشن رکھتا ہے،جنھیں شدید مالی بحران اور قرضوں کی ضرورت ہے، پاکستان کوجی ڈی پی کے 31فیصد کے برابرقرضے چاہئیں۔
رواں مالی سال اس کا بجٹ خسارہ 7.2فیصد تک پہنچ جائے گا تاہم حکومت کا اصرار ہے کہ خسارہ مقررہ ہدف 4.7 تک رہے گا۔ وزارت خزانہ کے مطابق جی ڈی پی کا ایک فیصد236 ارب روپے کے برابر ہے۔ رپورٹ کے مطابق برازیل کو جی ڈی پی کا 17 فیصد، بھارت 11.3 ، ترکی 10.3، چین 5.6 اور روس کو قریباً 2 فیصد قرضہ درکارہے۔