صوبائی الیکشن کمشنرز کے استعفوں سے متعلق سیاسی جماعتوں کا مطالبہ مسترد
اگر صوبائی الیکشن کمشنرز سے اس طرح استعفیٰ لیا گیا تو بلدیاتی انتخاب کا انعقاد مشکل ہو جائے گا، چیف الیکشن کمشنر
چیف الیكشن كمشنر نے صوبائی ممبران كے استعفوں كا سیاسی جماعتوں كامطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممبران اپنی آئینی مدت پوری کریں گے۔
چیف الیكشن كمشنر جسٹس سردار رضا كی زیر صدارت پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات كے حوالے سے ہونیوالے اعلیٰ سطح كے مشارتی اجلاس میں متعلقہ ممبران كی عدم موجودگی پر بھی سیاسی جماعتوں نے احتجاج كیا ہے جب كہ چیف الیكشن كمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان كی سربراہی میں ہونیوالے سیاسی جماعتوں كے اس مشاورتی اجلاس میں تحریک انصاف، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ق اور اے این پی نے كمیشن كے چاروں صوبائی اركان كے استعفوں كا مطالبہ كیا۔
چیف الیكشن كمشنر نے كہا كہ ممبران نے استعفا دیدیا تو انتخابات كا انعقاد ممكن نہیں ہوگا، ممبران جون 2016 تك ہیں ، اپنی آئینی مدت پوری كریں گے۔ اجلاس میں سندھ اورپنجاب كے ممبران كی عدم شركت، بلدیاتی انتخابات كے لئے آر اوز اور ڈی آراوز كی تقرری پرسیاسی جماعتوں نے شدید اعتراضات اٹھائے، جماعتوں كا مطالبہ تھا آر اوز اور ڈی آر اوز كو انتظامیہ كے بجائے عدلیہ سے ہونا چاہئے، تاہم چیف الیكشن كمشنر نے جواب دیا عدلیہ سے آر اوز اور ڈی آر اوز لینے كی كوشش كرچكے ہیں لیكن كامیاب نہیں ہوئے۔
اجلاس كے شركا نے بلدیاتی الیكشن میں اركان پارلیمنٹ كے مہم چلانے پر پابندی ختم كرنے كا مطالبہ كیا جب كہ تشہیری مہم پر اخراجات كی حد مقرر كرنے پر اتفاق كیاگیا جب كہ اجلاس میں مشاہد حسین نے الیكشن كمیشن سے تمام جماعتوں كو ایک نظر سے دیكھنے كا مطالبہ كیا ہے تاہم اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے چیف الیكشن كمشنر نے كہا صاف شفاف انتخابات كرانا چیلنج ہے، صرف ووٹ ڈالنے سے ذمہ داری پوری نہیں ہوجاتی، ووٹ ایجوكیشن بھی ضروری ہے، قومی امنگوں پر پورا اتریں گے، جمہوری اقدار كو مضبوط بنانے كی ضرورت ہے، شفاف انتخابات كیلئے سیاسی جماعتیں بھی كردار ادا كریں، انتخابی عملے كو غیر جانبدارانہ انتخابات كرانے كی ہدایت كی اجلاس میں پاكستان مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی، ایم كیو ایم، جماعت اسلامی، ق لیگ، اے پی ایم ایل اور اے این پی كے نمائندے شریک ہوئے جبكہ جے یو آئی (ف)، نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی كا كوئی ركن شریک نہ ہوا۔
https://www.dailymotion.com/video/x364kcz_chief-election-comissioner_news
چیف الیكشن كمشنر جسٹس سردار رضا كی زیر صدارت پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات كے حوالے سے ہونیوالے اعلیٰ سطح كے مشارتی اجلاس میں متعلقہ ممبران كی عدم موجودگی پر بھی سیاسی جماعتوں نے احتجاج كیا ہے جب كہ چیف الیكشن كمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان كی سربراہی میں ہونیوالے سیاسی جماعتوں كے اس مشاورتی اجلاس میں تحریک انصاف، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ق اور اے این پی نے كمیشن كے چاروں صوبائی اركان كے استعفوں كا مطالبہ كیا۔
چیف الیكشن كمشنر نے كہا كہ ممبران نے استعفا دیدیا تو انتخابات كا انعقاد ممكن نہیں ہوگا، ممبران جون 2016 تك ہیں ، اپنی آئینی مدت پوری كریں گے۔ اجلاس میں سندھ اورپنجاب كے ممبران كی عدم شركت، بلدیاتی انتخابات كے لئے آر اوز اور ڈی آراوز كی تقرری پرسیاسی جماعتوں نے شدید اعتراضات اٹھائے، جماعتوں كا مطالبہ تھا آر اوز اور ڈی آر اوز كو انتظامیہ كے بجائے عدلیہ سے ہونا چاہئے، تاہم چیف الیكشن كمشنر نے جواب دیا عدلیہ سے آر اوز اور ڈی آر اوز لینے كی كوشش كرچكے ہیں لیكن كامیاب نہیں ہوئے۔
اجلاس كے شركا نے بلدیاتی الیكشن میں اركان پارلیمنٹ كے مہم چلانے پر پابندی ختم كرنے كا مطالبہ كیا جب كہ تشہیری مہم پر اخراجات كی حد مقرر كرنے پر اتفاق كیاگیا جب كہ اجلاس میں مشاہد حسین نے الیكشن كمیشن سے تمام جماعتوں كو ایک نظر سے دیكھنے كا مطالبہ كیا ہے تاہم اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے چیف الیكشن كمشنر نے كہا صاف شفاف انتخابات كرانا چیلنج ہے، صرف ووٹ ڈالنے سے ذمہ داری پوری نہیں ہوجاتی، ووٹ ایجوكیشن بھی ضروری ہے، قومی امنگوں پر پورا اتریں گے، جمہوری اقدار كو مضبوط بنانے كی ضرورت ہے، شفاف انتخابات كیلئے سیاسی جماعتیں بھی كردار ادا كریں، انتخابی عملے كو غیر جانبدارانہ انتخابات كرانے كی ہدایت كی اجلاس میں پاكستان مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی، ایم كیو ایم، جماعت اسلامی، ق لیگ، اے پی ایم ایل اور اے این پی كے نمائندے شریک ہوئے جبكہ جے یو آئی (ف)، نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی كا كوئی ركن شریک نہ ہوا۔
https://www.dailymotion.com/video/x364kcz_chief-election-comissioner_news