رینجرز نے ایم کیوایم کے رہ نما عامرخان کی ضمانت ہائی کورٹ میں چیلنج کردی
ماتحت عدالت نے پولیس فائل کے بغیر عامر خان کو ضمانت دی، درخواست میں موقف
KARACHI:
رینجرز نے ایم کیوایم کے رہ نما عامرخان کی ضمانت کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں رینجرز کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد ریاض کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ماتحت عدالت نے جانب داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس فائل کے بغیر عامر خان کو ضمانت دی، جو غیر قانونی ہے، اس لئے ماتحت عدالت کے فیصلے کو کالعدم قراردیا جائے۔
درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ کو کرنا تھی لیکن وکلا کی عدم حاضری کے باعث کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی۔
عامر خان کو رینجرز نے 11 مارچ کو ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا تھا۔ چھاپے کے دوران رینجرز نے نائن زیرو اور اس کے اطراف کی عمارتوں سے 26 مسلح ملزمان کو گرفتار کرنے اور بڑی تعداد میں جدید اسلحہ اور گولیاں برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔
4 جون کو رینجرز نے عامر خان کے خلاف عزیز آباد تھانے میں مقدمہ درج کرانے کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔ ان پر جرائم پیشہ افراد کو پناہ دینے اور انھیں مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کے الزامات ہیں۔
30 جون کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نےعامر خان کو 10لاکھ روپے کی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا تاہم عدالت نے انھیں مقدمے کے فیصلے تک بیرون ملک جانے سے روک دیا ہے۔
رینجرز نے ایم کیوایم کے رہ نما عامرخان کی ضمانت کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں رینجرز کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد ریاض کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ماتحت عدالت نے جانب داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس فائل کے بغیر عامر خان کو ضمانت دی، جو غیر قانونی ہے، اس لئے ماتحت عدالت کے فیصلے کو کالعدم قراردیا جائے۔
درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ کو کرنا تھی لیکن وکلا کی عدم حاضری کے باعث کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی۔
عامر خان کو رینجرز نے 11 مارچ کو ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا تھا۔ چھاپے کے دوران رینجرز نے نائن زیرو اور اس کے اطراف کی عمارتوں سے 26 مسلح ملزمان کو گرفتار کرنے اور بڑی تعداد میں جدید اسلحہ اور گولیاں برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔
4 جون کو رینجرز نے عامر خان کے خلاف عزیز آباد تھانے میں مقدمہ درج کرانے کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔ ان پر جرائم پیشہ افراد کو پناہ دینے اور انھیں مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کے الزامات ہیں۔
30 جون کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نےعامر خان کو 10لاکھ روپے کی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا تاہم عدالت نے انھیں مقدمے کے فیصلے تک بیرون ملک جانے سے روک دیا ہے۔