ایم کیو ایم کا ماورائے عدالت قتل کا الزام گمراہ کن اور حقائق کے منافی ہے سندھ رینجرز

ہلاک ہونے والے دہشت گرد ایم کیوایم کے رئیس مما کی ٹارگٹ کلر ٹیم کا حصہ تھے، ترجمان رینجرز

 چاروں دہشتگردایم کیوایم لیگل ایڈ کمیٹی کےممبروکیل حسنین بخاری کےقتل میں ملوث تھے،جومتحدہ کی ایما پرروپوش تھے،سندھ رینجرز فوٹو: فائل

سندھ رینجرز کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کا الزام گمراہ کن ہے جب کہ آخری ٹارگٹ کلر، سہولت کار، سرپرست اور مالی معاونت کرنے والوں کےخاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔

ترجمان سندھ رینجرز کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایم کیو ایم کا ماورائے عدالت قتل کا الزام گمراہ کن اور حقائق کے منافی ہے، گزشتہ روز مقابلے میں ہلاک ہونے والے چاروں دہشت گرد ایم کیو ایم لیگل ایڈ کمیٹی کے ممبر وکیل حسنین بخاری کے قتل میں ملوث تھے، جو ایم کیو ایم کے ایما پر سیف ہاؤسز میں روپوش تھے، ایم کیو ایم کے کارکن وقاص شاہ کے قاتل آصف علی کو بھی پارٹی ہائی کمان نےروپوش کرادیا تھا، جسے رینجرز نے شہداد پور سے گرفتار کیا۔


ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم لیگل ایڈ کے سربراہ حسنین بخاری کےقاتلوں کی سرپرستی اور ان کے مارے جانے پر ایم کیو ایم کا واویلا ناقابل فہم ہے، آخری ٹارگٹ کلر، سہولت کار، سرپرست اور مالی معاونت کرنے والوں کےخاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔

ترجمان رینجرز نے بتایا کہ گزشتہ روز ہلاک ہونے والے تمام دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی ہے یہ دہشت گرد ایم کیوایم کے رئیس مما کی ٹارگٹ کلر ٹیم کا حصہ تھے اور چاروں دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں اور بھتہ بھی وصول کرتے تھے۔ ترجمان کے مطابق شناخت ہونے والے دہشت گردوں میں زوہیب عرف بھولو نے ایڈووکیٹ حسنین بخاری کو قتل کیا اور کاشف خلیل عرف مکینک بھی ان کے قتل میں ملوث تھا جب کہ شاہد عرف چٹا اہلکاروں سمیت 28 افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا اور محمد عقیل نے 7 افراد کو قتل کیا۔

https://www.dailymotion.com/video/x36dijc
Load Next Story