کارکنوں کی گرفتاری اور ماورائے عدالت قتل کیخلاف ایم کیو ایم کا احتجاج
متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے ریلی کے اختتام پر نمائش چورنگی پر جلسہ کیا گیا۔
کارکنان کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف ایم کیو ایم نے احتجاجی ریلی نکالی جب کہ نمائش چورنگی پر جلسے میں حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا۔
ایم کیوایم کی جانب سے کراچی میں کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں، جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف لیاقت آباد سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو نمائش چورنگی پر اختتام پذیر ہوئی اور وہاں جلسے کا اہتمام کیا گیا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے کہا کہ قانون اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے یہ احتجاج کیا جارہا ہے جب کہ یہ پاکستان ہمارا ہے اور یہاں کی فوج اور رینجرز بھی ہماری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے اپنی آواز ہر فورم پر اٹھائی ہم کسی سے بھیک نہیں مانگ رہے بلکہ ہمیں ہمارا حق چاہیے اور اگر کوئی مجرم ہے تو اس کے لیے عدالتیں موجود ہیں ۔
دوسری جانب فاروق ستار کا کہنا تھا کہ احتجاج ٹارگٹ کلرز کو بچانے کے لیے نہیں ہے جب کہ فلاحی سرگرمیاں بحال کرانے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں جب کہ ہم اپنی بقااور جنگ کے ساتھ پاکستان کی بقاکے لیے بھی نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں حقیقی دہشت گردوں کو مسلط کیا گیا اور اب طالبان کو لایاجا رہا ہے جب کہ ہم پاکستان میں صحیح جمہوریت قائم کریں گے۔
جلسے میں قرارداد بھی پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان اور دیگر پاکستایوں کا ماورائے عدالت قتل بند کیا جائے۔
واضح ر ہے کہ گزشتہ روز بھی رینجرز سے مبینہ مقابلے میں 4 کارکنوں کی ہلاکت کے خلاف ایم کیو ایم نے یوم سوگ منایا تھا جب کی رینجرز نے ایم کیو ایم کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ مارے جانے والے چاروں افراد ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔
ایم کیوایم کی جانب سے کراچی میں کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں، جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف لیاقت آباد سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو نمائش چورنگی پر اختتام پذیر ہوئی اور وہاں جلسے کا اہتمام کیا گیا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے کہا کہ قانون اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے یہ احتجاج کیا جارہا ہے جب کہ یہ پاکستان ہمارا ہے اور یہاں کی فوج اور رینجرز بھی ہماری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے اپنی آواز ہر فورم پر اٹھائی ہم کسی سے بھیک نہیں مانگ رہے بلکہ ہمیں ہمارا حق چاہیے اور اگر کوئی مجرم ہے تو اس کے لیے عدالتیں موجود ہیں ۔
دوسری جانب فاروق ستار کا کہنا تھا کہ احتجاج ٹارگٹ کلرز کو بچانے کے لیے نہیں ہے جب کہ فلاحی سرگرمیاں بحال کرانے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں جب کہ ہم اپنی بقااور جنگ کے ساتھ پاکستان کی بقاکے لیے بھی نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں حقیقی دہشت گردوں کو مسلط کیا گیا اور اب طالبان کو لایاجا رہا ہے جب کہ ہم پاکستان میں صحیح جمہوریت قائم کریں گے۔
جلسے میں قرارداد بھی پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان اور دیگر پاکستایوں کا ماورائے عدالت قتل بند کیا جائے۔
واضح ر ہے کہ گزشتہ روز بھی رینجرز سے مبینہ مقابلے میں 4 کارکنوں کی ہلاکت کے خلاف ایم کیو ایم نے یوم سوگ منایا تھا جب کی رینجرز نے ایم کیو ایم کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ مارے جانے والے چاروں افراد ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔